پاکپتن اراضی کیس سپریم کورٹ کا جےآئی ٹی کو ٹی او آر پیش کرنے کا حکم
27 دسمبر کو سماعت میں ٹی او آرز کی منظوری دی جائے گی، سپریم کورٹ کا تحریری حکم
FAISALABAD:
سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس کی جے آئی ٹی کو ایک ہفتے میں ٹی او آر منظوری کے لئے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے تحقیقات پر آمادگی کا اظہار کیا اور جے آئی ٹی سمیت کسی بھی ادارے سے تحقیقات کا کہا، نواز شریف کے تحریری موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات جے آئی ٹی سے کرائی جائے گی۔ سینیئر پولیس افسرخالق داد لک جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے، آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے حکم میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی ایک ہفتے میں ٹی او آر منظوری کے لئے پیش کرے، 27 دسمبر کو سماعت میں ٹی او آرز اور جے آئی ٹی کی منظوری دی جائے گی۔
پاکپتن اراضی کیس
سپریم کورٹ نے پاکپتن میں دربار کے گرد اوقاف کی زمین کی اراضی کی الاٹمنٹ اور دکانوں کی تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس لے رکھا ہے۔ 4 دسمبر کو نواز شریف خود عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ 13 دسمبر کو نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل جے آئی ٹی کے لیے آمادہ ہیں، عدالت جس کو مناسب سمجھے تحقیقات سونپ دے۔
سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس کی جے آئی ٹی کو ایک ہفتے میں ٹی او آر منظوری کے لئے پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پاکپتن اراضی کیس میں جے آئی ٹی تشکیل کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے تحقیقات پر آمادگی کا اظہار کیا اور جے آئی ٹی سمیت کسی بھی ادارے سے تحقیقات کا کہا، نواز شریف کے تحریری موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات جے آئی ٹی سے کرائی جائے گی۔ سینیئر پولیس افسرخالق داد لک جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے، آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے حکم میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی ایک ہفتے میں ٹی او آر منظوری کے لئے پیش کرے، 27 دسمبر کو سماعت میں ٹی او آرز اور جے آئی ٹی کی منظوری دی جائے گی۔
پاکپتن اراضی کیس
سپریم کورٹ نے پاکپتن میں دربار کے گرد اوقاف کی زمین کی اراضی کی الاٹمنٹ اور دکانوں کی تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس لے رکھا ہے۔ 4 دسمبر کو نواز شریف خود عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ 13 دسمبر کو نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل جے آئی ٹی کے لیے آمادہ ہیں، عدالت جس کو مناسب سمجھے تحقیقات سونپ دے۔