ہاکی کے ویران میدان بھی آباد ہونے کا وقت آ گیا
اوپن سیریز میں شرکت کیلیے تمام چاروں غیرملکی ٹیموں نے لاہور میں ڈیرے ڈال دیے۔
14 سال کے طویل عرصے بعد پاکستان انٹرنیشنل ہاکی ایونٹ کی میزبانی کیلیے تیار ہے جب کہ اوپن سیریز میں حصہ لینے کے لیے تمام غیر ملکی ٹیمیں لاہور پہنچ گئیں۔
ہاکی اوپن سیریز17 دسمبر سے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں شروع ہوگی۔22 دسمبر تک جاری رہنے والے انٹرنیشنل ایونٹ میں قازقستان سمیت پاکستان، افغانستان اور نیپال کی ٹیمیں شریک ہیں۔ پی ایچ ایف حکام کے مطابق انٹرنیشنل ایونٹ سے نہ صرف کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا بلکہ پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کے سونے میدان بھی آباد کرنے میں مدد ملے گی۔
انٹرنیشنل ہاکی اوپن سیریز کے حوالے سے آرگنائزنگ سیکریٹری کرنل آصف نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں بریگیڈیئر ساجد حمیدکے ہمراہ مشتترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ٹورنامنٹ میں ہر روز دو میچز ہوں گے، افتتاح 17دسمبر کو دوپہر 12 بجے ہوگا۔
افتتاحی تقریب کے لیے گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو دعوت دی ہے جبکہ اختتامی تقریب کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا،امید ہے کہ وہ فائنل پر مہمان خصوصی ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 4 غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آنے کی خوشی ہوئی، غیر ملکی پلیئرز کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
ادھر انٹرنیشنل ہاکی اوپن سیریزکے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے بنائی گئی پریذیڈنٹ الیون کے انتخاب پر سوالات اٹھ گئے، مبینہ طور پر کھلاڑیوں کا بغیر کیمپ اور ٹرائلز ٹیم میں شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق 17 تا 22 دسمبر لاہور میں کھیلی جانے والی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے اسپورٹس کیلنڈر کا حصہ ہاکی سیریز اوپن کے دوران پی ایچ ایف کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دوستانہ میچز کا اہتمام کیا گیا ہے، 4 ملکی ہاکی سیریز میں افغانستان، قازقستان، ازبکستان اور نیپال کی ٹیمیں شامل ہیں۔
سیریز کے دوران پی ایچ ایف کی جانب سے بنائی گئی پریذیڈنٹ الیون کے نام سے ٹیم مہمان ٹیموں کے ساتھ دوستانہ میچز کھیلے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پریذیڈنٹ الیون کے انتخاب کے لیے 115 کھلاڑیوں کو کراچی مدعو کیا تھا مگر ان کے انتخاب سے قبل کسی قسم کے ٹرائلز نہیں لیے گئے تھے، خلاف طریقہ کار لگنے والے اس کیمپ میں کھلاڑیوں کو فائنل ٹرائلز لیے بغیر ہی گھروں کو رخصت کردیا گیا اور مینجمنٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ لاہور میں ٹیم کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ 115 کھلاڑیوں کا کیمپ سفارشی کھلاڑیوں کی وجہ سے 150 تک تجاوز کرگیا تھا، چیف سلیکٹر ورلڈ کپ دیکھنے بھارت گئے ہوئے تھے۔
ہاکی اوپن سیریز17 دسمبر سے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں شروع ہوگی۔22 دسمبر تک جاری رہنے والے انٹرنیشنل ایونٹ میں قازقستان سمیت پاکستان، افغانستان اور نیپال کی ٹیمیں شریک ہیں۔ پی ایچ ایف حکام کے مطابق انٹرنیشنل ایونٹ سے نہ صرف کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا بلکہ پاکستان میں انٹرنیشنل ہاکی کے سونے میدان بھی آباد کرنے میں مدد ملے گی۔
انٹرنیشنل ہاکی اوپن سیریز کے حوالے سے آرگنائزنگ سیکریٹری کرنل آصف نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں بریگیڈیئر ساجد حمیدکے ہمراہ مشتترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ٹورنامنٹ میں ہر روز دو میچز ہوں گے، افتتاح 17دسمبر کو دوپہر 12 بجے ہوگا۔
افتتاحی تقریب کے لیے گورنر اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو دعوت دی ہے جبکہ اختتامی تقریب کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا،امید ہے کہ وہ فائنل پر مہمان خصوصی ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 4 غیر ملکی ٹیموں کی پاکستان آنے کی خوشی ہوئی، غیر ملکی پلیئرز کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
ادھر انٹرنیشنل ہاکی اوپن سیریزکے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے بنائی گئی پریذیڈنٹ الیون کے انتخاب پر سوالات اٹھ گئے، مبینہ طور پر کھلاڑیوں کا بغیر کیمپ اور ٹرائلز ٹیم میں شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق 17 تا 22 دسمبر لاہور میں کھیلی جانے والی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے اسپورٹس کیلنڈر کا حصہ ہاکی سیریز اوپن کے دوران پی ایچ ایف کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر دوستانہ میچز کا اہتمام کیا گیا ہے، 4 ملکی ہاکی سیریز میں افغانستان، قازقستان، ازبکستان اور نیپال کی ٹیمیں شامل ہیں۔
سیریز کے دوران پی ایچ ایف کی جانب سے بنائی گئی پریذیڈنٹ الیون کے نام سے ٹیم مہمان ٹیموں کے ساتھ دوستانہ میچز کھیلے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پریذیڈنٹ الیون کے انتخاب کے لیے 115 کھلاڑیوں کو کراچی مدعو کیا تھا مگر ان کے انتخاب سے قبل کسی قسم کے ٹرائلز نہیں لیے گئے تھے، خلاف طریقہ کار لگنے والے اس کیمپ میں کھلاڑیوں کو فائنل ٹرائلز لیے بغیر ہی گھروں کو رخصت کردیا گیا اور مینجمنٹ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ لاہور میں ٹیم کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ 115 کھلاڑیوں کا کیمپ سفارشی کھلاڑیوں کی وجہ سے 150 تک تجاوز کرگیا تھا، چیف سلیکٹر ورلڈ کپ دیکھنے بھارت گئے ہوئے تھے۔