اینڈی مرے کو ’نائٹ ہڈ‘ کے اعزاز سے نوازنے کا امکان
ٹائٹل جیتنے کے بعد رات کروٹیں بدلتے گزاری، اخبارات دیکھنے کا انتظار رہا، ٹینس اسٹار
برطانیہ کو 77 برس بعد ومبلڈن ٹرافی جتوانے والے اینڈی مرے کو ملکہ 'نائٹ ہڈ'کے اعزاز سے نواز سکتی ہیں۔
وہ ٹائٹل جیتنے کے بعد خوشی کے مارے رات بھر کروٹیں بدلتے رہے، انھیں دوستوں کے مبارکبادی پیغامات وصول کرنے کے ساتھ صبح کے اخبارات میں اپنی تصاویر دیکھنے کا انتظار رہا۔ تفصیلات کے مطابق اینڈی مرے نے اتوار کو سربیا کے نووک جووک کو شکست دے کر ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کیا، وہ 77 برس میں برطانیہ کو یہ اعزاز جتوانے والے پہلے ٹینس پلیئر ہیں، فتح کی خوشی میں انھیں رات بھر نہیں آئی، انھیں جلد سے جلد صبح ہونے کا انتظار تھا تاکہ اخبارات میں اپنے کارنامے کی تفصیل خود پڑھ سکیں، اس بات کا انکشاف انھوں نے پیر کے روز پریس کانفرنس میں کیا۔
اینڈی مرے نے کہا کہ آپ اس خوف سے سونا ہی نہیں چاہتے کہ کہیں اٹھیں تو سب کچھ خواب ثابت ہو، میں رات بھر جاگتا رہا، اپنے دوستوں کو میسجز کیے، میرے لیے سونا مشکل تھا، مجھے اخبارات کا انتظار تھا اور اب میں نے کچھ اخبارات کے صفحہ اول اور آخر اپنے پاس محفوظ کرلیے ہیں، میں نے یہ ٹائٹل گذشتہ روز جیتا مگر اس کی اہمیت اور حقیقی خوشی مجھے اب محسوس ہورہی ہے، ہوسکتا ہے کہ اس کے بعد میں کوئی اور گرینڈ سلم جیت ہی نہ پاؤں مگر میں اپنی کوشش جاری رکھوں گا، اب تک میرے شوکیس میں 2 گرینڈ سلم اور ایک اولمپک گولڈ میڈل جمع ہوچکا، میں ایک اور گرینڈ سلم کا فائنل کھیل چکا مگر اس کے باوجود نمبر ون رینکنگ پوزیشن سے بہت دور ہوں۔
میرا مقصد زیادہ محنت کرنا اور مزید گرینڈ سلم ٹائٹلز جیتنا ہے، میں رینکنگ کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں ہونا چاہتا۔ اینڈی مرے کی تاریخی فتح کے بعد اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انھیں ملکہ 'نائٹ ہڈ'کے اعزاز سے نواز سکتی ہیں۔ رائل کورٹ سے اینڈی مرے کی فتح کا نظارہ کرنے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا کہ مرے سے زیادہ اس اعزاز کا مستحق اور کون ہوسکتا ہے، انھوں نے پورے ملک کے حوصلے بلند کردیے ہیں۔
وہ ٹائٹل جیتنے کے بعد خوشی کے مارے رات بھر کروٹیں بدلتے رہے، انھیں دوستوں کے مبارکبادی پیغامات وصول کرنے کے ساتھ صبح کے اخبارات میں اپنی تصاویر دیکھنے کا انتظار رہا۔ تفصیلات کے مطابق اینڈی مرے نے اتوار کو سربیا کے نووک جووک کو شکست دے کر ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کیا، وہ 77 برس میں برطانیہ کو یہ اعزاز جتوانے والے پہلے ٹینس پلیئر ہیں، فتح کی خوشی میں انھیں رات بھر نہیں آئی، انھیں جلد سے جلد صبح ہونے کا انتظار تھا تاکہ اخبارات میں اپنے کارنامے کی تفصیل خود پڑھ سکیں، اس بات کا انکشاف انھوں نے پیر کے روز پریس کانفرنس میں کیا۔
اینڈی مرے نے کہا کہ آپ اس خوف سے سونا ہی نہیں چاہتے کہ کہیں اٹھیں تو سب کچھ خواب ثابت ہو، میں رات بھر جاگتا رہا، اپنے دوستوں کو میسجز کیے، میرے لیے سونا مشکل تھا، مجھے اخبارات کا انتظار تھا اور اب میں نے کچھ اخبارات کے صفحہ اول اور آخر اپنے پاس محفوظ کرلیے ہیں، میں نے یہ ٹائٹل گذشتہ روز جیتا مگر اس کی اہمیت اور حقیقی خوشی مجھے اب محسوس ہورہی ہے، ہوسکتا ہے کہ اس کے بعد میں کوئی اور گرینڈ سلم جیت ہی نہ پاؤں مگر میں اپنی کوشش جاری رکھوں گا، اب تک میرے شوکیس میں 2 گرینڈ سلم اور ایک اولمپک گولڈ میڈل جمع ہوچکا، میں ایک اور گرینڈ سلم کا فائنل کھیل چکا مگر اس کے باوجود نمبر ون رینکنگ پوزیشن سے بہت دور ہوں۔
میرا مقصد زیادہ محنت کرنا اور مزید گرینڈ سلم ٹائٹلز جیتنا ہے، میں رینکنگ کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں ہونا چاہتا۔ اینڈی مرے کی تاریخی فتح کے بعد اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انھیں ملکہ 'نائٹ ہڈ'کے اعزاز سے نواز سکتی ہیں۔ رائل کورٹ سے اینڈی مرے کی فتح کا نظارہ کرنے والے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا کہ مرے سے زیادہ اس اعزاز کا مستحق اور کون ہوسکتا ہے، انھوں نے پورے ملک کے حوصلے بلند کردیے ہیں۔