دولت کی لالچ آئی سی سی اور بھارتی بورڈ پھر آمنے سامنے
کونسل نے ورلڈٹی20کی آمدنی میں ہونے والی ٹیکس کٹوتی کا زرتلافی مانگ لیا
دولت کی لالچ میں آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ پھر آمنے سامنے آگئے، کونسل نے ورلڈ ٹی 20 کی آمدنی میں ہونے والی ٹیکس کٹوتی کا زرتلافی بی سی سی آئی سے مانگ لیا۔
2016 کا ورلڈ ٹی 20 بھارت میں منعقد ہوا تھا، ٹورنامنٹ کے آفیشل براڈ کاسٹر ادارے نے نشریاتی و اشتہاری مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں سے ٹیکس کی رقم کاٹ کر باقی رقم آئی سی سی کو ادا کردی تھی۔ جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بی سی سی آئی سے مطالبہ کیاکہ ٹیکس کی مد میں جو رقم کاٹی گئی اس کی تلافی کیلیے وہ23 ملین ڈالر ادا کرے،اگرچہ یہ مطالبہ اکتوبر میں سنگاپور میں ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں ہوا تھا تاہم اب اسے پورا کرنے کی ڈیڈ لائن میں صرف 10 روز باقی ہیں۔
آئی سی سی نے خبردار کیاکہ اگر بی سی سی آئی یہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہی تو سالانہ مالی سال کے دوران اس کا ریونیو میں جتنا حصہ بنا اس میں سے ہی 23 ملین ڈالر کاٹ لیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ کونسل نے بھارت میں 2021 میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی اور 2023 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کیلیے دوسرے آپشنز پر غور کی بھی دھمکی دی ہے۔
ادھر بی سی سی آئی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے مطالبہ کیاکہ انھیں وہ دستاویزات دکھائی جائیں جس میں بھارتی بورڈ نے ٹیکس کٹوتی کی رقم ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اب یہ دستاویزات پیش نہیں کررہی جس کے بغیر ہم کسی قسم کی کوئی رقم نہیں دے سکتے، اگر ہمارے ریونیو میں کٹوتی ہوئی تو پھر ہم بھی قانونی چارہ جوئی کا آپشن رکھتے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ جب سے ششانک منوہر آئی سی سی کے چیئرمین بنے ذاتی ایجنڈے کے تحت بی سی سی آئی کو ہی نشانہ بنائے ہوئے ہیں، ہمارے ملک سے ہی سب سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ریونیو جاتا ہے اور ہمیں ہی آنکھیں دکھائی جا رہی ہیں۔
2016 کا ورلڈ ٹی 20 بھارت میں منعقد ہوا تھا، ٹورنامنٹ کے آفیشل براڈ کاسٹر ادارے نے نشریاتی و اشتہاری مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں سے ٹیکس کی رقم کاٹ کر باقی رقم آئی سی سی کو ادا کردی تھی۔ جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بی سی سی آئی سے مطالبہ کیاکہ ٹیکس کی مد میں جو رقم کاٹی گئی اس کی تلافی کیلیے وہ23 ملین ڈالر ادا کرے،اگرچہ یہ مطالبہ اکتوبر میں سنگاپور میں ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں ہوا تھا تاہم اب اسے پورا کرنے کی ڈیڈ لائن میں صرف 10 روز باقی ہیں۔
آئی سی سی نے خبردار کیاکہ اگر بی سی سی آئی یہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہی تو سالانہ مالی سال کے دوران اس کا ریونیو میں جتنا حصہ بنا اس میں سے ہی 23 ملین ڈالر کاٹ لیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ کونسل نے بھارت میں 2021 میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی اور 2023 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کیلیے دوسرے آپشنز پر غور کی بھی دھمکی دی ہے۔
ادھر بی سی سی آئی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے مطالبہ کیاکہ انھیں وہ دستاویزات دکھائی جائیں جس میں بھارتی بورڈ نے ٹیکس کٹوتی کی رقم ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اب یہ دستاویزات پیش نہیں کررہی جس کے بغیر ہم کسی قسم کی کوئی رقم نہیں دے سکتے، اگر ہمارے ریونیو میں کٹوتی ہوئی تو پھر ہم بھی قانونی چارہ جوئی کا آپشن رکھتے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ جب سے ششانک منوہر آئی سی سی کے چیئرمین بنے ذاتی ایجنڈے کے تحت بی سی سی آئی کو ہی نشانہ بنائے ہوئے ہیں، ہمارے ملک سے ہی سب سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ریونیو جاتا ہے اور ہمیں ہی آنکھیں دکھائی جا رہی ہیں۔