مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی 11نوجوان شہید
بھارتی فوج نے نوجوانوں کی شہادت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بھی فائرنگ کردی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے 11نوجوانوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج نے ضلع پلوامہ کے علاقے خارپورا میں آپریشن کرتے ہوئے 3 کشمیری نوجوانوں ظہور ٹھوکر، عدنان اور منظور کو شہید کردیا۔
بے گناہ نوجوانوں کی شہادت پر کشمیریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے دوران مظاہرین اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر فائر کھول دیا جس سے مزید 8 نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ دو نوجوانوں کی شناخت عامر احمد اور عابد احمد لون کے نام سے ہوئی۔
علاقے میں شدید کشیدہ صورتحال ہے اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی بھر میں ٹرین سروس معطل اور انٹرنیٹ بند کردیا ہے۔ اسی علاقے میں دستی بم کے حملے اور فائرنگ سے ایک بھارتی فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ ظہور ٹھوکر، عدنان اور منظور کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا جب کہ عامر احمد، عابد احمد لون سمیت 7 افراد عام شہری تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ظہور ٹھوکر حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر تھے جبکہ عدنان اور منظور ان کے ساتھی تھے۔ ظہور ٹھوکر پہلے بھارتی فوج میں تھے لیکن بعد میں نوکری چھوڑ کر عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
واضح رہے کہ نومبر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 48 کشمیری شہید ہوئے تھے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج نے ضلع پلوامہ کے علاقے خارپورا میں آپریشن کرتے ہوئے 3 کشمیری نوجوانوں ظہور ٹھوکر، عدنان اور منظور کو شہید کردیا۔
بے گناہ نوجوانوں کی شہادت پر کشمیریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے دوران مظاہرین اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر فائر کھول دیا جس سے مزید 8 نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ دو نوجوانوں کی شناخت عامر احمد اور عابد احمد لون کے نام سے ہوئی۔
علاقے میں شدید کشیدہ صورتحال ہے اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی بھر میں ٹرین سروس معطل اور انٹرنیٹ بند کردیا ہے۔ اسی علاقے میں دستی بم کے حملے اور فائرنگ سے ایک بھارتی فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔
بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ ظہور ٹھوکر، عدنان اور منظور کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا جب کہ عامر احمد، عابد احمد لون سمیت 7 افراد عام شہری تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ظہور ٹھوکر حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر تھے جبکہ عدنان اور منظور ان کے ساتھی تھے۔ ظہور ٹھوکر پہلے بھارتی فوج میں تھے لیکن بعد میں نوکری چھوڑ کر عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
واضح رہے کہ نومبر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 48 کشمیری شہید ہوئے تھے۔