ڈبل سواری پر پکڑے گئے کسی فرد کی عید تھانے میں نہیں گزرنی چاہیے چیف جسٹس
پولیس نے پکڑے گئے شہریوںکورسیوں سے باندھ کرعدالت میں پیش کیا،رہائی میں مشکلات کاسامنا
DUBAI:
موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کی خلاف ورزی اورمعمولی جرائم کے الزام میں گرفتارشہریوں کی رہائی میں مشکلات پرچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سخت نوٹس لیااور تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اسیشل مجسٹریٹ تعینات کرنے کی ہدایت اورتمام شہریوں کوذاتی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا اورکہاہے کہ ڈبل سواری کے الزام میں گرفتارکسی بھی شخص کی عیدتھانے میں نہیں گزرنی چاہیے ، احکامات کے بعدمجسٹریٹس نے اپنے اضلاع کے تھانوں کے بھی دورے کیے اورشہریوں کو رہاکیاجبکہ موٹر سائیکلیں بھی مالکان کے حوالے کرنے کاحکم دیا۔
مجسٹریٹس نے تمام ایس ایچ اوزکوہدایت کی کہ عید کے تینوں دن ان سے رابطے میں رہیں اورانھیں اس حوالے سے صورتحال سے آگاہ رکھیں ،موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے الزام میں گرفتار شہریوں کو اتوارکو پولیس نے رسیاں باندھ کر جب سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا تو شہریوں کورہائی کے سلسلے میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔پانچوں اضلاع میں صرف ایک ایک مجسٹریٹ موجود تھا ،ضلع شرقی سے 100 ، ضلع غربی سے 40 ، ضلع وسطی اور ملیر سے 16-16 جبکہ ضلع جنوبی کی عدالت میں 30 شہریوں کو پیش کیا گیا ، ڈاکخانے بندجبکہ وکلا بھی نہیں تھے۔
اس تمام صورتحال کا چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے سخت نوٹس لیا اور تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اسپیشل ڈیوٹی پرمجسٹریٹ تعینات کرنے کی ہدایت کی اورتمام شہریوں کو فوری ذاتی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا،چیف جسٹس کی ہدایت پر پانچوں اضلاع کے سیشن ججز نے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کو فوری طور پر عدالتی کارروائی کے لیے مامور کیاجس میں ضلع شرقی میں دو مجسٹریٹ شاہد میمن اور جاوید اقبال ملک جب کہ دیگر اضلاع میں ایک ایک مجسٹریٹ کو تعینات کیا ، اسپیشل ڈیوٹی پر تعینات مجسٹریٹ نے مذکورہ تمام گرفتار شدگان شہریوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا ۔
بعدازاں سیشن ججز کے حکم پرجوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے متعلقہ تھانوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حسن فیروز کی ہدایت پر جوڈیشل مجسٹریٹ شفیع اللہ اور ہیڈ بیلف مدثر نے میٹھادر ، کھارادر ، آرٹلری میدان ، بلوچ کالونی ، کلفٹن ، درخشاں ، گذری ، فریئر ، رسالہ ، پریڈی ، محمود آباد اور دیگر تھانوں کے دورے کیے ،مذکورہ تھانوں میں بند 24 سے زائد شہریوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ ضبط کی گئی گاڑیوں کو دفعہ 550 کے تحت بند نہ کیاجائے بلکہ تصدیق کے بعد ان کے مالکان کو واپس کردی جائیں ، دورے کے دوران 6 سے شہریوں کو غیرقانونی طور پر حبس بے جا میں رکھنے کا بھی انکشاف ہوا ، جوڈیشل مجسٹریٹ اور ہیڈ بیلف نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کی خلاف ورزی اورمعمولی جرائم کے الزام میں گرفتارشہریوں کی رہائی میں مشکلات پرچیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے سخت نوٹس لیااور تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اسیشل مجسٹریٹ تعینات کرنے کی ہدایت اورتمام شہریوں کوذاتی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا اورکہاہے کہ ڈبل سواری کے الزام میں گرفتارکسی بھی شخص کی عیدتھانے میں نہیں گزرنی چاہیے ، احکامات کے بعدمجسٹریٹس نے اپنے اضلاع کے تھانوں کے بھی دورے کیے اورشہریوں کو رہاکیاجبکہ موٹر سائیکلیں بھی مالکان کے حوالے کرنے کاحکم دیا۔
مجسٹریٹس نے تمام ایس ایچ اوزکوہدایت کی کہ عید کے تینوں دن ان سے رابطے میں رہیں اورانھیں اس حوالے سے صورتحال سے آگاہ رکھیں ،موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے الزام میں گرفتار شہریوں کو اتوارکو پولیس نے رسیاں باندھ کر جب سٹی کورٹ میں پیش کیا گیا تو شہریوں کورہائی کے سلسلے میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔پانچوں اضلاع میں صرف ایک ایک مجسٹریٹ موجود تھا ،ضلع شرقی سے 100 ، ضلع غربی سے 40 ، ضلع وسطی اور ملیر سے 16-16 جبکہ ضلع جنوبی کی عدالت میں 30 شہریوں کو پیش کیا گیا ، ڈاکخانے بندجبکہ وکلا بھی نہیں تھے۔
اس تمام صورتحال کا چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے سخت نوٹس لیا اور تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اسپیشل ڈیوٹی پرمجسٹریٹ تعینات کرنے کی ہدایت کی اورتمام شہریوں کو فوری ذاتی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا،چیف جسٹس کی ہدایت پر پانچوں اضلاع کے سیشن ججز نے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کو فوری طور پر عدالتی کارروائی کے لیے مامور کیاجس میں ضلع شرقی میں دو مجسٹریٹ شاہد میمن اور جاوید اقبال ملک جب کہ دیگر اضلاع میں ایک ایک مجسٹریٹ کو تعینات کیا ، اسپیشل ڈیوٹی پر تعینات مجسٹریٹ نے مذکورہ تمام گرفتار شدگان شہریوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا ۔
بعدازاں سیشن ججز کے حکم پرجوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے متعلقہ تھانوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حسن فیروز کی ہدایت پر جوڈیشل مجسٹریٹ شفیع اللہ اور ہیڈ بیلف مدثر نے میٹھادر ، کھارادر ، آرٹلری میدان ، بلوچ کالونی ، کلفٹن ، درخشاں ، گذری ، فریئر ، رسالہ ، پریڈی ، محمود آباد اور دیگر تھانوں کے دورے کیے ،مذکورہ تھانوں میں بند 24 سے زائد شہریوں کو ذاتی مچلکے پر رہا کردیا اور پولیس کو ہدایت کی کہ ضبط کی گئی گاڑیوں کو دفعہ 550 کے تحت بند نہ کیاجائے بلکہ تصدیق کے بعد ان کے مالکان کو واپس کردی جائیں ، دورے کے دوران 6 سے شہریوں کو غیرقانونی طور پر حبس بے جا میں رکھنے کا بھی انکشاف ہوا ، جوڈیشل مجسٹریٹ اور ہیڈ بیلف نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔