بدین اوور ہیڈ واٹر ٹینک گر گیا ایک ہی خاندان کے3افراد جاں بحق
2شدید زخمی، نواحی گاؤں یوسف تالپور میں محکمہ پبلک ہیلتھ نے 35 لاکھ روپے کی لاگت سے مذکورہ ٹینک2ماہ قبل بنایا تھا
بدین کے قریبی گاؤں یوسف تالپور میں پبلک ہیلتھ کی جانب سے 2 ماہ قبل بنایا گیا اوور ہیڈ واٹر ٹینک دھماکے سے گر گیا۔
جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر ایک ہی خاندان کے3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ پبلک ہیلتھ کے انجینئر اور ٹھیکیدار کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گاؤں یوسف تالپورمیں 2 ماہ قبل سندھ کوسٹل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت پبلک ہیلتھ کی جانب سے 35 لاکھ روپے کی لاگت سے علاقہ مکینوں کے لیے تالاب اور واٹر ٹینک بنایا گیا تھا، گزشتہ شب پہلی بار اوور ہیڈ ٹینک کو پانی سے بھرا گیا جو جمعرات کی صبح زور دار دھماکے سے گر گیا۔
جس کے ملبے تلے دب کر50 سالہ حاجیانی، اس کا 7سالہ بیٹا ساجد اور 3 سالہ پوتا رستم جاں بحق جب کہ 2 سالہ مسکان اور 40 سالہ خدا بخش تالپور شدید زخمی ہو گئے، جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلیے تعلقہ اسپتال گولارچی منتقل کیا گیا۔ ایک ہی گھر میں 3 میتیں پہنچنے پر کہرام مچ گیا اور علاقہ سوگ میں ڈوب گیا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ واٹر ٹینک میں ٹھیکیدار نے ناقص مٹیریل استعمال کیا جسکے سبب یہ حادثہ پش آیا۔ انھوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ پروجیکٹ کے ٹھیکیدار اور پبلک ہیلتھ انجینئر کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر ایک ہی خاندان کے3 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ پبلک ہیلتھ کے انجینئر اور ٹھیکیدار کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گاؤں یوسف تالپورمیں 2 ماہ قبل سندھ کوسٹل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت پبلک ہیلتھ کی جانب سے 35 لاکھ روپے کی لاگت سے علاقہ مکینوں کے لیے تالاب اور واٹر ٹینک بنایا گیا تھا، گزشتہ شب پہلی بار اوور ہیڈ ٹینک کو پانی سے بھرا گیا جو جمعرات کی صبح زور دار دھماکے سے گر گیا۔
جس کے ملبے تلے دب کر50 سالہ حاجیانی، اس کا 7سالہ بیٹا ساجد اور 3 سالہ پوتا رستم جاں بحق جب کہ 2 سالہ مسکان اور 40 سالہ خدا بخش تالپور شدید زخمی ہو گئے، جنہیں ابتدائی طبی امداد کیلیے تعلقہ اسپتال گولارچی منتقل کیا گیا۔ ایک ہی گھر میں 3 میتیں پہنچنے پر کہرام مچ گیا اور علاقہ سوگ میں ڈوب گیا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ واٹر ٹینک میں ٹھیکیدار نے ناقص مٹیریل استعمال کیا جسکے سبب یہ حادثہ پش آیا۔ انھوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ پروجیکٹ کے ٹھیکیدار اور پبلک ہیلتھ انجینئر کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔