گوادر پر چین کے تعاون سے عالمی آئل سٹی تعمیر کیا جائیگا وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ

پائپ لائن کے ذریعے ایران سے خام تیل درآمد کرکے پٹرولیم مصنوعات تیار وبرآمد کی جائینگی، جلد ہی آئل جیٹی کی تعمیر شروع۔

نیوی اکنامک زون کیلیے رضامند، گوادر پر 2500 ایکڑ رقبے پر صنعتی زون قائم کیا جائیگا، وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس، شعبے کو فعال بناکر معیشت میں بہتری کا روڈ میپ پیش کیا۔ فوٹو : اے پی پی

وفاقی وزیر جہاز رانی و بندرگاہ سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ گوادر پر چین کے تعاون سے انٹرنیشنل آئل سٹی تعمیر کیا جائے گا جہاں پائپ لائن کے ذریعے ایران سے خام تیل درآمد کرکے پٹرولیم مصنوعات تیار کرکے ایکسپورٹ کی جائیں گی۔

اس مقصد کے لیے گوادر پر آئل ریفائنریز لگائی جائیں گی جلد ہی آئل جیٹی کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔ گوادر کی پورٹ پر مزید پانچ برتھوں کا اضافہ کیا جائے گا، نیوی نے گوادر اکنامک زون کے لیے اراضی دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے، گوادر پر 2500 ایکڑ رقبے پر صنعتی زون قائم کیا جائے گا، جس کے لیے بلوچستان حکومت سے زمین کے حصول کی بات چیت شروع کردی گئی ہے۔

چینی کمپنی کو گوادر پورٹ کا ٹھیکہ پرانے معاہدے کے تحت ہی دیا گیا ہے تاہم معاہدے کو حتمی شکل دینے سے قبل چند شقوں پر نظرثانی کی جائیگی جن میں گوادر پورٹ کی مارکیٹنگ سے متعلق شق سرفہرست ہے۔ ہفتے کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پورٹس اینڈ شپنگ سیکٹر کو فعال بناکر قومی معیشت میں بہتری کا روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ خطے میں گوادر کی بندرگاہ کو انتہائی اہمیت حاصل ہے اور گوادر کی بندرگاہ فعال ہونے سے بلوچستان کے عوام کے ساتھ پورے ملک کو فائدہ پہنچے گا انہوں نے بتایا کہ ہالینڈ نے گوادر میں فشریز سیکٹر میں سرمایہ کاری اور تعاون کی پیشکش کی ہے۔




گوادر میں جدید طرز کا فش ہاربر تعمیر کیا جائے گا تاکہ مقامی ماہی گیروں کو سہولت حاصل ہو گوادر کی بندرگاہ پر ڈریجنگ کے لیے فوری طور پر ایک ارب روپے کی سمری وزیر اعظم کو ارسال کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو فعال بنایا جارہا ہے۔ سری لنکا نے نیشنل شپنگ کارپوریشن کے جہاز استعمال کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جس کے لیے وہ جلد ہی سری لنکا کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن کے تحت نئے جہازوں کی خریداری کے سودے معطل کردیے گئے ہیں۔

وفاقی وزارت پورٹس اینڈ شپنگ کے ماتحت تمام اداروں سے کرپٹ اور نااہل افسران کا صفایا کردیا جائے گا اور ان اداروں کے بورڈز کی تشکیل نو کرتے ہوئے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی اہل افراد شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی کو یورنیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا، شپ برینکنگ انڈسٹری کو بحال کیا جائے گا ممبئی اور گجرات کے علاوہ متحدہ عرب امارات تک بھی فیری سروس چلائی جائیگی جس کے لیے تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے فیری سروس کے لیے عالمی معیار کی جدید فیریز چلائی جائیں گی۔
Load Next Story