دہری شہریت والے سرکاری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں

پختونخوا میں سویڈش اور برطانوی شہریت کے حامل وائس چانسلر 2 سال سے کام کر رہے ہیں

سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ملازمین اپنی دہری شہریت ختم کریں یا پھر نوکری چھوڑ دیں۔ فوٹو: فائل

BEIJING:
سپریم کورٹ آف پاکستان کی دہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسروں و ملازمین کے حوالے سے فیصلہ آنے کے بعد خیبر پختونخوا کی 2 سرکاری یونیورسٹی میں تعینات وائس چانسلرز کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔


حال ہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے دہری شہریت کے حامل سرکاری افسروں و ملازمین کے حوالے سے فیصلہ دیا ہے کہ یا تو وہ اپنی دہری شہریت ختم کریں یا پھر نوکری چھوڑ دیں۔

اس فیصلے کے بعد خیبرپختونخوا کی 2 سرکاری یونیورسٹی میں سویڈش اور برطانوی شہریت کے حامل وائس چانسلر کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں جو 2 سال سے مذکورہ عہدے پر کام کر رہے ہیں، ان میں ٹیکنالوجی یونیورسٹی نوشہرہ کے وائس پروفیسر ڈاکٹر قمرالوہاب یونیورسٹی میں اندرونی اختلافات کی وجہ سے پہلے ہی اپنا استعفیٰ صوبائی حکومت کو ارسال کر چکے ہیں جبکہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے وائس چانسلر اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Load Next Story