چھٹی کا دن سیکڑوں بچے والدین کو لیکر کتب میلے میں پہنچ گئے

بچوں نے سائنسی معلومات،نئی ایجادات، نظموں اور کہانیوں کی کتب خریدیں

کتاب کے صفحے کوچھوکر پڑھنا موبائل کو ٹچ یا کمپیوٹرپر پڑھنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے،دنیا میں آج بھی بچوں کی کتب زیادہ فروخت ہوتی ہیں،والدین

کراچی ایکسپو سینٹر میں 14 ویں کراچی عالمی کتب میلے کے تیسرے اورچھٹی والے دن بچوں کی کثیر تعداد نے عالمی کتب میلے کا تعداد نے کتب میلے کا رخ کیا اوراپنی پسند کی کتابیں خریدیں، ہر سو پھیلی رنگ برنگی خوبصورت نقش و نگار والی کتابیں، اینی میشن، کارٹونز، کہانیوں پر مبنی کتابیں، نیلے پیلے سفید غباروں، لائٹوں سے سجے اسٹالز اور 25 فیصد رعایتی کتابوں کے اسٹالز ہر کسی کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں۔


عالمی کتب میلے میں جہاں بڑے اپنے علم کی پیاس بجھارہے ہیں وہیں بچوں نے بھی عزم کیا کہ انٹرنیٹ پر نہیں کتابیں پڑھ کر وقت گزاریں گے، کتب میلے میں کتابیں پسند کرتے ہوئے ایک بچی بریرہ نے ایکسپریس سے گفتگو میں بتایا کہ، 'مجھے میوزک اور سائنس سے متعلق والی کتابیں بہت پسند ہیں اس لیے میں نے میوزک والی کتاب اور ایک سائنس کی کتاب لی ہے جس میں بتایا گیا ہے اسپیس کی دنیا کیسی ہے،والدین نے کہا کہ کمپیوٹر، انٹر نیٹ اور موبائل کے اس دور میں بچوں کو کتاب سے روشناس کرانا ہے تو اس قسم کے میلے میں بچوں کو لانا نہایت ضروری ہے۔

کتاب کے صفحے کو چھوکر پڑھنا، موبائل کو ٹچ کرکے پڑھنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بچوں میں کتب بینی کا شوق پروان چڑھے، والدین نے مزید کہا کہ بچے دیکھنے سے زیادہ سیکھتے ہیں اس لیے ایسی رنگ برنگی اینی میٹڈ ویڈیوز میں بچوں کی دلچسپی عروج پر ہے تاکہ بچوں کی توجہ سیکھنے کی جانب مائل ہو، اس میں میوزک کے ساتھ انگریزی نظمیں شامل ہیں جن سے بچے زیادہ جلدی نظم یاد کرلیتے ہیں، والدین نے کہا کہ بچوں کی کتابوں پر ملنے والی رعایت ہمیں مجبور کررہی ہے کہ ایک کی جگہ دو اور دو کی جگہ چار کتابیں خریدیں۔
Load Next Story