بابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح کا 143 واں یوم پیدائش منایاجارہا ہے
مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب، اہم شخصیات کی حاضری اور فاتحہ خوانی
بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کا 143 واں یوم پیدائش ملی یکجہتی اور جوش و جذبے سے منایا جارہاہے۔
بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر سب سے اہم تقریب مزار قائد پر ہوئی ، جہاں گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی اور پاکستان پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ پی ایم اے کیڈٹس کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو خصوصی سلام بھی پیش کیا گیا۔
گارڈز کی تبدیلی کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے وزرا کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی۔ اس کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے نمائندوں، وزیر ریلوے شیخ رشید اور دیگر اہم شخصیات نے بھی مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانہ کی۔ اس کے علاوہ شہریوں کی بھی بڑی تعداد بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچ رہی ہے۔ دوسری جانب ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا قوم معاشرہ سے انتہا پسندی، دہشت گردی اور بدعنوانی کی لعنتوں سے نجات کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے اور اس عزم کی تجدید کی جائے کہ ہم قائداعظم کے وژن کی روشنی میں مادر وطن کی خدمت کیلئے انفرادی اور اجتماعی طور پر انتھک محنت کریں گے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی 143 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا قائداعظم محمد علی جناح نے ایسی ریاست کا نظریہ پیش کیا تھا جہاں خوشحال معاشرے کی تشکیل کے ذریعے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیا جاسکتا ہے، قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملک کو فلاحی، ترقی پسند اور خوشحال ریاست بنانے کے لئے ان کے وژن اتحاد ، ایمان اور تنظیم کے رہنما اصولوں پر انفرادی اور اجتماعی طور پر عمل کریں ، ہمیں آج اس عزم کا اعادہ بھی کرنا ہوگا کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے، ہم سب قائداعظم کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایک قوم کی حیثیت سے کام کریں گے اور ملک کو دنیا میں اس کا حقیقی مقام دلائیں گے۔
قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو وزیر مینشن کراچی میں پیدا ہوئے، لندن سے 1895 میں قانون کی ڈگری حاصل کی اور ساتھ ساتھ سیاست میں بھی گہری دلچسپی لینے لگے۔ انہوں نے 1896 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور پھر 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور 1916 کے لکھنئو کے اجلاس میں آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر منتخب ہو گئے، محمد علی جناح نے ہندوستان کو برطانوی تسلط سے آزاد کرانے کے لئے کانگریس اور مسلم لیگ کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1929 میں نہرو رپورٹ کے جواب میں مشہور زمانہ 14 نکات پیش کئے جو کہ بعد میں قیام پاکستان کے لئے پیش خیمہ ثابت ہوئے۔
مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کے لئے مسلسل جدو جہد کی وجہ سے آپ کی طبیعت 1940 سے خراب ہونا شروع ہو گئی اور 1947 میں پاکستان کو آزاد کرانے کے صرف ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔
بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر سب سے اہم تقریب مزار قائد پر ہوئی ، جہاں گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی اور پاکستان پی ایم اے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ پی ایم اے کیڈٹس کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو خصوصی سلام بھی پیش کیا گیا۔
گارڈز کی تبدیلی کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے وزرا کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی۔ اس کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے نمائندوں، وزیر ریلوے شیخ رشید اور دیگر اہم شخصیات نے بھی مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانہ کی۔ اس کے علاوہ شہریوں کی بھی بڑی تعداد بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچ رہی ہے۔ دوسری جانب ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
صدر مملکت کا پیغام
بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا قوم معاشرہ سے انتہا پسندی، دہشت گردی اور بدعنوانی کی لعنتوں سے نجات کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے اور اس عزم کی تجدید کی جائے کہ ہم قائداعظم کے وژن کی روشنی میں مادر وطن کی خدمت کیلئے انفرادی اور اجتماعی طور پر انتھک محنت کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان
قائد اعظم محمد علی جناح کی 143 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا قائداعظم محمد علی جناح نے ایسی ریاست کا نظریہ پیش کیا تھا جہاں خوشحال معاشرے کی تشکیل کے ذریعے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیا جاسکتا ہے، قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملک کو فلاحی، ترقی پسند اور خوشحال ریاست بنانے کے لئے ان کے وژن اتحاد ، ایمان اور تنظیم کے رہنما اصولوں پر انفرادی اور اجتماعی طور پر عمل کریں ، ہمیں آج اس عزم کا اعادہ بھی کرنا ہوگا کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے، ہم سب قائداعظم کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایک قوم کی حیثیت سے کام کریں گے اور ملک کو دنیا میں اس کا حقیقی مقام دلائیں گے۔
بابائے قوم کے حالات زندگی
قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو وزیر مینشن کراچی میں پیدا ہوئے، لندن سے 1895 میں قانون کی ڈگری حاصل کی اور ساتھ ساتھ سیاست میں بھی گہری دلچسپی لینے لگے۔ انہوں نے 1896 میں انڈین نیشنل کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور پھر 1913 میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور 1916 کے لکھنئو کے اجلاس میں آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر منتخب ہو گئے، محمد علی جناح نے ہندوستان کو برطانوی تسلط سے آزاد کرانے کے لئے کانگریس اور مسلم لیگ کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1929 میں نہرو رپورٹ کے جواب میں مشہور زمانہ 14 نکات پیش کئے جو کہ بعد میں قیام پاکستان کے لئے پیش خیمہ ثابت ہوئے۔
مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن کے لئے مسلسل جدو جہد کی وجہ سے آپ کی طبیعت 1940 سے خراب ہونا شروع ہو گئی اور 1947 میں پاکستان کو آزاد کرانے کے صرف ایک سال بعد 11 ستمبر 1948 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔