آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے مثبت اشارے ملنے لگے
اگر کرکٹ آسٹریلیا رضامند ہو گیا تو کینگروز 20 سال بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
یو اے ای میں پانچ ون ڈے میچز کی سیریزکے چند میچ پاکستان میں بھی کھیلے جانے کا امکان ہے۔
آسٹریلیا نے دورئہ پاکستان کے حوالے سے امید کا دروازہ تھوڑا ساکھول دیا،پی سی بی کی جانب سے 2 ون ڈے میچز کھیلنے کی دعوت فوراً مسترد کرنے کے بجائے سوچ بچار شروع کردی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے 20 برس میں پہلی بار پاکستان میں کھیلنے کی امید جگا دی ہے،کینگروز آخری مرتبہ 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ون ڈے میچز کیلیے مارک ٹیلر کی قیادت میں 1998 میں پاک سرزمین آئے تھے، جس کے بعد سے وہ وہاں جانے سے مسلسل انکار کرتے رہے ہیں۔
آئندہ برس ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کی 5 ون ڈے میچز کیلیے میزبانی کرنا ہے، اگرچہ یہ سیریز متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلی جائے گی تاہم پی سی بی نے ابتدائی 2میچز کی میزبانی پاکستان میں کرنے کیلیے آسٹریلیا کو تجویز بھیجی ہے۔
اگرچہ اس سے قبل بھی پاکستانی بورڈ کی جانب سے کرکٹ آسٹریلیا کو ایسی تجاویز بھیجی جاتی رہیں، مگر عام طور پر وہاں سے فوری طور پر ہی صاف انکار کیا جاتا رہا ہے تاہم اس بار سی اے نے دو ٹوک جواب دینے کے بجائے معاملے پر مزید غور کا پیغام دیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہاکہ ہم مارچ میں ون ڈے سیریز کے حوالے سے پی سی بی کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ باکستانی بورڈ اور حکومت نے ٹور پر آنے والی غیرملکی ٹیموں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلیے اہم اقدامات کیے ہیں، ہم بھی اس حوالے سے پی سی بی سے بات چیت جاری رکھیں گے، ہمارے لیے بہرحال اپنے پلیئرز اور سپورٹ اسٹاف کی سلامتی سب سے مقدم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سری لنکا نے واحد ٹی 20 اور ویسٹ انڈیز نے مختصر ترین فارمیٹ کے2 میچز کیلیے پاکستان کا رخ کیا۔ گزشتہ برس لاہور میں ہونے والی 3 ٹی 20 میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کے موجودہ ٹیسٹ کپتان ٹم پین، بین کٹنگ اور جارج بیلی ورلڈ الیون کا حصہ تھے۔
ادھر آسٹریلیا کی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان کے سفر کے حوالے سے اپنے شہریوں کیلیے خبردار رہنے کی ہدایات میں کوئی فرق نہیں آیا جو ٹور کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہوسکتی ہیں۔
آسٹریلوی ٹیم گزشتہ برس سیکیورٹی خدشات کے باوجود بنگلہ دیش کا ٹور کرچکی جہاں پر انھیں صدارتی اسٹائل کی سیکیورٹی دی گئی تھی، پی سی بی کے نئے مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہاکہ پاکستان اپنے ملک کا دورہ کرنے والی ٹیموں کو 'ملٹری اسٹائل' کی سیکیورٹی فراہم کرے گا۔
انھوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کیلیے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا چاہتے ہیں، سیکیورٹی انتظامات میں پائی جانے والی معمولی خامیوں کو بھی دور کرنے کی کوشش ہوگی۔
آسٹریلیا نے دورئہ پاکستان کے حوالے سے امید کا دروازہ تھوڑا ساکھول دیا،پی سی بی کی جانب سے 2 ون ڈے میچز کھیلنے کی دعوت فوراً مسترد کرنے کے بجائے سوچ بچار شروع کردی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے 20 برس میں پہلی بار پاکستان میں کھیلنے کی امید جگا دی ہے،کینگروز آخری مرتبہ 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ون ڈے میچز کیلیے مارک ٹیلر کی قیادت میں 1998 میں پاک سرزمین آئے تھے، جس کے بعد سے وہ وہاں جانے سے مسلسل انکار کرتے رہے ہیں۔
آئندہ برس ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا کی 5 ون ڈے میچز کیلیے میزبانی کرنا ہے، اگرچہ یہ سیریز متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلی جائے گی تاہم پی سی بی نے ابتدائی 2میچز کی میزبانی پاکستان میں کرنے کیلیے آسٹریلیا کو تجویز بھیجی ہے۔
اگرچہ اس سے قبل بھی پاکستانی بورڈ کی جانب سے کرکٹ آسٹریلیا کو ایسی تجاویز بھیجی جاتی رہیں، مگر عام طور پر وہاں سے فوری طور پر ہی صاف انکار کیا جاتا رہا ہے تاہم اس بار سی اے نے دو ٹوک جواب دینے کے بجائے معاملے پر مزید غور کا پیغام دیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان نے کہاکہ ہم مارچ میں ون ڈے سیریز کے حوالے سے پی سی بی کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ باکستانی بورڈ اور حکومت نے ٹور پر آنے والی غیرملکی ٹیموں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلیے اہم اقدامات کیے ہیں، ہم بھی اس حوالے سے پی سی بی سے بات چیت جاری رکھیں گے، ہمارے لیے بہرحال اپنے پلیئرز اور سپورٹ اسٹاف کی سلامتی سب سے مقدم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سری لنکا نے واحد ٹی 20 اور ویسٹ انڈیز نے مختصر ترین فارمیٹ کے2 میچز کیلیے پاکستان کا رخ کیا۔ گزشتہ برس لاہور میں ہونے والی 3 ٹی 20 میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کے موجودہ ٹیسٹ کپتان ٹم پین، بین کٹنگ اور جارج بیلی ورلڈ الیون کا حصہ تھے۔
ادھر آسٹریلیا کی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان کے سفر کے حوالے سے اپنے شہریوں کیلیے خبردار رہنے کی ہدایات میں کوئی فرق نہیں آیا جو ٹور کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہوسکتی ہیں۔
آسٹریلوی ٹیم گزشتہ برس سیکیورٹی خدشات کے باوجود بنگلہ دیش کا ٹور کرچکی جہاں پر انھیں صدارتی اسٹائل کی سیکیورٹی دی گئی تھی، پی سی بی کے نئے مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہاکہ پاکستان اپنے ملک کا دورہ کرنے والی ٹیموں کو 'ملٹری اسٹائل' کی سیکیورٹی فراہم کرے گا۔
انھوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کیلیے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانا چاہتے ہیں، سیکیورٹی انتظامات میں پائی جانے والی معمولی خامیوں کو بھی دور کرنے کی کوشش ہوگی۔