امید ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ملزمان کیخلاف کارروائی کرے گا سلمان خورشید
کارگل ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور ہمیں اسے پس پشت ڈال کر معاملہ فہمی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، بھارتی وزیر خارجہ
بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی نو منتخب حکومت سے 2008 میں ممبئی حملوں کی شفاف تحقیقات اور ان میں ملوث ملزمان کو سزا دینے کی توقع رکھتا ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سلمان خورشید نے غیر ملکی جریدے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ پاکستانی حکومت بھارت کی توقعات اور خدشات کو سنجیدگی سے لے گی اور ان توقعات میں سے ایک ممبئی حملوں کی شفاف تحقیقات اور ان میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت ممبئی حملوں کے زخم کو بھلا نہیں سکتا۔
سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مذاکرات کا عمل جلد شروع کیا جائے گا اور بھارت پاکستان کو توانائی کے بحران سے نمٹنے میں بھی مدد فراہم کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لئے وفود کا تبادلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران اور برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت کے ساتھ مثبت سمت میں آگے بڑھنے کے بیانات سامنے آئے ہیں اور بھارت اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ کارگل جنگ کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کارگل اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور ہمیں اسے پس پشت ڈال کر معاملہ فہمی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم من موہن سنگھ کے پاکستان کے دورے سے متعلق سلمان خورشید نے کہا کہ ابھی وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کو استوار کرنے کے لئے نواز شریف اور من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ضروری ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سلمان خورشید نے غیر ملکی جریدے کو دیئے گئے انٹرویومیں کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ پاکستانی حکومت بھارت کی توقعات اور خدشات کو سنجیدگی سے لے گی اور ان توقعات میں سے ایک ممبئی حملوں کی شفاف تحقیقات اور ان میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت ممبئی حملوں کے زخم کو بھلا نہیں سکتا۔
سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ پاکستان سے مذاکرات کا عمل جلد شروع کیا جائے گا اور بھارت پاکستان کو توانائی کے بحران سے نمٹنے میں بھی مدد فراہم کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لئے وفود کا تبادلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران اور برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت کے ساتھ مثبت سمت میں آگے بڑھنے کے بیانات سامنے آئے ہیں اور بھارت اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ کارگل جنگ کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کارگل اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور ہمیں اسے پس پشت ڈال کر معاملہ فہمی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم من موہن سنگھ کے پاکستان کے دورے سے متعلق سلمان خورشید نے کہا کہ ابھی وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کو استوار کرنے کے لئے نواز شریف اور من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ضروری ہے۔