دورۂ ویسٹ انڈیز دامن پر لگے داغ مٹانے گرین شرٹس کیا آج روانگی
لاہور سے کراچی آنے والے کرکٹرز براستہ دبئی اور لندن کیریبیئن جزائر پہنچیں گے، دوبارہ موقع پانے والے پلیئرز کو قومی۔۔۔
HYDERABAD:
چیمپئنز ٹرافی میں بدترین شکست کے بعد دامن پر لگے داغ مٹانے گرین شرٹس اتوار کو ویسٹ انڈیز روانہ ہوں گے،ہفتے کو لاہور سے رخصت ہونے والے کھلاڑی کراچی میں ڈیرا ڈال چکے اور براستہ دبئی اور لندن کیریبیئن جزائر پہنچیں گے۔
پہلا ون ڈے 14 جولائی کو کھیلا جائے گا، دوبارہ موقع پانے والے پلیئرز کو قومی ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کا چیلنج درپیش ہو گا۔کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پلیئر تنہا کچھ نہیں کر سکتا، ٹیم یونٹ بن کر کھیلی تب ہی کامیابی ممکن ہے، اچھے بُرے نتائج کی ذمہ داری بھی سب پر ہوگی، ہمیں بیٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ بولنگ کوچ محمد اکرم کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی کی شمولیت خوش آئند ہے، اس سے بیٹنگ اور بولنگ مزید مضبوط ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم اتوار کو نئی مہم پر ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی، ہفتے کو پلیئرز اور آفیشل لاہور سے کراچی پہنچ گئے جہاں سے براستہ دبئی اور لندن کیریبیئن جزائر جائیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی کے تینوں میچز ہارنے والی پاکستانی ٹیم سے ناقص کارکردگی دکھانے والے شعیب ملک، عمران فرحت اور کامران اکمل کی چھٹی ہوئی، شاہدآفریدی، عمر اکمل اور احمد شہزاد کو ایک بار پھر واپس بلایا گیا، انگلش کنڈیشنز کے برعکس کیریبیئن وکٹیں گرین شرٹس کیلیے سازگار خیال کی جاتی ہیں، ایسے میں وقار کی بحالی کے سفر کا آغاز کرنے کیلیے یہ بہترین موقع ہوگا، 8 ملکی ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم نہ کرنے کے باوجود اسکواڈ میں برقرار رکھے جانے والے کرکٹرز ازالہ کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے۔ واپسی کا موقع پانے والے ٹیم میں جگہ پکی کرنے کے خواہاں ہیں۔
لاہور سے کراچی روانہ ہونے سے قبل میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کپتان مصباح الحق نے کہا کہ قومی ٹیم کیلیے دستیاب بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا، ویسٹ انڈیز میں اسپنرز ہمارا ہتھیار ضرور ہوں گے لیکن فاسٹ بولر بھی کسی سے کم نہیں،کرس گیل سمیت میزبان ٹیم کی ان فارم بیٹنگ لائن کو قابو کرنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی سمیت گذشتہ دونوں سیریز میں بیٹنگ لائن فلاپ ہونے کے باعث شکست ہوئی،،لہذا ویسٹ انڈیز کیخلاف کامیابی کیلیے بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ایک کھلاڑی تنہا کچھ نہیں کر سکتا، پوری ٹیم کو یونٹ کی طرح کھیلنا ہوگا، تب ہی کامیابی ملے گی، ویسٹ انڈیز کیخلاف کامیابی کیلیے عمدہ کارکردگی دکھائیں گے، ٹیم کی ہار اور جیت کی ذمہ داری سب پرہوگی۔ بولنگ کوچ محمد اکرم نے کہا کہ فتح کیلیے صرف بولنگ ہی نہیں بیٹنگ میں بھی پرفارمنس دکھانا ہوگی،نوجوان کھلاڑی پُرجوش اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کیلیے پرعزم ہیں، تجربہ کار شاہد آفریدی کی واپسی سے ٹیم کی قوت بڑھی، ان کی ویسٹ انڈیز میں کارکردگی ہمیشہ اچھی رہی، اس بار بھی ایسا ہی ہوگا، ان کی شمولیت سے بیٹنگ اور بولنگ مضبوط ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکواڈ کی بھرپور تیاری ہے، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
یاد رہے کہ 16 رکنی ون ڈے ٹیم میں کپتان مصباح الحق، ناصر جمشید،احمد شہزاد، محمد حفیظ،اسد شفیق، عمر اکمل،شاہد آفریدی، سعید اجمل، جنید خان، محمد عرفان، وہاب ریاض، اسد علی، عمر امین، محمد رضوان، حارث سہیل اور عبدالرحمان شامل ہیں۔ پاکستانی ٹیم دورۂ ویسٹ انڈیز میں 5 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے گی، پہلا اور دوسرا ایک روزہ میچ 14 اور 16 جولائی کو گیانا، تیسرا، چوتھا اور پانچواں مقابلہ 19، 21 اور 24 جولائی کو سینٹ لوشیا میں ہوگا۔ پہلا اور دوسرا ٹی ٹوئنٹی 27 اور 28 جولائی کو سینٹ ونسٹ میں شیڈول ہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں بدترین شکست کے بعد دامن پر لگے داغ مٹانے گرین شرٹس اتوار کو ویسٹ انڈیز روانہ ہوں گے،ہفتے کو لاہور سے رخصت ہونے والے کھلاڑی کراچی میں ڈیرا ڈال چکے اور براستہ دبئی اور لندن کیریبیئن جزائر پہنچیں گے۔
پہلا ون ڈے 14 جولائی کو کھیلا جائے گا، دوبارہ موقع پانے والے پلیئرز کو قومی ٹیم میں مستقل جگہ بنانے کا چیلنج درپیش ہو گا۔کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پلیئر تنہا کچھ نہیں کر سکتا، ٹیم یونٹ بن کر کھیلی تب ہی کامیابی ممکن ہے، اچھے بُرے نتائج کی ذمہ داری بھی سب پر ہوگی، ہمیں بیٹنگ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ بولنگ کوچ محمد اکرم کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی کی شمولیت خوش آئند ہے، اس سے بیٹنگ اور بولنگ مزید مضبوط ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم اتوار کو نئی مہم پر ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی، ہفتے کو پلیئرز اور آفیشل لاہور سے کراچی پہنچ گئے جہاں سے براستہ دبئی اور لندن کیریبیئن جزائر جائیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی کے تینوں میچز ہارنے والی پاکستانی ٹیم سے ناقص کارکردگی دکھانے والے شعیب ملک، عمران فرحت اور کامران اکمل کی چھٹی ہوئی، شاہدآفریدی، عمر اکمل اور احمد شہزاد کو ایک بار پھر واپس بلایا گیا، انگلش کنڈیشنز کے برعکس کیریبیئن وکٹیں گرین شرٹس کیلیے سازگار خیال کی جاتی ہیں، ایسے میں وقار کی بحالی کے سفر کا آغاز کرنے کیلیے یہ بہترین موقع ہوگا، 8 ملکی ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم نہ کرنے کے باوجود اسکواڈ میں برقرار رکھے جانے والے کرکٹرز ازالہ کرنے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے۔ واپسی کا موقع پانے والے ٹیم میں جگہ پکی کرنے کے خواہاں ہیں۔
لاہور سے کراچی روانہ ہونے سے قبل میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کپتان مصباح الحق نے کہا کہ قومی ٹیم کیلیے دستیاب بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا، ویسٹ انڈیز میں اسپنرز ہمارا ہتھیار ضرور ہوں گے لیکن فاسٹ بولر بھی کسی سے کم نہیں،کرس گیل سمیت میزبان ٹیم کی ان فارم بیٹنگ لائن کو قابو کرنے کی پوری اہلیت رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی سمیت گذشتہ دونوں سیریز میں بیٹنگ لائن فلاپ ہونے کے باعث شکست ہوئی،،لہذا ویسٹ انڈیز کیخلاف کامیابی کیلیے بیٹسمینوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ایک کھلاڑی تنہا کچھ نہیں کر سکتا، پوری ٹیم کو یونٹ کی طرح کھیلنا ہوگا، تب ہی کامیابی ملے گی، ویسٹ انڈیز کیخلاف کامیابی کیلیے عمدہ کارکردگی دکھائیں گے، ٹیم کی ہار اور جیت کی ذمہ داری سب پرہوگی۔ بولنگ کوچ محمد اکرم نے کہا کہ فتح کیلیے صرف بولنگ ہی نہیں بیٹنگ میں بھی پرفارمنس دکھانا ہوگی،نوجوان کھلاڑی پُرجوش اور ویسٹ انڈیز کو ہرانے کیلیے پرعزم ہیں، تجربہ کار شاہد آفریدی کی واپسی سے ٹیم کی قوت بڑھی، ان کی ویسٹ انڈیز میں کارکردگی ہمیشہ اچھی رہی، اس بار بھی ایسا ہی ہوگا، ان کی شمولیت سے بیٹنگ اور بولنگ مضبوط ہوگئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکواڈ کی بھرپور تیاری ہے، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
یاد رہے کہ 16 رکنی ون ڈے ٹیم میں کپتان مصباح الحق، ناصر جمشید،احمد شہزاد، محمد حفیظ،اسد شفیق، عمر اکمل،شاہد آفریدی، سعید اجمل، جنید خان، محمد عرفان، وہاب ریاض، اسد علی، عمر امین، محمد رضوان، حارث سہیل اور عبدالرحمان شامل ہیں۔ پاکستانی ٹیم دورۂ ویسٹ انڈیز میں 5 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے گی، پہلا اور دوسرا ایک روزہ میچ 14 اور 16 جولائی کو گیانا، تیسرا، چوتھا اور پانچواں مقابلہ 19، 21 اور 24 جولائی کو سینٹ لوشیا میں ہوگا۔ پہلا اور دوسرا ٹی ٹوئنٹی 27 اور 28 جولائی کو سینٹ ونسٹ میں شیڈول ہے۔