موسم سرما بڑھائے آپ کے کام
سرد موسم میں خواتین کو کئی ایسے کام بھی انجام دینا پڑتے ہیں جس میں ان کا خاصا وقت برباد ہو جاتا ہے۔
''اف! دانی صبح سے تین بار تمھارے کپڑے تبدیل کیے ہیں، تم نے پھر گیلے کر لیے۔'' ماں کو سخت غصہ تھا۔ اس کا چار سالہ بیٹا جانے کتنی دیر سے واش روم میں گھسا پانی کا کھیل کر رہا تھا۔
''اوہو! آج تو یخنی بھی بنانی تھی اور سبز چائے کا بھی، میں نے تو کوئی تیاری ہی نہیں کی اور ابھی تو دوسرے کام بھی پڑے ہیں، کیسے کروں گی۔'' خاتونِ خانہ کو کوفت محسوس ہو رہی تھی۔
سرد موسم میں خواتین کو کئی ایسے کام بھی انجام دینا پڑتے ہیں جس میں ان کا خاصا وقت برباد ہو جاتا ہے۔ بچوں کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے اور موسم کے اثرات سے گھر والوں کو بچانے کے انتظامات کے علاوہ کچن میں بھی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ سرما بچوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ نازک اور پھول جیسے بچوں کو نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار بھی ہو سکتا ہے۔ گرم کپڑوں اور لحاف کا انتظام کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے، لیکن سردیوں سے قبل ہی اگر آپ صندوق میں بند گرم کپڑے اور دو چھتی میں رکھے گئے لحاف، کمبل وغیرہ نکال لیں تو اپنا وقت بچا سکتی ہیں۔
سب سے پہلے تو سردی آنے سے پہلے جن چیزوں کی تیاری کرنا ممکن ہو ان پر ایک نظر ڈالیں۔گرم ملبوسات نکالیں اور ایک دو دن کے وقفے سے مشین لگا کر دھولیں۔ لحاف نکال کر دھوپ لگا لیں تاکہ ان میں بسی بو اور جراثیم دور ہوسکیں۔ بچوں کے مفلر، ٹوپیاں اور جیکٹس بھی نکال کر الماری میں سیٹ کر لیں۔ کوٹ ڈرائی کلین کروا لیں تاکہ بوقت ضرورت تقریبات میں استعمال کیے جاسکیں۔
بچے فرش پر گھومتے ہیں تو ٹھنڈے فرش کی وجہ سے بھی وہ بیمار ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کمروں میں قالین یا چٹائی بچھا دیں۔ سردی کے موسم میں بار بار پانی گرم کرنا مشکل ہو جاتا ہے اسی لیے گیزر چیک کریں کہیں اس میں کوئی خرابی نہ ہو۔ ہیٹر کو بھی دیکھ لیں تاکہ بعد میں آسانی رہے۔کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ مرد اپنے کام کے سلسلے میں دوسرے شہر ہوتے ہیں اور یہ کام آپ کو اکیلے ہی انجام دینا ہوتے ہیں۔
اس لیے پہلے ہی سے خود کو تیار رکھیں۔ ٹھنڈی اور سرد ہواؤں کے اثرات سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ گھر میںبچے اور بزرگ اس موسم سے بہت زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس لیے مناسب دیکھ بھال اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ موسمِ سرما میں صبح کے وقت اٹھنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
بچوں کو اسکول کے لیے تیار کرنا، انھیں نہلانا اور ناشتا بنانا یہ سب آسان نہیں ہے۔ اس لیے جرابیں اور جیکٹس سونے سے پہلے نکال کر رکھ دیں تاکہ صبح وقت برباد نہ ہو اور کوفت نہ ہو۔ موسمی بیماریوں کے عام علاج کے لیے باورچی خانے میں شہد، ادرک یا سونٹ رکھیں اور اس کے ساتھ ساتھ دار چینی اور گڑ بھی موجود ہو تو آپ کسی حد تک مطئمن رہ سکتی ہیں۔
بچوں کے ساتھ ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں۔ چکن سوپ موسم سرما کی مقوی غذا ہے اور بہت شوق سے بچے اور بڑے پیتے ہیں۔ اگر گھر والے فوری فرمائش کر دیں تو کیا کریں گی۔ اس لیے چکن کے ساتھ سب ضروری اشیاء منگوا کر رکھ لیں۔ اس طرح آپ کا وقت بھی بچ جائے گا اور پریشانی کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا۔
''اوہو! آج تو یخنی بھی بنانی تھی اور سبز چائے کا بھی، میں نے تو کوئی تیاری ہی نہیں کی اور ابھی تو دوسرے کام بھی پڑے ہیں، کیسے کروں گی۔'' خاتونِ خانہ کو کوفت محسوس ہو رہی تھی۔
سرد موسم میں خواتین کو کئی ایسے کام بھی انجام دینا پڑتے ہیں جس میں ان کا خاصا وقت برباد ہو جاتا ہے۔ بچوں کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے اور موسم کے اثرات سے گھر والوں کو بچانے کے انتظامات کے علاوہ کچن میں بھی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ سرما بچوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ نازک اور پھول جیسے بچوں کو نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار بھی ہو سکتا ہے۔ گرم کپڑوں اور لحاف کا انتظام کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے، لیکن سردیوں سے قبل ہی اگر آپ صندوق میں بند گرم کپڑے اور دو چھتی میں رکھے گئے لحاف، کمبل وغیرہ نکال لیں تو اپنا وقت بچا سکتی ہیں۔
سب سے پہلے تو سردی آنے سے پہلے جن چیزوں کی تیاری کرنا ممکن ہو ان پر ایک نظر ڈالیں۔گرم ملبوسات نکالیں اور ایک دو دن کے وقفے سے مشین لگا کر دھولیں۔ لحاف نکال کر دھوپ لگا لیں تاکہ ان میں بسی بو اور جراثیم دور ہوسکیں۔ بچوں کے مفلر، ٹوپیاں اور جیکٹس بھی نکال کر الماری میں سیٹ کر لیں۔ کوٹ ڈرائی کلین کروا لیں تاکہ بوقت ضرورت تقریبات میں استعمال کیے جاسکیں۔
بچے فرش پر گھومتے ہیں تو ٹھنڈے فرش کی وجہ سے بھی وہ بیمار ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کمروں میں قالین یا چٹائی بچھا دیں۔ سردی کے موسم میں بار بار پانی گرم کرنا مشکل ہو جاتا ہے اسی لیے گیزر چیک کریں کہیں اس میں کوئی خرابی نہ ہو۔ ہیٹر کو بھی دیکھ لیں تاکہ بعد میں آسانی رہے۔کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ مرد اپنے کام کے سلسلے میں دوسرے شہر ہوتے ہیں اور یہ کام آپ کو اکیلے ہی انجام دینا ہوتے ہیں۔
اس لیے پہلے ہی سے خود کو تیار رکھیں۔ ٹھنڈی اور سرد ہواؤں کے اثرات سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ گھر میںبچے اور بزرگ اس موسم سے بہت زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس لیے مناسب دیکھ بھال اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ موسمِ سرما میں صبح کے وقت اٹھنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
بچوں کو اسکول کے لیے تیار کرنا، انھیں نہلانا اور ناشتا بنانا یہ سب آسان نہیں ہے۔ اس لیے جرابیں اور جیکٹس سونے سے پہلے نکال کر رکھ دیں تاکہ صبح وقت برباد نہ ہو اور کوفت نہ ہو۔ موسمی بیماریوں کے عام علاج کے لیے باورچی خانے میں شہد، ادرک یا سونٹ رکھیں اور اس کے ساتھ ساتھ دار چینی اور گڑ بھی موجود ہو تو آپ کسی حد تک مطئمن رہ سکتی ہیں۔
بچوں کے ساتھ ساتھ اپنا بھی خیال رکھیں۔ چکن سوپ موسم سرما کی مقوی غذا ہے اور بہت شوق سے بچے اور بڑے پیتے ہیں۔ اگر گھر والے فوری فرمائش کر دیں تو کیا کریں گی۔ اس لیے چکن کے ساتھ سب ضروری اشیاء منگوا کر رکھ لیں۔ اس طرح آپ کا وقت بھی بچ جائے گا اور پریشانی کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا۔