قیادت سے مستعفی ہونے کا ابھی نہیں سوچا محمد عمران
ملائیشیا کے خلاف متعدد مواقع ضائع کرنا شکست کی وجہ بنا،گول کیپر ناکام رہا
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کے خلاف گول کرنے کے متعدد مواقع ضائع کرنا شکست کی وجہ بنا،گول کیپنگ کا شعبہ بھی ناکام رہا۔
مسلسل دو مقابلے ہارنے کا افسوس ضرور لیکن قیادت سے مستعفی ہونے کا ابھی نہیں سوچا۔ ملائشیا کے شہر جوہر بارو سے فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ گرین شرٹس نے میچ کا آغاز اچھا کیا لیکن بعد میں کھلاڑیوں کو گول کرنے کے بار بار مواقع ملے لیکن وہ گیند کو جال کی راہ دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے، محمد عمران نے کہا کہ گذشتہ میچزکی طرح اس مقابلے میں بھی گول کیپنگ کا شعبہ ناکام رہا، متعدد گول روکے جا سکتے تھے لیکن ایسا نہ ہو سکا، یاد رہے کہ آخری 2 مقابلوں کے دوران عمران بٹ نے گول کیپنگ کے فرائض انجام دیے۔
ایک سوال پر محمد عمران نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ کے ذریعے ورلڈ کپ تک براہ راست کوالیفائی نہ کرنے کا افسوس ہے لیکن ابھی کپتانی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، انھوں نے کہا کہ اگر لیگ میں مجموعی طور پر گرین شرٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اسے بہت اچھا نہیں تو مایوس کن بھی نہیں کہا جا سکتا، ہمیں یہ یاد رکھنی چاہیے کہ ابتدائی مرحلے میں اپنے پول میں پہلے نمبر پر رہے، میرے رائے میں ٹیم کو کچھ شعبوں میں ابھی مزید محنت کی ضرورت ہے۔ محمد عمران نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں نظر آنے والے خامیوں پر قابو پا کرملائیشیا میں ہی شیڈول ایشیا کپ میں شرکت کریں گے، ہماری کوشش ہو گی کہ پہلی پوزیشن حاصل کر کے ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہیں۔
مسلسل دو مقابلے ہارنے کا افسوس ضرور لیکن قیادت سے مستعفی ہونے کا ابھی نہیں سوچا۔ ملائشیا کے شہر جوہر بارو سے فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ گرین شرٹس نے میچ کا آغاز اچھا کیا لیکن بعد میں کھلاڑیوں کو گول کرنے کے بار بار مواقع ملے لیکن وہ گیند کو جال کی راہ دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے، محمد عمران نے کہا کہ گذشتہ میچزکی طرح اس مقابلے میں بھی گول کیپنگ کا شعبہ ناکام رہا، متعدد گول روکے جا سکتے تھے لیکن ایسا نہ ہو سکا، یاد رہے کہ آخری 2 مقابلوں کے دوران عمران بٹ نے گول کیپنگ کے فرائض انجام دیے۔
ایک سوال پر محمد عمران نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ کے ذریعے ورلڈ کپ تک براہ راست کوالیفائی نہ کرنے کا افسوس ہے لیکن ابھی کپتانی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، انھوں نے کہا کہ اگر لیگ میں مجموعی طور پر گرین شرٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اسے بہت اچھا نہیں تو مایوس کن بھی نہیں کہا جا سکتا، ہمیں یہ یاد رکھنی چاہیے کہ ابتدائی مرحلے میں اپنے پول میں پہلے نمبر پر رہے، میرے رائے میں ٹیم کو کچھ شعبوں میں ابھی مزید محنت کی ضرورت ہے۔ محمد عمران نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں نظر آنے والے خامیوں پر قابو پا کرملائیشیا میں ہی شیڈول ایشیا کپ میں شرکت کریں گے، ہماری کوشش ہو گی کہ پہلی پوزیشن حاصل کر کے ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب رہیں۔