کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں کا پیالہ تو ہم سے بھی بڑا نکلا سید خورشید شاہ
وزیر اعظم کی اے پی سی امن وامان سے متعلق ہے تو پھر اس میں عسکری اداروں کے سربراہوں کو بھی بلانا ہوگا،خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کی باتیں کرنے والوں کا پیالہ تو ہم سے بھی بڑا نکلا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں کا پول کھل کر سامنے آرہا ہے، آئی ایم ایف سے ہونے والی بات چیت سے ثابت ہورہا ہے کہ اگر ہمارا کشکول ڈیڑھ فٹ کا تھا تو ان کا ڈیڑھ میٹر کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے بلائی جانے والی اے پی سی کی باضابطہ دعوت موصول نہیں ہوئی اگر اس کا مقصد ملک میں امن وامان کا قیام ہے تو پھر اس میں عسکری اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کو بھی بلانا ہوگا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے سلسلے میں مشاورت کا عمل شروع ہوچکا ہے اس سلسلے میں حکومت اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں،نیک نیتی سے اس پر اتفاق رائے کی کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر انہوں نے ایم کیوایم، تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی سے رابطہ کیا ہے تاہم اے این پی کے علاوہ کسی جماعت نے ان سے رابطہ نہیں کیا،وزیر اعظم نوازشریف کے دورہ چین سے واپسی سے قبل ہی اس حوالے سے جوابی خط ارسال کردیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں کا پول کھل کر سامنے آرہا ہے، آئی ایم ایف سے ہونے والی بات چیت سے ثابت ہورہا ہے کہ اگر ہمارا کشکول ڈیڑھ فٹ کا تھا تو ان کا ڈیڑھ میٹر کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے بلائی جانے والی اے پی سی کی باضابطہ دعوت موصول نہیں ہوئی اگر اس کا مقصد ملک میں امن وامان کا قیام ہے تو پھر اس میں عسکری اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کو بھی بلانا ہوگا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے سلسلے میں مشاورت کا عمل شروع ہوچکا ہے اس سلسلے میں حکومت اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک نہیں،نیک نیتی سے اس پر اتفاق رائے کی کوشش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر انہوں نے ایم کیوایم، تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی سے رابطہ کیا ہے تاہم اے این پی کے علاوہ کسی جماعت نے ان سے رابطہ نہیں کیا،وزیر اعظم نوازشریف کے دورہ چین سے واپسی سے قبل ہی اس حوالے سے جوابی خط ارسال کردیا جائے گا۔