سندھ پولیس میں پہلی بار ملزمان کی ’’بلیک بک‘‘ بنانے کا فیصلہ

بک میں اغوا برائے تاوان،گینگ وار،زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان اورکچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کو شامل کیا جائے گا۔

اے آئی جی آپریشنز نے ڈی آئی جیز اورایس ایس پیزسے بلیک بک میں شامل کرنے کیلیے ملزمان کی تفصیل طلب کر لی۔ فوٹو: فائل

MOSCOW:
سندھ پولیس میں پہلی بار ملزمان کی '' بلیک بک '' بنانے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس کی باضابطہ طور پر منظوری بھی دے دی گئی ہے۔

سندھ پولیس میں پہلی بار ملزمان کی بلیک بنانے کافیصلہ کیا گیا ہے ، اس سے قبل اس قسم کی بک صرف صوبہ پنجاب میں بنتی تھی جبکہ سندھ میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ریڈ بک بناتا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ بلیک بک میں ایسے ملزمان کو شامل کیا جائے گا جن کے سروںکی قیمت مقرر ہو لیکن وہ انسداد دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب نہ ہوں کیونکہ ایسے ملزمان صرف ریڈ بک کا ہی حصہ بنتے ہیں۔


اس کے علاوہ اغوا برائے تاوان،گینگ وار ، بچوں سے بدفعلی اور خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان بھی بلیک بک میں شامل ہوں گے،سندھ کے کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کو بھی بلیک بک کا حصہ بنایا جائے گا ، اسٹریٹ کریمنلز کو بھی بلیک بک میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک چھٹیوں پر جانے سے قبل آئی جی کلیم امام اس کی منظوری دے چکے ہیں ،اے آئی جی آپریشنز کو ٹاسک دے دیا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات جلد از جلد کریں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ ٹاسک ملنے کے بعد اے آئی جی آپریشنز نے کراچی سمیت پورے سندھ کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو خطوط روانہ کردیے، ایسے تمام ملزمان کی تفصیل طلب کرلی ہیں جنھیں بلیک بک میں شامل کیا جائے گا۔
Load Next Story