سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیںمسلم لیگ ن

ملک پر ایسی حکومت مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر زندہ ہے،احسن اقبال

ملک پر ایسی حکومت مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر زندہ ہے، رہنما مسلم لیگ (ن) فوٹو: اسکرین گریب

مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیں اور ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کریں گے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں احسن اقبال، مشاہد حسین سید، سینیٹر مشاہد اللہ، محمد زبیر، مریم اورنگزیب اور رانا ثناء اللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیں اور ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کریں گے۔

ملک پر ایسی حکومت مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر زندہ ہے،احسن اقبال

احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف نیب کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، مفروضے کی بنیاد پر کہا گیا کہ نواز شریف کمپنی کے مالک ہیں، جس مقدمے میں نوازشریف کوسزادی گئی وہ کمپنی 2001 میں قائم ہوئی جب وہ جلاوطن تھے، نوازشریف پر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کا الزام لگا کر نااہل کیا گیا، کوئی بیٹا اگر اپنے والدین کو اپنی کمائی میں سے پیسے بھیجے توکیا یہ جرم ہے؟، 125 دن کے اندر حکومت کے میگا کرپشن اسکینڈل سامنے آئے ہیں، ڈالر کی قیمت میں ایک رات میں اربوں روپے کس کس نے بنائے اس کی تحقیقات کی جائے، پاکستان میں مہنگا فرنس آئل لایا گیا گیس کی قلت پیدا کی گئی ، اس کا کون ذمہ دارہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک پر ایسی حکومت مسلط ہے جو وینٹی لیٹر پر زندہ ہے، پاکستان پر پی ٹی آئی کی شکل میں ایک اور کنونشنل لیگ اور (ق) لیگ کو مسلط کرنے کی سازش ہورہی ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم ملک میں سلیکٹڈ احتساب کررہے ہیں، موجودہ احتساب کے عمل میں دو رنگی ہے، مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو انکوائری کے دوران گرفتار کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف 10 ،10 سال پرانے کیسزہیں اور وہ اپنی سہولت کے مطابق تاریخ حاصل کرتے ہیں۔ پاکستان تب خوشحال اور مستحکم ہوگا جب آئینی اور جمہوری بالادستی کی راہ پر چلے گا، انتقامی کارروائیوں سے (ن) لیگ یا نوازشریف کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ہم ان کارروائی کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔

ریاست مدینہ کی مثال کیلیے حکومت پہلے اپنے کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالے،محمد زبیر

پریس کانفرنس کے دوران محمد زبیر نے کہا کہ ریاست مدینہ کی مثال کے لیے پہلے اپنے کرپٹ لوگوں پر ہاتھ ڈالیں، علیم خان، علیمہ خان یا جہانگیر ترین ہوں سب سے پوچھیں کہ انہوں نے پیسے ملک سے باہر کیسے بھیجے، علیمہ خان کا معاملہ اگر جرمانے سے ختم ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے غلط کام کیا اسی لیے انہیں جرمانہ ہوا۔ ہمارا نیب اور عدالت سے مطالبہ ہے کہ ہم نے جو مظاہرہ نوازشریف کے کیس میں دیکھا وہی دیگر کے کیسز میں بھی دیکھنا چاہتے ہیں۔


پنڈی کا بدصورت شیطان نیب کا ترجمان بنا ہوا ہے،رانا ثنااللہ

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرنا ہمارا حق ہے، عدالت نے فیصلہ کیا ہے اور انصاف بھی عدالت سے ہی ملے گا، نواز شریف کو کچھ مفروضوں پر سزا سنائی گئی، ایک کیس میں قطری حلال اور دوسرے کیس میں حرام ہے، نیب کا احتساب ادارے کے طور پر احترام کرتے ہیں، حکومتی وزرا عدلیہ اور نیب کے ترجمان بن کر بات کررہے ہیں، خوبصورت شہر پنڈی میں ایک بدصورت انسان رہتا ہے، پنڈی کا بدصورت شیطان نیب کا ترجمان بنا ہوا ہے،مسلم لیگ (ن) کے لئے یہ نئی چیز نہیں ہے، ایسے احتساب کاعمل (ن) لیگ کے لیے نیا نہیں، ہم نے ماضی میں بھی سامنا کیا۔

پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کریں گے،مشاہداللہ خان

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف نہیں کرپشن کے حق میں ہے اور اس کے بے شمار ثبوت ہیں۔ دیگر صوبوں میں کرپشن کے خلاف کارروائی ہوتی ہے اور خیبر پختونخوا میں یہ احتساب کمیشن ہی ختم کردیتے ہیں، اگر یہ کرپشن کے خلاف ہیں تو دیگر400 سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔ سندھ میں بلدیاتی ضمنی انتخابات میں یہ صرف ایک سیٹ جیتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں بھی بلدیاتی ضمنی انتخاب میں اپوزیشن نے زیادہ سیٹیں جیتیں۔

مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف کو ملک میں ترقی دینے کی سزادی جارہی ہے، نواز شریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے ملک سے اندھیرے ختم کیے، معیشت ٹھیک کی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا، خطے میں کون سا ایسا لیڈر ہے جسے معلوم ہو کہ مجھے جیل میں ڈالا جائے گا اور وہ وطن واپس آئے۔ ہمیں لٹیروں سے سزائیں دلوائی جارہی ہیں، ہمیں ان لوگوں کے ذریعے سزا دی جارہی ہے جنھوں نے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی بات کی تھی، ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت اختجاج کریں گے۔

دعا دیتا ہوں عمران خان کا وہ حشر نہ ہو جو ہٹلر کا ہوا،مصدق کلیم

مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان کی ہٹلر سےمتعلق بات سے لگا کہ وہ ہٹلر ہیں، انھوں نے یوٹرن لے لیا، ہٹلر کے وقت بھی ملک کے لیے اٹھنے والی تمام آوازوں کو بند کیا گیا آج بھی یہی ہورہا ہے، دعا دیتا ہوں کہ ان کا وہ حشر نہ ہو جو ہٹلر کاہوا۔
Load Next Story