سزائے موت پر عملدرآمد کا آغاز جیل حکام نے2 قیدیوں کے بلیک وارنٹ کیلیے عدالت کو خط لکھ دیا
خط لکھنے کے بعد15 روز میں عدالت کی جانب سے بلیک وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں اور قیدی کی پھانسی کی تاریخ متعین ہوتی ہے۔
KARACHI:
سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے، اس ضمن میں سینٹرل جیل کے حکام نے 2 قیدیوں کے بلیک وارنٹ جاری کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو خط لکھ دیا ۔
قوانین کے مطابق رمضان المبارک میں پھانسی نہیں دی جاتی ، اگر آئندہ ہفتے رمضان المبارک سے قبل عدالت نے تاریخ متعین کردی تو عملدرآمد ہوسکتا ہے ، دوسری صورت میں امکان ہے کہ ماہ رمضان کے دوران عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد بھی عملدرآمد رمضان کے بعد ہی ہوگا ، تفصیلات کے مطابق ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ، اس سلسلے میں گزشتہ روز سینٹرل جیل کراچی کے حکام نے 2 قیدیوں بہرام خان اور شفقت حسین کے بلیک وارنٹ جاری کرنے کیلیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کو خط لکھ دیے ہیں ۔
جیل حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ خط لکھنے کے بعد عموماً 15 روز میں عدالت کی جانب سے بلیک وارنٹ جاری کردیے جاتے ہیں جس میں قیدی کی پھانسی کی تاریخ متعین کردی جاتی ہے ، عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد اگر حکومت کی جانب سے مزید کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں تو دونوں قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاسکتا ہے ، جیل حکام نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ ایک ہفتے بعد ہی رمضان المبارک کی آمد ہے جس کی وجہ سے دونوں مجرموں کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد رمضان المبارک کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔
جیل قوانین کے مطابق رمضان المبارک کے دوران قیدی کو پھانسی نہیں دی جاتی ، حکام نے کہا کہ سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے اور آئندہ مزید ایسے قیدیوں جن کی اپیلیں ہر عدالت اور صدر مملکت کی جانب سے بھی مسترد ہوچکی ہیں ان کے بلیک وارنٹ حاصل کرنے کیلیے عدالتوں سے رجوع کیا جاسکتا ہے ، اس سے قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سزا پر عملدرآمد روک دیا جاتا تھا۔
سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے، اس ضمن میں سینٹرل جیل کے حکام نے 2 قیدیوں کے بلیک وارنٹ جاری کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو خط لکھ دیا ۔
قوانین کے مطابق رمضان المبارک میں پھانسی نہیں دی جاتی ، اگر آئندہ ہفتے رمضان المبارک سے قبل عدالت نے تاریخ متعین کردی تو عملدرآمد ہوسکتا ہے ، دوسری صورت میں امکان ہے کہ ماہ رمضان کے دوران عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد بھی عملدرآمد رمضان کے بعد ہی ہوگا ، تفصیلات کے مطابق ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے ، اس سلسلے میں گزشتہ روز سینٹرل جیل کراچی کے حکام نے 2 قیدیوں بہرام خان اور شفقت حسین کے بلیک وارنٹ جاری کرنے کیلیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کو خط لکھ دیے ہیں ۔
جیل حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ خط لکھنے کے بعد عموماً 15 روز میں عدالت کی جانب سے بلیک وارنٹ جاری کردیے جاتے ہیں جس میں قیدی کی پھانسی کی تاریخ متعین کردی جاتی ہے ، عدالتی احکامات موصول ہونے کے بعد اگر حکومت کی جانب سے مزید کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں تو دونوں قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا جاسکتا ہے ، جیل حکام نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ ایک ہفتے بعد ہی رمضان المبارک کی آمد ہے جس کی وجہ سے دونوں مجرموں کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد رمضان المبارک کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔
جیل قوانین کے مطابق رمضان المبارک کے دوران قیدی کو پھانسی نہیں دی جاتی ، حکام نے کہا کہ سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے اور آئندہ مزید ایسے قیدیوں جن کی اپیلیں ہر عدالت اور صدر مملکت کی جانب سے بھی مسترد ہوچکی ہیں ان کے بلیک وارنٹ حاصل کرنے کیلیے عدالتوں سے رجوع کیا جاسکتا ہے ، اس سے قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سزا پر عملدرآمد روک دیا جاتا تھا۔