نیت ٹھیک اور ارادے مضبوط ہوں تو کچھ ناممکن نہیں وزیراعظم
عوام کی حالت بہتر کرنے کی بات ووٹ حاصل کرنے کے لیے نہیں کی اس پر دل سے یقین رکھتے ہیں، عمران خان
KARACHI:
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر نیت ٹھیک ہو اور ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز ناممکن نہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ایک نہایت مشکل وقت میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی، پاکستان آج خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں بھی بہت سارے شعبوں میں پیچھے رہ گیا ہے، ملک کی 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، ملک تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے نامساعد حالات میں کچھ نہ کرنا یا سرسری سی کارروائی مسئلے کا حل نہیں ہے، ہم پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم موجودہ حالات کو ٹھیک کریں، اگر نیت ٹھیک ہو اور ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز ناممکن نہیں۔
یہ پڑھیں: ہرتین ماہ بعد کابینہ اراکین کی کارکردگی کا جائزہ
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں غریب کی حالتِ زار کی بہتری کی باتیں تو بہت ہوتی رہی ہیں لیکن سابقہ حکومتوں اور موجودہ حکومت میں فرق ہے، ہم نے ملک اور عوام کی حالت کی بہتری کی بات محض ووٹ حاصل کرنے کے لیے نہیں کی بلکہ اس پر دل سے یقین رکھتے ہیں، کینسر اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے قیام کی مثالیں سب کے سامنے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارتوں کی کارکردگی کا ہر تین ماہ بعد باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور ہر وزارت کومزید اہداف دیئے جائیں گے، 100 دنوں میں جو اہداف مقرر کیے گئے ہیں لائحہ عمل تشکیل دے کر ان کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر نیت ٹھیک ہو اور ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز ناممکن نہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ایک نہایت مشکل وقت میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی، پاکستان آج خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں بھی بہت سارے شعبوں میں پیچھے رہ گیا ہے، ملک کی 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، ملک تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے نامساعد حالات میں کچھ نہ کرنا یا سرسری سی کارروائی مسئلے کا حل نہیں ہے، ہم پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم موجودہ حالات کو ٹھیک کریں، اگر نیت ٹھیک ہو اور ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز ناممکن نہیں۔
یہ پڑھیں: ہرتین ماہ بعد کابینہ اراکین کی کارکردگی کا جائزہ
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں غریب کی حالتِ زار کی بہتری کی باتیں تو بہت ہوتی رہی ہیں لیکن سابقہ حکومتوں اور موجودہ حکومت میں فرق ہے، ہم نے ملک اور عوام کی حالت کی بہتری کی بات محض ووٹ حاصل کرنے کے لیے نہیں کی بلکہ اس پر دل سے یقین رکھتے ہیں، کینسر اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے قیام کی مثالیں سب کے سامنے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارتوں کی کارکردگی کا ہر تین ماہ بعد باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور ہر وزارت کومزید اہداف دیئے جائیں گے، 100 دنوں میں جو اہداف مقرر کیے گئے ہیں لائحہ عمل تشکیل دے کر ان کو یقینی بنایا جائے گا۔