مصر سے 4 ہزار سال قدیم مقبرہ مکمل درست حالت میں دریافت
مقبرے میں فرعونِ زمانہ، اہلیہ اور اس کی والدہ کے 4 ہزار سال قدیم مجسمے اور رنگ برنگی مورتیاں درست حالت میں موجود ہیں
قدیم تہذیب کے مرکز مصر سے ماہرین آثار قدیمہ نے 4 ہزار 4 سو سال پرانا مقبرہ دریافت کیا ہے جو انسانی ہاتھوں سے تاحال محفوظ رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی وادیوں میں تحقیقات میں مصروف ماہرین آثارقدیمہ کو قدیم مقبرے کے آثار ملے جس پر بیرون ملک سے بھی ماہرین کو طلب کیا گیا۔ مشترکہ تحقیقات میں قدیم مقبرے کو محفوظ حالت میں دریافت کرلیا گیا۔
مصر کے آثار قدیمہ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے مقبرے کی دریافت کو دہائیوں کے بعد ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ مقبرہ قاہرہ میں سقارہ کے اہرام مصر سے دریافت ہوا۔ میڈیا کو مقبرے کا دورہ بھی کرایا گیا۔
مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ اس مقبرے سے مختلف رنگ کی مورتیاں اور فرعون کے مجسمے بالکل درست حالت میں ملے ہیں۔ یہ نوادرات 4 ہزار 4 سو سال سے انسانی ہاتھ سے محفوظ رہے تھے۔
یہ مقبرہ فرعون کے محل کے نزدیک واقع تھا اس شاہی محل میں فرعون وائٹے اپنی والدہ، اہلیہ اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ مقیم تھا۔ مقبرے میں موجود مجسمے بھی فروعونِ زمانہ، اہلیہ اور اس کی والدہ کے ہیں۔
مقبرہ پہاڑوں میں گھری ایک گھاٹی میں غار کے اندر قائم تھا جس میں داخلے کے لیے ایک چھوٹا دروازہ بھی موجود تھا۔ مقبرے کے در و دیوار دلکش نقش و نگار سے مزین ہیں جس میں قدیم نشانات کندہ ہیں۔
مصطفیٰ وزیری کا کہنا ہے کہ مقبرے کی جگہ تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ کھدائی کا عمل جاری ہے اور یہاں سے مزید نوادرات ملنے کی بھی توقع ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی وادیوں میں تحقیقات میں مصروف ماہرین آثارقدیمہ کو قدیم مقبرے کے آثار ملے جس پر بیرون ملک سے بھی ماہرین کو طلب کیا گیا۔ مشترکہ تحقیقات میں قدیم مقبرے کو محفوظ حالت میں دریافت کرلیا گیا۔
مصر کے آثار قدیمہ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے مقبرے کی دریافت کو دہائیوں کے بعد ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ مقبرہ قاہرہ میں سقارہ کے اہرام مصر سے دریافت ہوا۔ میڈیا کو مقبرے کا دورہ بھی کرایا گیا۔
مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ اس مقبرے سے مختلف رنگ کی مورتیاں اور فرعون کے مجسمے بالکل درست حالت میں ملے ہیں۔ یہ نوادرات 4 ہزار 4 سو سال سے انسانی ہاتھ سے محفوظ رہے تھے۔
یہ مقبرہ فرعون کے محل کے نزدیک واقع تھا اس شاہی محل میں فرعون وائٹے اپنی والدہ، اہلیہ اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ مقیم تھا۔ مقبرے میں موجود مجسمے بھی فروعونِ زمانہ، اہلیہ اور اس کی والدہ کے ہیں۔
مقبرہ پہاڑوں میں گھری ایک گھاٹی میں غار کے اندر قائم تھا جس میں داخلے کے لیے ایک چھوٹا دروازہ بھی موجود تھا۔ مقبرے کے در و دیوار دلکش نقش و نگار سے مزین ہیں جس میں قدیم نشانات کندہ ہیں۔
مصطفیٰ وزیری کا کہنا ہے کہ مقبرے کی جگہ تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ کھدائی کا عمل جاری ہے اور یہاں سے مزید نوادرات ملنے کی بھی توقع ہے۔