واٹر بورڈ کی غفلت سے پانی کا بدترین بحران
ضلع وسطی اور ضلعی شرقی میں صورتحال زیادہ خراب ہے
لاہور:
کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی، نااہلی اور غیر سنجیدگی کے باعث عیدالفطر کے موقع پر کراچی خصوصاً ضلع وسطی اور ضلعی شرقی میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہوگیا ہے، واٹربورڈ کے حلقوں کا کہنا ہے یہ بحران مصنوعی ہے جس کا مقصد صرف اورصرف ٹینکر مافیا کو عیدالفطر کے موقع پر فائدہ پہنچانا ہے، پانی کے بحران سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی اور یہ مافیا منہ مانگے داموں پر شہر میں ٹینکر فروخت کررہی ہے اور کراچی کے معصوم شہری واٹربورڈ کے سفاک افسران کے باعث مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈکی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کو اس سال عیدالفطر پرفراہمی آب کی بدترین صورتحال کا سامنا ہے خصوصاً ضلعی وسطی اور ضلعی شرقی میں فراہمی آب کے حوالے سے انتہائی ابترصورتحال ہے مگر واٹر بورڈ کی انتظامیہ کی طرف سے سنجیدہ کوششیں سامنے آنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو مکمل سہولیات فراہم کی جارہی ہے، دلچسپ اور قابل غور بات یہ ہے کہ شہر کے کسی ایک بھی ہائیڈرنٹ میں پانی کی کوئی شکایت نہیں ہے جبکہ ان ہائیڈرنٹس سے متصل آبادیوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سب سے ابتر صورتحال ضلع وسطی کی ہے یہاں کے عوام دو دن سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ضلع وسطی میں متعدد بڑے بڑے انڈسٹریل ایریا ہیں مگر کسی بھی انڈسٹریل ایریا میں پانی کی معمولی نوعیت کی بھی شکایت یا پریشانی ہے، واٹربورڈ کے چیف انجینئرسینٹرل فہیم زیدی کی بے قاعدگیوں کی سزا پورا ضلعی وسطی کے عوام بھگت رہے ہیں مگر فہیم زیدی کیونکہ ادارے کی انتظامیہ کے چہیتے ہیں۔
لہٰذا ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی جبکہ ان کے خلاف شکایات کے انبار لگے ہوئے ہیں، خاص طور پر رہائشی علاقوں کا پانی انڈسٹریل ایریا کو فروخت کرنے کی مسلسل شکایات سامنے آرہی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے ایم ڈی نے فہیم زیدی کو بچانے کے لیے ضلع وسطی میں پانی کے بحران کے الزام میں ایک ایگزیکٹو انجینئر اعجاز شیخ اور ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز پلیجو کے داماد اور اسسٹنٹ انجینئر رحیم پلیجو کو معطل کردیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اصل معاملہ پانی کے بحران کا نہیں بلکہ ادارے کی انتظامیہ نے اعجاز شیخ پر دبائو ڈالا تھا کہ وہ واٹربورڈ کے اطراف مین راضی کے بارے میں یہ لکھ کر دے اس کہ اس اراضی کا واٹربورڈ سے کوئی تعلق نہیں۔
کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی، نااہلی اور غیر سنجیدگی کے باعث عیدالفطر کے موقع پر کراچی خصوصاً ضلع وسطی اور ضلعی شرقی میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہوگیا ہے، واٹربورڈ کے حلقوں کا کہنا ہے یہ بحران مصنوعی ہے جس کا مقصد صرف اورصرف ٹینکر مافیا کو عیدالفطر کے موقع پر فائدہ پہنچانا ہے، پانی کے بحران سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی اور یہ مافیا منہ مانگے داموں پر شہر میں ٹینکر فروخت کررہی ہے اور کراچی کے معصوم شہری واٹربورڈ کے سفاک افسران کے باعث مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈکی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کو اس سال عیدالفطر پرفراہمی آب کی بدترین صورتحال کا سامنا ہے خصوصاً ضلعی وسطی اور ضلعی شرقی میں فراہمی آب کے حوالے سے انتہائی ابترصورتحال ہے مگر واٹر بورڈ کی انتظامیہ کی طرف سے سنجیدہ کوششیں سامنے آنے کے بجائے ٹینکر مافیا کو مکمل سہولیات فراہم کی جارہی ہے، دلچسپ اور قابل غور بات یہ ہے کہ شہر کے کسی ایک بھی ہائیڈرنٹ میں پانی کی کوئی شکایت نہیں ہے جبکہ ان ہائیڈرنٹس سے متصل آبادیوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سب سے ابتر صورتحال ضلع وسطی کی ہے یہاں کے عوام دو دن سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ضلع وسطی میں متعدد بڑے بڑے انڈسٹریل ایریا ہیں مگر کسی بھی انڈسٹریل ایریا میں پانی کی معمولی نوعیت کی بھی شکایت یا پریشانی ہے، واٹربورڈ کے چیف انجینئرسینٹرل فہیم زیدی کی بے قاعدگیوں کی سزا پورا ضلعی وسطی کے عوام بھگت رہے ہیں مگر فہیم زیدی کیونکہ ادارے کی انتظامیہ کے چہیتے ہیں۔
لہٰذا ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی جبکہ ان کے خلاف شکایات کے انبار لگے ہوئے ہیں، خاص طور پر رہائشی علاقوں کا پانی انڈسٹریل ایریا کو فروخت کرنے کی مسلسل شکایات سامنے آرہی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے ایم ڈی نے فہیم زیدی کو بچانے کے لیے ضلع وسطی میں پانی کے بحران کے الزام میں ایک ایگزیکٹو انجینئر اعجاز شیخ اور ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز پلیجو کے داماد اور اسسٹنٹ انجینئر رحیم پلیجو کو معطل کردیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اصل معاملہ پانی کے بحران کا نہیں بلکہ ادارے کی انتظامیہ نے اعجاز شیخ پر دبائو ڈالا تھا کہ وہ واٹربورڈ کے اطراف مین راضی کے بارے میں یہ لکھ کر دے اس کہ اس اراضی کا واٹربورڈ سے کوئی تعلق نہیں۔