سلمان فاروقی کانوٹیفکیشن وزیراعظم سیکریٹریٹ کونہیں ملاتھا
عدالت دیکھے کیاانھیں محتسب لگایاجاسکتاتھا،کیاتعیناتی مفادات کاٹکراؤتونہیں تھی؟
سلمان فاروقی کی بطوروفاقی محتسب تقرری سے متعلق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں وزیراعظم کے سیکریٹری ناصرمحمودکھوسہ کی جانب سے7جون 2013کے دستخطوں سے جاری ایک سمری شامل ہے۔
اس سمری میںیہ نکتہ اٹھایاگیاہے کہ وزارت قانون وانصاف ڈویژن،وفاقی محتسب اوراسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشنز جو دوسرے اداروں کے علاوہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کوبھیجے گئے تھے، وزیراعظم سیکریٹریٹ کوموصول نہیں ہوئے؟۔متعلقہ حکام کی جانب سے اس حوالے سے بیان بھی ساتھ منسلک کیاگیاہے۔اس دستاویزمیں کہا گیا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ آیا یہ نوٹیفکیشن متعلقہ اداروں کوبھیجے اوروصول بھی کیے گئے تھے یانہیں۔اگرنوٹیفکیشن بھیجے ہی نہیں گئے توان3 اداروں کی جانب سے اس کے پیچھے کارفرما نیت کوجانناضروری ہے۔
اس دستاویزمیں عدالت کی توجہ ان اہم عوام کی جانب دلائی گئی ہے کہ کیاسلمان فاروقی کوقائم مقام محتسب مقررکیاجاسکتاتھا جبکہ وہ صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پرکام کررہے تھے ۔ریگولرمحتسب کاچارج سنبھالنے کے بعد کیاسلمان فاروقی صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پراعزازی بنیادوں پرکام جاری رکھ سکتے تھے حالانکہ اس سے انصاف کی روح متاثرہونے کے ساتھ مفادات کاٹکرائو بھی ممکن ہے۔کیا وزیراعظم قانون کی جانب سے اجازت نہ ہونے کے باوجودایسے کسی انتظام کی اجازت دے سکتے ہیں۔سمری میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ سرکاری عہدے پرکسی شخص کی تعیناتی کانوٹیفکیشن جاری کرنے کامطلب عوام الناس کی آگاہی ہوتاہے تاہم سلمان فاروقی کے معاملے میں نوٹیفکیشن یاایسی اطلاع کوعوام اورحتیٰ کہ ان اداروں سے بھی چھپایاگیاجن کے نام اس کی نقل بھیجی گئی ۔
اس سمری میںیہ نکتہ اٹھایاگیاہے کہ وزارت قانون وانصاف ڈویژن،وفاقی محتسب اوراسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشنز جو دوسرے اداروں کے علاوہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کوبھیجے گئے تھے، وزیراعظم سیکریٹریٹ کوموصول نہیں ہوئے؟۔متعلقہ حکام کی جانب سے اس حوالے سے بیان بھی ساتھ منسلک کیاگیاہے۔اس دستاویزمیں کہا گیا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ آیا یہ نوٹیفکیشن متعلقہ اداروں کوبھیجے اوروصول بھی کیے گئے تھے یانہیں۔اگرنوٹیفکیشن بھیجے ہی نہیں گئے توان3 اداروں کی جانب سے اس کے پیچھے کارفرما نیت کوجانناضروری ہے۔
اس دستاویزمیں عدالت کی توجہ ان اہم عوام کی جانب دلائی گئی ہے کہ کیاسلمان فاروقی کوقائم مقام محتسب مقررکیاجاسکتاتھا جبکہ وہ صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پرکام کررہے تھے ۔ریگولرمحتسب کاچارج سنبھالنے کے بعد کیاسلمان فاروقی صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پراعزازی بنیادوں پرکام جاری رکھ سکتے تھے حالانکہ اس سے انصاف کی روح متاثرہونے کے ساتھ مفادات کاٹکرائو بھی ممکن ہے۔کیا وزیراعظم قانون کی جانب سے اجازت نہ ہونے کے باوجودایسے کسی انتظام کی اجازت دے سکتے ہیں۔سمری میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ سرکاری عہدے پرکسی شخص کی تعیناتی کانوٹیفکیشن جاری کرنے کامطلب عوام الناس کی آگاہی ہوتاہے تاہم سلمان فاروقی کے معاملے میں نوٹیفکیشن یاایسی اطلاع کوعوام اورحتیٰ کہ ان اداروں سے بھی چھپایاگیاجن کے نام اس کی نقل بھیجی گئی ۔