کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل جاری 164 پوائنٹس کا اضافہ
368کمپنیوں کے حصص کا لین دین،203 کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،145 میں کمی اور20کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں رواں کاروباری ہفتے کے دوران تیزی کا رجحان جاری ہے اور گزشتہ روز بھی کے ایس ای100انڈیکس میں164پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس21966پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
رواں کاروباہر ہفتے کے چار روز کے دوران اب تک انڈیکس میں 961پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا جاچکا ہے جبکہ سرمایہ کاروں نے کاروباری ہفتے کے آخری روز انڈیکس 22ہزار پوائنٹس سطح سے اوپر جانے کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط نہ ماننے کے باوجود قرض کے حوالے سے مثبت پیشرفت اور وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک میں تجارتی روابط میں اضافے،چین کی جانب سے پاکستان کی مالی امداد اور توانائی کے شعبے میں مدد کے پیش نظر سرمایہ کاروں میں اعتماد پایا جاتا ہے اور سرمایہ کاروں نے آئل اینڈ گیس سیکٹر،بینکنگ،ٹیلی کام، سیمنٹ اور انرجی سیکٹر میں حصص کی بڑے پیمانے پر خریداری کی۔
مارکیٹ میں تیزی کے باعث مارکیٹ سرمائے میں اضافے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ روز سرمائے میں37ارب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم 53 کھرب 46 ارب روپے سے زائد رہا جبکہ کاروباری حجم میں 7کروڑ96لاکھ سے زائد حصص کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد کاروباری حجم31کروڑ84لاکھ سے زائد حصص پر مشتمل رہا،مجموعی طور پر368کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں203کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،145کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 20 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
نیسلے اور مری بریوری کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جہاں نیسلے کے حصص کی قیمت50روپے اضافے سے6390اور مری بریوری کے حصص کی قیمت 14.24 روپے اضافے سے 303.51 روپے رہی جبکہ وائیتھ پاک کے حصص کی قیمت 59روپے کمی سے 1700اور آئی لینڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت 27.54 روپے کمی سے 572.46روپے ریکارڈ کی گئی، کے ایس ای 30 انڈیکس 124پوائنٹس اضافے سے 16998اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 107پوائنٹس اضافے سے 15545پوائنٹس پر بند ہوئے۔
رواں کاروباہر ہفتے کے چار روز کے دوران اب تک انڈیکس میں 961پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا جاچکا ہے جبکہ سرمایہ کاروں نے کاروباری ہفتے کے آخری روز انڈیکس 22ہزار پوائنٹس سطح سے اوپر جانے کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط نہ ماننے کے باوجود قرض کے حوالے سے مثبت پیشرفت اور وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک میں تجارتی روابط میں اضافے،چین کی جانب سے پاکستان کی مالی امداد اور توانائی کے شعبے میں مدد کے پیش نظر سرمایہ کاروں میں اعتماد پایا جاتا ہے اور سرمایہ کاروں نے آئل اینڈ گیس سیکٹر،بینکنگ،ٹیلی کام، سیمنٹ اور انرجی سیکٹر میں حصص کی بڑے پیمانے پر خریداری کی۔
مارکیٹ میں تیزی کے باعث مارکیٹ سرمائے میں اضافے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ روز سرمائے میں37ارب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم 53 کھرب 46 ارب روپے سے زائد رہا جبکہ کاروباری حجم میں 7کروڑ96لاکھ سے زائد حصص کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد کاروباری حجم31کروڑ84لاکھ سے زائد حصص پر مشتمل رہا،مجموعی طور پر368کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں203کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،145کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 20 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔
نیسلے اور مری بریوری کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جہاں نیسلے کے حصص کی قیمت50روپے اضافے سے6390اور مری بریوری کے حصص کی قیمت 14.24 روپے اضافے سے 303.51 روپے رہی جبکہ وائیتھ پاک کے حصص کی قیمت 59روپے کمی سے 1700اور آئی لینڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت 27.54 روپے کمی سے 572.46روپے ریکارڈ کی گئی، کے ایس ای 30 انڈیکس 124پوائنٹس اضافے سے 16998اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 107پوائنٹس اضافے سے 15545پوائنٹس پر بند ہوئے۔