امن کا مسئلہ حل ہو تو کراچی میں کاروبار 10 گنا بڑھ جائے سراج قاسم
مغربی میڈیا کے دنیا میں منفی پاکستانی تاثر کو زائل کرنے میں اس نمائش کا کردار اہم ہے
بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی اور کے سی سی آئی کے صدر ہارون اگر کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کراچی میں امن کا مسئلہ حل کردے تو کاروباری سرگرمیاں دس گناہ بڑھ جائیں گی۔
سیاسی مسئلے مسائل اور مفاہمت کو کراچی کے امن و امان کی صورتحال سے علیحدہ رکھیں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیاست دان اگر امن قائم کرنے کا تہیہ کرلیں تو 24 گھنٹے میں امن قائم ہوجائے گا۔کراچی ایکسپو سینٹر میں ہفتہ کو10ویں مائی کراچی نمائش کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج قاسم تیلی کا کہنا تھا کہ آج کے ان حالات میں کراچی کی کاروباری سرگرمیاں اس قدر زیادہ ہیں تو حکومت وقت کو سوچنا چاہیے کہ اگر وہ امن فراہم کردیں تو کراچی ترقی کے کن مراحل کو طے کرجائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ مائی کراچی نمائش کسی منافع کے لیے نہیں کررہے۔
اس نمائش کا صرف ایک مقصد ہے کہ کراچی کا بہتر امیج دنیا کے سامنے لائیں،غیر ملکی سفارتکاروں نے بھی کراچی کے حالات کو بہتر پروجیکٹ کیا یہی وجہ ہے کی ایکسپو سینٹر کا ہال نمبر 5 تھائی لینڈ ، انڈونیشیا ، اور چائینہ کے پولین سے سجا ہوا ہے،گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال نمائش کو زیادہ پزیرائی ملی ہے ،ابتدا میں 4 ہال میں لگنے والی نمائش اب 6 ہال تک پھیل چکی ہے۔ چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ چیمبر کی مائی کراچی نمائش جس کا آغاز انہوں نے بحیثیت صدر کراچی چیمبر2004 میں کیا اور اس وقت قومی و بین الاقوامی سطح پر اسے بھرپورپذیرائی ملی۔
اب چیمبر کا باقاعدہ ایونٹ بن چکا ہے، نمائش کے انعقاد و اہتمام میںمختلف کاروباری پہلوؤں کو ملحوظ خاطر گیا ہے، نمائش بلاشبہ بزنس ٹو بزنس، بزنس ٹوکنزیومر روابط کا اہم فورم ثابت ہوگی،نمائش کے انعقاد میں کراچی چیمبر کے کمرشل مقاصد نہیں ہیں بلکہ بنیادی مقصدکراچی کی اونرشپ اور دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شہر کے طور پر حقیقی تصویر کشی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا کی جانب سے پاکستان کی بین الاقوامی دنیا میں منفی تاثر کو زائل کرنے میں مائی کراچی نمائش کا کردار بھی اہم ہے، شہر کے جیسے بھی حالات ہوں نمائش کا انعقاد جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی گذشتہ دس سالوں سے بدامنی کا شکار ہے اور حالات کو قابو کرنا حکومت کیلئے توجہ طلب ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ مائی کراچی نمائش میں عوام کی شرکت بڑھ رہی ہے، نمائش میں 500 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں جس میں سے 100 اسٹالز غیر ملکیوں کے ہیں، امید ہے کہ اتوار کے روز اختتام تک اس نمائش میں شرکاء کی تعداد 7 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ ہارون اگر نے کہا کہ چیمبر کی سالانہ مائی کراچی نمائش کا بنیادی مقصد کراچی کے مثبت اور تعمیراتی امیج کو اجاگر کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال کی طرح مائی کراچی نمائش 2013 میں بھی پاکستان کے کارپوریٹ اور پرائیویٹ سکیٹر کے علاوہ دوست ممالک سے سینکڑوں بین الاقوامی نمائش کنندگان کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ترکی، روس، سری لنکا، ویتنام، فرانس، چین، کوریہ، فرانس، اٹلی، افغانستان سے بین الاقوامی نمائش کنندگان اور کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔
سیاسی مسئلے مسائل اور مفاہمت کو کراچی کے امن و امان کی صورتحال سے علیحدہ رکھیں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیاست دان اگر امن قائم کرنے کا تہیہ کرلیں تو 24 گھنٹے میں امن قائم ہوجائے گا۔کراچی ایکسپو سینٹر میں ہفتہ کو10ویں مائی کراچی نمائش کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج قاسم تیلی کا کہنا تھا کہ آج کے ان حالات میں کراچی کی کاروباری سرگرمیاں اس قدر زیادہ ہیں تو حکومت وقت کو سوچنا چاہیے کہ اگر وہ امن فراہم کردیں تو کراچی ترقی کے کن مراحل کو طے کرجائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ مائی کراچی نمائش کسی منافع کے لیے نہیں کررہے۔
اس نمائش کا صرف ایک مقصد ہے کہ کراچی کا بہتر امیج دنیا کے سامنے لائیں،غیر ملکی سفارتکاروں نے بھی کراچی کے حالات کو بہتر پروجیکٹ کیا یہی وجہ ہے کی ایکسپو سینٹر کا ہال نمبر 5 تھائی لینڈ ، انڈونیشیا ، اور چائینہ کے پولین سے سجا ہوا ہے،گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال نمائش کو زیادہ پزیرائی ملی ہے ،ابتدا میں 4 ہال میں لگنے والی نمائش اب 6 ہال تک پھیل چکی ہے۔ چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ چیمبر کی مائی کراچی نمائش جس کا آغاز انہوں نے بحیثیت صدر کراچی چیمبر2004 میں کیا اور اس وقت قومی و بین الاقوامی سطح پر اسے بھرپورپذیرائی ملی۔
اب چیمبر کا باقاعدہ ایونٹ بن چکا ہے، نمائش کے انعقاد و اہتمام میںمختلف کاروباری پہلوؤں کو ملحوظ خاطر گیا ہے، نمائش بلاشبہ بزنس ٹو بزنس، بزنس ٹوکنزیومر روابط کا اہم فورم ثابت ہوگی،نمائش کے انعقاد میں کراچی چیمبر کے کمرشل مقاصد نہیں ہیں بلکہ بنیادی مقصدکراچی کی اونرشپ اور دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے شہر کے طور پر حقیقی تصویر کشی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیا کی جانب سے پاکستان کی بین الاقوامی دنیا میں منفی تاثر کو زائل کرنے میں مائی کراچی نمائش کا کردار بھی اہم ہے، شہر کے جیسے بھی حالات ہوں نمائش کا انعقاد جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی گذشتہ دس سالوں سے بدامنی کا شکار ہے اور حالات کو قابو کرنا حکومت کیلئے توجہ طلب ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ مائی کراچی نمائش میں عوام کی شرکت بڑھ رہی ہے، نمائش میں 500 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں جس میں سے 100 اسٹالز غیر ملکیوں کے ہیں، امید ہے کہ اتوار کے روز اختتام تک اس نمائش میں شرکاء کی تعداد 7 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ ہارون اگر نے کہا کہ چیمبر کی سالانہ مائی کراچی نمائش کا بنیادی مقصد کراچی کے مثبت اور تعمیراتی امیج کو اجاگر کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سال کی طرح مائی کراچی نمائش 2013 میں بھی پاکستان کے کارپوریٹ اور پرائیویٹ سکیٹر کے علاوہ دوست ممالک سے سینکڑوں بین الاقوامی نمائش کنندگان کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ترکی، روس، سری لنکا، ویتنام، فرانس، چین، کوریہ، فرانس، اٹلی، افغانستان سے بین الاقوامی نمائش کنندگان اور کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔