شیخوپورہ ریلوے کراسنگ پر چنگچی رکشا ٹرین کی زد میں آگیا 14 افراد جاں بحق
حادثے کا ذمہ دار رکشا ڈرائیور ہے جس کی غفلت کے باعث کئی انسانی جانوں کا نقصان ہوا، ریلوے حکام
خان پور کے قریب چنگچی رکشا ٹرین کی زد میں آنے سے 14 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ ریلوے حکام نے واقعے کا مقدمہ رکشا ڈرائیور کے خلاف درج کرادیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شیخوپورہ کے نواحی گاؤں خان پور کے قریب چنگچی رکشا کراچی سے لاہور جانے والی قراقرم ایکسپریس کی زد میں آگیا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا ، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، ریسکیو حکام نے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
ریلوے حکام نے حادثے کا ذمہ دار چنگچی رکشا ڈرائیور کو قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے تاہم ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ ریلوے کراسنگ پر پھاٹک نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا اور اس جانب کئی مرتبہ توجہ دلانے کے باوجود متعلقہ حکام نے اس مقام پر مناسب اقدام نہیں کئے جس کے باعث یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 5،5 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چنگچی رکشے کا ٹرین کی زد میں آنا اور 14 انسانی جانوں کا ضیاع بہت بڑا واقعہ ہے، ڈی ایس ریلوے 5 رکنی ٹیم کے ہمراہ جائے حادثہ گئے جہاں انہوں نے حادثات کی وجوہات کے متعلق دریافت کیا، ڈی ایس ریلوے کے مطابق کہ قلعہ ستار شاہ اور چیچوکی کی ملیاں کے قریب حادثہ اس جگہ پیش آیا جہاں پھاٹک پر ریلوے کا کوئی شخص نہیں ہوتا شہری اپنی ذمہ داری پر ایسے پھاٹک پار کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شیخوپورہ کے نواحی گاؤں خان پور کے قریب چنگچی رکشا کراچی سے لاہور جانے والی قراقرم ایکسپریس کی زد میں آگیا جس کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا ، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، ریسکیو حکام نے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
ریلوے حکام نے حادثے کا ذمہ دار چنگچی رکشا ڈرائیور کو قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے تاہم ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ ریلوے کراسنگ پر پھاٹک نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا اور اس جانب کئی مرتبہ توجہ دلانے کے باوجود متعلقہ حکام نے اس مقام پر مناسب اقدام نہیں کئے جس کے باعث یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حادثے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 5،5 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چنگچی رکشے کا ٹرین کی زد میں آنا اور 14 انسانی جانوں کا ضیاع بہت بڑا واقعہ ہے، ڈی ایس ریلوے 5 رکنی ٹیم کے ہمراہ جائے حادثہ گئے جہاں انہوں نے حادثات کی وجوہات کے متعلق دریافت کیا، ڈی ایس ریلوے کے مطابق کہ قلعہ ستار شاہ اور چیچوکی کی ملیاں کے قریب حادثہ اس جگہ پیش آیا جہاں پھاٹک پر ریلوے کا کوئی شخص نہیں ہوتا شہری اپنی ذمہ داری پر ایسے پھاٹک پار کرتے ہیں۔