شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی امریکی ڈرون کے 2 حملے 10 افراد ہلاک
24 گھنٹوں کے دوران جاسوس طیاروں کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی
شمالی وزیرستان میں عید الفطر کے دوسرے روز بھی مزید دو امریکی ڈرون حملوں میں 10 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاسوس طیاروں کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی، شمالی وزیرستان کی انتظامیہ کے مطابق اتوار کو دونوں حملے میرانشاہ سے ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تحصیل شوال میں کیے گئے۔
پہلا حملہ علاقہ مانڑہ غربز میں 2 گاڑیوں پر کیا گیا۔ انتظامیہ کے بقول امریکی ڈرون نے گاڑیوں پر میزائل داغے جس سے7 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے جن کا تعلق کمانڈرحافظ گل بہادر کے گروپ سے تھا، دونوں گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں ، اس حملے کے چند گھنٹے بعد شوال ہی میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں3 افراد ہلاک ہوئے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے پنجابی طالبان تھے۔
حملوں کے بعد بھی جاسوس طیاروں کی نچلی پروازیں جاری رہیں جس سے علاقے کے لوگوں میں کافی خوف وہراس پایا گیا اور اس سے امدادی سرگرمیوں میں بھی مشکلات کا سامنا رہا، یاد رہے کہ ہفتہ کو شمالی وزیرستان میں عیدالفطر کے موقع پر امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں 12 شدت پسند ہلاک ہوئے تھے جن کا تعلق حافظ گل بہادر گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں اس ڈرون حملے کی شدید مذمت اور احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ ڈرون حملے ملکی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
پہلا حملہ علاقہ مانڑہ غربز میں 2 گاڑیوں پر کیا گیا۔ انتظامیہ کے بقول امریکی ڈرون نے گاڑیوں پر میزائل داغے جس سے7 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے جن کا تعلق کمانڈرحافظ گل بہادر کے گروپ سے تھا، دونوں گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں ، اس حملے کے چند گھنٹے بعد شوال ہی میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں3 افراد ہلاک ہوئے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے پنجابی طالبان تھے۔
حملوں کے بعد بھی جاسوس طیاروں کی نچلی پروازیں جاری رہیں جس سے علاقے کے لوگوں میں کافی خوف وہراس پایا گیا اور اس سے امدادی سرگرمیوں میں بھی مشکلات کا سامنا رہا، یاد رہے کہ ہفتہ کو شمالی وزیرستان میں عیدالفطر کے موقع پر امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں 12 شدت پسند ہلاک ہوئے تھے جن کا تعلق حافظ گل بہادر گروپ سے بتایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں اس ڈرون حملے کی شدید مذمت اور احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ ڈرون حملے ملکی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔