گلگت بلتستان کے متعدد منصوبے سی پیک میں شامل
چینی کمپنیاں100میگاواٹ کے آئی یو،80میگاواٹ پھنڈرپلانٹس تعمیرکریں گی
سی پیک پر پاکستان اور چین کی جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں گلگت بلتستان سے متعلق متعدد منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے 18 سے 20 دسمبرتک بیجنگ میں منعقدہ اجلاس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کی۔
محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے تحت چینی کمپنیاں 100 میگاواٹ کے آئی یو اور 80میگاواٹ پھنڈر پروجیکٹس تعمیر کریں گی، ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو قلیل عرصے میں بجلی میسر آئے گی جس سے سیاحت کے فروغ، تعمیر وترقی کی رفتار کو بڑھانے سمیت اسپیشل اکنامک اور انڈسٹریل زونز، کینسر اسپتال، میڈیکل کالج و کارڈیک اسپتال، وومن یونیورسٹی اور سی پیک کے انفرااسٹرکچر کے لیے توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔
اس کے علاوہ اسپیشل اکنامک زونز کے لیے تیار کی جانے والی فزیبلٹی رپورٹس جو چینی حکومت کو پیش کردی گئی ہیں ان میں مقپون داس گلگت بھی شامل ہے۔ سوشیو اکنامک سیکٹر کے منصوبوں کے لیے 6 مدوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور ان کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہےان میں زراعت، تیکنیکی مہارتوں میں اضافہ، تعلیم اور آب رسانی شامل ہیں۔ سوشیواکنامک ترقی کے منصوبوں کے لیے چینی حکومت وسائل فراہم کرے گی۔ ابتدائی مرحلے میں چینی حکومت 300 ملین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی، گلگت شندور روڈ کو سی پیک میں شامل کردیا گیا ہے۔
محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے تحت چینی کمپنیاں 100 میگاواٹ کے آئی یو اور 80میگاواٹ پھنڈر پروجیکٹس تعمیر کریں گی، ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت بلتستان کو قلیل عرصے میں بجلی میسر آئے گی جس سے سیاحت کے فروغ، تعمیر وترقی کی رفتار کو بڑھانے سمیت اسپیشل اکنامک اور انڈسٹریل زونز، کینسر اسپتال، میڈیکل کالج و کارڈیک اسپتال، وومن یونیورسٹی اور سی پیک کے انفرااسٹرکچر کے لیے توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی۔
اس کے علاوہ اسپیشل اکنامک زونز کے لیے تیار کی جانے والی فزیبلٹی رپورٹس جو چینی حکومت کو پیش کردی گئی ہیں ان میں مقپون داس گلگت بھی شامل ہے۔ سوشیو اکنامک سیکٹر کے منصوبوں کے لیے 6 مدوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور ان کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہےان میں زراعت، تیکنیکی مہارتوں میں اضافہ، تعلیم اور آب رسانی شامل ہیں۔ سوشیواکنامک ترقی کے منصوبوں کے لیے چینی حکومت وسائل فراہم کرے گی۔ ابتدائی مرحلے میں چینی حکومت 300 ملین روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی، گلگت شندور روڈ کو سی پیک میں شامل کردیا گیا ہے۔