ڈائو یونیورسٹی کے 4 ہزار ملازمین تنخواہ سے محروم
تمام ملازمین کوتنخواہ نہ دے سکے،اپنے فنڈ سے کچھ ملازمین کو...
ڈاؤیونیورسٹی کے ملازمین کی اکثریت عیدکے موقع پرتنخواہوں سے محروم رہی ، محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو نصف رقم کی منتقلی تک ڈاؤیونیورسٹی کو پہلی سہ ماہی کی گرانٹ بھی جاری نہیں کی جائیگی،ان ملازمین نے عید نہ منا تے ہوئے گورنر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاؤیونیورسٹی کو مالی بحران کا شکار ہونے سے بچائیں، ڈاؤیونیورسٹی مالی بحران سے گزررہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاؤیونیورسٹی کے ملازمین نے ایکسپریس کوبتایاکہ پہلا موقع ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی میں کام کرنے والے 5ہزار میں سے8سو ملازمین کوہفتہ کوتنخواہیں جاری کی گئیں جبکہ دیگر عملہ واراکان فیکلٹی عیدکے موقع پر تنخواہوں سے محروم رہ گئے،ذرائع نے بتایا ڈاؤیونیورسٹی اپنے بدترین مالی بحران گزرہی ہے کیونکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے بعدسیکریٹری صحت آفتاب کھتری نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرکی ایک درخواست پرساڑھے تین ملین روپے سندھ یونیورسٹی کو منتقل کردیے جس کی وجہ سے ڈاؤیونیورسٹی کی مالی گرانٹ 7سو ملین سے کم ہوکرساڑھے تین سوملین رہ گئی۔
سیکریٹری صحت کی جانب سے محکمہ خزانہ کو لکھے جانے والے مکتوب میں ڈاؤیونیورسٹی کی موجودہ مالی گرانٹ اچانک کم کرنے کی وجہ سے محکمہ خزانہ نے ڈاؤیونیورسٹی کی پہلی سہ ماہی کی گرانٹ بھی روک دی اور یہ عذر پیش کیا ہے کہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو نصف رقم کی منتقلی تک ڈاؤیونیورسٹی کو پہلی سہ ماہی کی گرانٹ بھی جاری نہیں کی جائیگی،اس صورتحال کے بعد یونیورسٹی شدیدمالی بحران کا شکار ہوگئی اور یونیورسٹی کی انتظامیہ اپنے 5ہزار ملازمین کو بروقت تنخواہوںکی ادائیگیوں کو یقینی نہ بناسکی۔
ایکسپریس کے استفسار پر وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خاں نے بتایا کہ ڈاؤیونیورسٹی کی نصف گرانٹ اورڈاؤکی جانب سے 50ملین روپے کی خصوصی رقم سندھ میڈیکل کالج کو جذبہ خیرسگالی طورپر دی گئی ہے تاکہ کراچی میں ایک اور یونیورسٹی قائم ہوسکے، ان کا کہنا تھا کہ ہفتہ تک محکمہ خزانہ کی جانب سے ڈاؤیونیورسٹی کوپہلی سہ ماہی کی گرانٹ نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین عید سے قبل تنخواہوں سے محروم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاؤیونیورسٹی کے ملازمین نے ایکسپریس کوبتایاکہ پہلا موقع ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی میں کام کرنے والے 5ہزار میں سے8سو ملازمین کوہفتہ کوتنخواہیں جاری کی گئیں جبکہ دیگر عملہ واراکان فیکلٹی عیدکے موقع پر تنخواہوں سے محروم رہ گئے،ذرائع نے بتایا ڈاؤیونیورسٹی اپنے بدترین مالی بحران گزرہی ہے کیونکہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے بعدسیکریٹری صحت آفتاب کھتری نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرکی ایک درخواست پرساڑھے تین ملین روپے سندھ یونیورسٹی کو منتقل کردیے جس کی وجہ سے ڈاؤیونیورسٹی کی مالی گرانٹ 7سو ملین سے کم ہوکرساڑھے تین سوملین رہ گئی۔
سیکریٹری صحت کی جانب سے محکمہ خزانہ کو لکھے جانے والے مکتوب میں ڈاؤیونیورسٹی کی موجودہ مالی گرانٹ اچانک کم کرنے کی وجہ سے محکمہ خزانہ نے ڈاؤیونیورسٹی کی پہلی سہ ماہی کی گرانٹ بھی روک دی اور یہ عذر پیش کیا ہے کہ سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو نصف رقم کی منتقلی تک ڈاؤیونیورسٹی کو پہلی سہ ماہی کی گرانٹ بھی جاری نہیں کی جائیگی،اس صورتحال کے بعد یونیورسٹی شدیدمالی بحران کا شکار ہوگئی اور یونیورسٹی کی انتظامیہ اپنے 5ہزار ملازمین کو بروقت تنخواہوںکی ادائیگیوں کو یقینی نہ بناسکی۔
ایکسپریس کے استفسار پر وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خاں نے بتایا کہ ڈاؤیونیورسٹی کی نصف گرانٹ اورڈاؤکی جانب سے 50ملین روپے کی خصوصی رقم سندھ میڈیکل کالج کو جذبہ خیرسگالی طورپر دی گئی ہے تاکہ کراچی میں ایک اور یونیورسٹی قائم ہوسکے، ان کا کہنا تھا کہ ہفتہ تک محکمہ خزانہ کی جانب سے ڈاؤیونیورسٹی کوپہلی سہ ماہی کی گرانٹ نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین عید سے قبل تنخواہوں سے محروم ہوگئے۔