فائرنگ سے جاں بحق مولانا غلام جیلانی سپرد خاک

قاری احسان کی میت تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ

ہفتہ 18 اگست کی شب گلشن اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا غلام جیلانی جاں بحق ہوگئے تھے۔ فوٹو: فائل

گلشن اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر فائرنگ سے جاں بحق مولانا غلام جیلانی کو ڈالمیا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا غلام جیلانی نے ملزمان کو پہچان لیا تھا اور انھیں دیکھتے ہی وہ فوراً جان بچانے کی غرض سے بھاگے لیکن ملزمان نے تعاقب کے بعد انھیں ہلاک کردیا ، دوسری جانب فیڈرل بی ایریا میں جاں بحق ہونے والے قاری احسان کی میت تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ کردی گئی۔


تفصیلات کے مطابق ہفتہ 18 اگست کی شب گلشن اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مولانا غلام جیلانی جاں بحق ہوگئے تھے ، پولیس کے مطابق مقتول سڑک عبور کررہا تھا اور گرین بیلٹ پر کھڑا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر ہیلمٹ پہنے ہوئے 2 افراد آکر رکے جنھیں دیکھتے ہی مولانا غلام جیلانی ان سے بچنے کے لیے بھاگے اور قریبی واقع مٹھائی کی دکان میں گھس گئے ، ملزمان نے ان کا تعاقب جاری رکھا اور دکان میں گھس کر ان پر اندھادھند فائرنگ کردی جس سے انھیں جسم کے مختلف حصوں پر 5 گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے ، فائرنگ کی زد میں آکر دکان کا ایک ملازم شکیل بھی زخمی ہوگیا ، مقتول اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کی مسجد میں موذن کے فرائض انجام دیتے تھے جبکہ بچوں کو دینی تعلیم بھی دیتے تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا غلام جیلانی ملزمان کو پہچانتے تھے اور اسی لیے وہ انھیں دیکھتے ہی بھاگے جبکہ ملزمان بھی اپنی شناخت چھپانے کی غرض سے ہیلمٹ پہن کر آئے تھے ، مولانا غلام جیلانی کی نماز جنازہ اتوار کو بعد نماز ظہر اردو یونیورسٹی کی مسجد الاخیار میں ادا کی گئی جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی ، بعدازاں مقتول کو ڈالمیا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ، ان کا آبائی تعلق کشمیر سے تھا ، علاوہ ازیں ہفتہ 18 اگست ہی کو فیڈرل بی ایریا بلاک 19 میں کوہ نور بیکری کے قریب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے قاری احسان الرحمن کی میت تدفین کی غرض سے ان کے آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ کردی گئی ۔
Load Next Story