کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس کی 2 نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال
انڈیکس 22365.72، 358 کمپنیوں کا کاروبار، 203 کے بھاؤ میں اضافہ 129 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا
لاہور:
وزیراعظم کے کامیاب دورہ چین میں مختلف نئے معاہدوں، توانائی بحران ودیگر اہم منصوبوں میں چین کی حکومت کی پیشکش جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر مثبت اثرات برقرار رکھے اور تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 22200 اور22300 کی دوحدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سرکلرڈیٹ ختم ہونے کی امید اور لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے بہتر ششماہی وسہ ماہی نتائج کی توقعات پر مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کی آمد بڑھ گئی ہے جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر 73 لاکھ 17 ہزار 402 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے30 لاکھ 93 ہزار362 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 36 لاکھ 92 ہزار176 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ70 ہزار995 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 2 لاکھ 60 ہزار870 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 187.38 پوائنٹس کے اضافے سے22365.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس162.61 پوائنٹس کے اضافے سے17306.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 529.98 پوائنٹس کے اضافے سے39488.61 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت8.43 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ56 لاکھ49 ہزار940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں203 کے بھاؤ میں اضافہ 129 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 86.25 روپے بڑھکر1811.25 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ44.99 روپے بڑھکر1899.99 روپے ہوگئے جبکہ ملت ٹریکٹرز کے بھاؤ6.45 روپے کم ہوکر530.96 روپے اور ایبٹ لیبارٹریز کے بھاؤ5.90 روپے کم ہوکر 352.75 روپے ہوگئے۔
وزیراعظم کے کامیاب دورہ چین میں مختلف نئے معاہدوں، توانائی بحران ودیگر اہم منصوبوں میں چین کی حکومت کی پیشکش جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر مثبت اثرات برقرار رکھے اور تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 22200 اور22300 کی دوحدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سرکلرڈیٹ ختم ہونے کی امید اور لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے بہتر ششماہی وسہ ماہی نتائج کی توقعات پر مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کی آمد بڑھ گئی ہے جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے مجموعی طور پر 73 لاکھ 17 ہزار 402 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے30 لاکھ 93 ہزار362 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 36 لاکھ 92 ہزار176 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ70 ہزار995 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 2 لاکھ 60 ہزار870 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔
تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 187.38 پوائنٹس کے اضافے سے22365.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس162.61 پوائنٹس کے اضافے سے17306.67 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 529.98 پوائنٹس کے اضافے سے39488.61 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت8.43 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ56 لاکھ49 ہزار940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں203 کے بھاؤ میں اضافہ 129 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 86.25 روپے بڑھکر1811.25 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ44.99 روپے بڑھکر1899.99 روپے ہوگئے جبکہ ملت ٹریکٹرز کے بھاؤ6.45 روپے کم ہوکر530.96 روپے اور ایبٹ لیبارٹریز کے بھاؤ5.90 روپے کم ہوکر 352.75 روپے ہوگئے۔