نیب قیامت تک میرے خلاف کرپشن سامنے لے آئے ایوان چھوڑدوں گا شہبازشریف
نیب کا احتساب صرف اپوزیشن کے خلاف دن رات جاری و ساری ہے، شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیب قیامت تک بھی میرے خلاف کرپشن سامنے لےآئے تو میں ایوان چھوڑدوں گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مجھے صاف پانی کیس میں بلایا اور آشیانہ اقبال میں گرفتار کیا جس کیس میں مجھے گرفتارکیا،اس کا ریفرنس ہی اب تک دائرنہیں ہوا۔ نیب قیامت تک میرے خلاف کرپشن سامنے لےآئے، ایوان چھوڑدوں گا۔ میں نے ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں چند تجاویز پیش کی تھیں، سیاسی تاریخ میں وہ ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا، وزیراعظم کو ہم نے کہا کہ آئیں اس ملک کو ہم نے چلانا ہے معیشت کو مضبوط کرنا ہے، اسکولوں میں تعلیم مہیا کرنا ہے، پی ٹی آئی نے کس حقارت کے ساتھ ہماری تجویز کو مسترد کیا، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی انھیں کچھ دنوں پہلے یاد آئی اور انھوں نے پھر بات کی، پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن کی جانب سے منتخب کیے گئے رکن کو دی جاتی ہے یہی روایت رہی ہے، پوری اپوزیشن نے مجھے منتخب کیا یہ عزت اور احترام مجھے دیا گیا اس میں کوئی ہٹ دھرمی نہیں ہے۔
صدر مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ میں خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آڈر کی بات کر رہا تھا کہ ہمیں شکریہ کا موقع دیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ شہبازشریف کے اوپر نیب کا سایہ ہے اور ہمارا اس سے لینا دینا نہیں، شاہ محمود قریشی کی اس بات سے اختلاف ہے حقائق اس کے برخلاف ہے، نیب اور پی ٹی آئی کا چولی دامن کا ساتھ ہے، عقل کا اندھا بھی دیکھ سکتا ہے کہ کیسے نیب کا احتساب کا عمل صرف اپوزیشن کے خلاف دن رات جاری و ساری ہے، ان کی سوئی اٹکی ہوئی تھی کہ نیب نے مجھے گرفتار کیا ہے، یہ بھاری پتھر ان پر پڑا ہے جو میں ہٹا نہیں سکتا، نیب کا یہ بھاری پتھر حکومتی بنچوں پر بیٹھے وزرا کے سامنے ہے، عمران خان نیازی کے اوپر اس پتھر کا سایہ منڈلاتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم فرشتے نہیں ہیں، ہم نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں عوام کی خدمت کی، مالم جبہ کے دو سو ستر ایکڑ اراضی پر کسی کو چٹکیاں تک نہیں کاٹی گئیں، ابھی تک میرے خلاف آشیانہ میں آدھے دھیلے کی کرپشن تک نہیں لا سکے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مجھے صاف پانی کیس میں بلایا اور آشیانہ اقبال میں گرفتار کیا جس کیس میں مجھے گرفتارکیا،اس کا ریفرنس ہی اب تک دائرنہیں ہوا۔ نیب قیامت تک میرے خلاف کرپشن سامنے لےآئے، ایوان چھوڑدوں گا۔ میں نے ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں چند تجاویز پیش کی تھیں، سیاسی تاریخ میں وہ ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا، وزیراعظم کو ہم نے کہا کہ آئیں اس ملک کو ہم نے چلانا ہے معیشت کو مضبوط کرنا ہے، اسکولوں میں تعلیم مہیا کرنا ہے، پی ٹی آئی نے کس حقارت کے ساتھ ہماری تجویز کو مسترد کیا، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی انھیں کچھ دنوں پہلے یاد آئی اور انھوں نے پھر بات کی، پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن کی جانب سے منتخب کیے گئے رکن کو دی جاتی ہے یہی روایت رہی ہے، پوری اپوزیشن نے مجھے منتخب کیا یہ عزت اور احترام مجھے دیا گیا اس میں کوئی ہٹ دھرمی نہیں ہے۔
صدر مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ میں خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آڈر کی بات کر رہا تھا کہ ہمیں شکریہ کا موقع دیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ شہبازشریف کے اوپر نیب کا سایہ ہے اور ہمارا اس سے لینا دینا نہیں، شاہ محمود قریشی کی اس بات سے اختلاف ہے حقائق اس کے برخلاف ہے، نیب اور پی ٹی آئی کا چولی دامن کا ساتھ ہے، عقل کا اندھا بھی دیکھ سکتا ہے کہ کیسے نیب کا احتساب کا عمل صرف اپوزیشن کے خلاف دن رات جاری و ساری ہے، ان کی سوئی اٹکی ہوئی تھی کہ نیب نے مجھے گرفتار کیا ہے، یہ بھاری پتھر ان پر پڑا ہے جو میں ہٹا نہیں سکتا، نیب کا یہ بھاری پتھر حکومتی بنچوں پر بیٹھے وزرا کے سامنے ہے، عمران خان نیازی کے اوپر اس پتھر کا سایہ منڈلاتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم فرشتے نہیں ہیں، ہم نے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں عوام کی خدمت کی، مالم جبہ کے دو سو ستر ایکڑ اراضی پر کسی کو چٹکیاں تک نہیں کاٹی گئیں، ابھی تک میرے خلاف آشیانہ میں آدھے دھیلے کی کرپشن تک نہیں لا سکے۔