حکومت آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لینے کیلئے بجلی کی قیمتیں بڑھانے پررضامند
آئی ایم ایف سےکامیاب مذاکرات کےبعد بجلی مہنگی کرنے اور اس پر دی جانے والی سبسڈی مرحلہ وار ختم کردی جائے گی،وزارت خزانہ
حکومت آئی ایم ایف سے نئے قرض کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی شرط پر رضامند ہوگئی ہے جس کے بعد عالمی مالیاتی فنڈز سے 5ارب ڈالر سے زائد کے نئے قرض کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کئی ادوار کے بعد کامیاب ہوگئے ہیں، مذاکرات کے دوران پاکستان اپنے موقف پر رہا اور عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ میں اضافے سے انکار کردیا تاہم بجلی مہنگی کرنے اور اس پر دی جانے والی سبسڈی کے مرحلہ وار خاتمے پر رضامند ہوگیا ہے۔
رانا اسد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد آج ہی معاہدے پر دستخط کر دیئے جائیں گے جس کے تحت پاکستان کو قسطوں کی صورت میں 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض مل سکے گا۔
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کئی ادوار کے بعد کامیاب ہوگئے ہیں، مذاکرات کے دوران پاکستان اپنے موقف پر رہا اور عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ میں اضافے سے انکار کردیا تاہم بجلی مہنگی کرنے اور اس پر دی جانے والی سبسڈی کے مرحلہ وار خاتمے پر رضامند ہوگیا ہے۔
رانا اسد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد آج ہی معاہدے پر دستخط کر دیئے جائیں گے جس کے تحت پاکستان کو قسطوں کی صورت میں 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرض مل سکے گا۔