9 ماہ میں 4 لاکھ شہریوں نے ڈرائیونگ لائسنس بنوائے

قومی خزانے کو ایک ارب 34 کروڑ روپے سے زائد آمدن، ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا 6سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس ڈیڑھ درجن سیکیورٹی فیچرز سے مزین، موبائل ایپ کے ذریعے ڈرائیونگ لائسنس کو ٹریک کیاجاسکے گا۔ فوٹو: ایکسپریس

NEW DELHI:
سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا 6سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جب کہ سال 2018 کے ابتدائی 9ماہ میں ریکارڈ 4 لاکھ سے زائد شہریوں نے ڈرائیونگ لائسنس بنوائے جس سے قومی خزانے کو ایک ارب 34 کروڑ روپے سے زائد آمدن ہوئی۔

سندھ اسمبلی سیکریٹیریٹ میں جمع محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں ڈرائیونگ لائسنس سے متعلق اہم اور دلچسپ معلومات سامنے آگئی،رپورٹ کے مطابق سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس کے گزشتہ کئی برسوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔

صوبائی محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال ستمبر تک ریکارڈ 4 لاکھ 14ہزار3 سو32 افراد نے نومختلف کیٹیگریز میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کیے اور اس سے فیس کی مد میں30 کروڑ 16 لاکھ92 ہزار8 سو 55 روپے وصول ہوئے2014میں ڈرائیونگ لائسنس فیس کی مد میں18 کروڑ19 لاکھ 26 ہزار روپے وصول ہوئے اورڈھائی لاکھ سے زائد ڈرائیونگ لائسنس پراسس کیے گئے 2015 اور2016 کے دوران مجموعی طورپر ڈرائیونگ لائسنس برانچ نے 624519 ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا کیا جبکہ 2017 میں 3 لاکھ89 ہزار ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا ہوا۔


رپورٹ کے مطابق 2013 سے 2018کے دوران مجموعی طورپر18 لاکھ 92 ہزار4سو43 ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا کیاگیا، 2013 میں 2لاکھ21 ہزار 8 سو73 افراد نے ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا وتجدید کے لیے درخواستیں دیں جن میں آزمائشی،ایل ٹی وی،ایچ ٹی وی اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ سمیت رکشا اور موٹربائیک ڈرائیونگ لائسنس شامل ہیں۔

سندھ حکومت کو گزشتہ 5 سالوں کے دوران مجموعی طورپر ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا وتجدید کی مد میں ایک ارب 34 کروڑ 27 لاکھ 44 ہزار 4سو31 روپے وصول ہوئے سندھ میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں جدید نظام اپنایا گیا ہے اور آٹومیشن سسٹم کے تحت ڈرائیونگ لائسنس کااجرا کیا جاتا ہے جس میں تحریری ٹیسٹ بھی شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق سندھ میں جاری ہونے والا کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس18 سیکیورٹی فیچرز کا حامل ہے جسے لائسنس ہولڈرز کی جانب سے سراہا گیا ہے۔
Load Next Story