ٹوائلٹ میں بچہ جنم دینے والی ماں 18 ماہ قید کے بعد رہا

وسطی امریکی ملک ایل سیلواڈور میں اسقاط حمل یا حمل کے دوران بچے کی نگہداشت نہ کرنے پر 20 سال قید ہوسکتی ہے

20 سالہ خاتون نے ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دیکر نوزائیدہ کی زندگی کو خطرے میں ڈالا۔ پراسیکیوٹر ۔ فوٹو : رائٹرز

وسطی امریکی ملک ایل سیلواڈور میں نوزائیدہ بچے کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے جرم میں قید ماں کو رہا کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی امریکی ملک ایل سیلو اڈور میں 20 سالہ خاتون آئی میلڈا کارٹیز کو ٹوائلٹ میں بچے کو جنم دینے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نوزائیدہ کی جان بچانے میں کامیاب رہے۔

ڈاکٹرز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ خاتون نے حاملہ ہونے کے بعد نہ تو احتیاطی تدابیر اختیار کیں اور نہ ہی کسی لیڈی ڈاکٹر سے رجوع کیا تھا جب کہ ٹوائلٹ میں چھپ کر بچے کو جنم دینے میں بھی نوزائیدہ کو قتل کرنے کا محرک شامل تھا۔


وسطی امریکی ملک ایل سیلواڈور میں سخت مانع اسقاط حمل قوانین رائج ہیں، پولیس نے خاتون کو انہی دفعات کے تحت حراست میں لے لیا جس کی زیادہ سے زیادہ سزا 20 سال قید ہے۔ خاتون 18 ماہ سے اسیر تھیں۔

عدالت میں 20 سالہ لڑکی نے انکشاف کیا کہ بچہ اس کے سوتیلے باپ کا ہے جو اسے زیادتی کا نشانہ بناتا آیا ہے، حاملہ ہونے کے بعد سے پریشان تھی لیکن مانع اسقاط حمل کے سخت قوانین کے تحت کوئی بھی ڈاکٹر حمل ضائع کرنے کو تیار نہیں تھا۔

عدالت نے پراسیکیوٹر اور خاتون کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ملزمہ کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت کے اس فیصلے سے ایل سواڈور کی جیل میں اسقاط حمل یا حمل کے دوران بچے کی نگہداشت نہ کرنے کے جرم میں قید خواتین کو انصاف ملنے کی توقع ہوگئی ہے۔
Load Next Story