پاکستان طلبا کو افغانستان میں شدت پسندی کیلئے بھیج رہا ہے افغان میجر جنرل کا الزام
اس وقت ان علاقوں میں 5 ہزار کے قریب شدت پسند افغان حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، میجرجنرل شریف یفتالی
افغانستان کے جنوب مشرقی صوبوں میں تعینات افواج کے کمانڈر میجرجنرل شریف یفتالی نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان مدارس کے طلبا کو افغانستان میں شدت پسندی پھیلانے کے لئے بھیج رہا ہے۔
میجرجنرل شریف یفتالی نے کہا کہ پاکستانی سرحد سے منسلک افغان صوبوں میں گزشتہ سال غیر ملکی شدت پسندوں کی تعداد میں 15 فیصد تک اضافہ ہوا اور اس وقت ان علاقوں میں 5 ہزار کے قریب شدت پسند افغان حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان شدت پسندوں میں زیادہ تعداد پاکستانی اور چیچن افراد کی ہے۔
اس سے قبل افغان آرمی چیف آف اسٹاف جنرل شیر محمد کریمی بھی پاکستان پراسی طرح کے الزامات لگا چکے ہیں جن کو پاکستانی حکام نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔
میجرجنرل شریف یفتالی نے کہا کہ پاکستانی سرحد سے منسلک افغان صوبوں میں گزشتہ سال غیر ملکی شدت پسندوں کی تعداد میں 15 فیصد تک اضافہ ہوا اور اس وقت ان علاقوں میں 5 ہزار کے قریب شدت پسند افغان حکومت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان شدت پسندوں میں زیادہ تعداد پاکستانی اور چیچن افراد کی ہے۔
اس سے قبل افغان آرمی چیف آف اسٹاف جنرل شیر محمد کریمی بھی پاکستان پراسی طرح کے الزامات لگا چکے ہیں جن کو پاکستانی حکام نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔