لیاری میں بدامنی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ ایک شخص جاں بحق 5 زخمی
ماڑی پورروڈ مظاہرین اور جنازے کے شرکا پر شرپسندوں کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے۔
لیاری میں بدامنی کے خلاف ماڑی پور روڈ پر احتجاج کرنے اور نمازجنازہ کے شرکا پر شرپسند عناصر کی فائرنگ اور ہنکامہ آرائی میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب لیاری میں شرپسندوں کی فائرنگ کا نشانہ بننےوالےشعیب کی نماز جنازہ کے بعد شرکا ماڑی پور روڈ پر احتجاج کر رہے تھے اس دوران شرپسندوں کی جانب سے ان پر فائرنگ کر دی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے، شرپسندوں کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے باعث زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے لئے ایمبولنس بھی علاقے میں نہیں پہنچ سکی، مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ لیاری گینگ وار کے ملزمان کے خلاف جب پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تو پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال شروع کردیا جس کی وجہ سے بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔
علاقے کی کشیدہ صورتحال کے باوجود پولیس اوررینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع سے غائب رہے جس کی وجہ سے شرپسندوں نے بلاخوف وخطر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا، گینگ وار کی دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف ماڑی پور روڈ پر مظاہرین کے احتجاج کے باعث دونوں ٹریکس پر ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی جسے پولیس نے کئی گھنٹوں کے بعد بحال کرایا۔
دوسری جانب آگرہ تاج کالونی کے مکینوں نے علاقے میں لیاری گینگ وار کے ملزمان کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین کے وفد نے اس موقع پر وزیراعلی ہاؤس میں صوبائی وزیرشرجیل میمن سے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت نے گینگ وار کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے اور اگر کل تک کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو وہ احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فائرنگ کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب لیاری میں شرپسندوں کی فائرنگ کا نشانہ بننےوالےشعیب کی نماز جنازہ کے بعد شرکا ماڑی پور روڈ پر احتجاج کر رہے تھے اس دوران شرپسندوں کی جانب سے ان پر فائرنگ کر دی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے، شرپسندوں کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے باعث زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے لئے ایمبولنس بھی علاقے میں نہیں پہنچ سکی، مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ لیاری گینگ وار کے ملزمان کے خلاف جب پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تو پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال شروع کردیا جس کی وجہ سے بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔
علاقے کی کشیدہ صورتحال کے باوجود پولیس اوررینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے موقع سے غائب رہے جس کی وجہ سے شرپسندوں نے بلاخوف وخطر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا، گینگ وار کی دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف ماڑی پور روڈ پر مظاہرین کے احتجاج کے باعث دونوں ٹریکس پر ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی جسے پولیس نے کئی گھنٹوں کے بعد بحال کرایا۔
دوسری جانب آگرہ تاج کالونی کے مکینوں نے علاقے میں لیاری گینگ وار کے ملزمان کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین کے وفد نے اس موقع پر وزیراعلی ہاؤس میں صوبائی وزیرشرجیل میمن سے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت نے گینگ وار کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے اور اگر کل تک کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو وہ احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کریں گے۔