پالتو کتے اپنے مالک کے احساسات ’سونگھ‘ سکتے ہیں
اگر مالک خوف زدہ ہو تو وفادار جانور اسے محسوس کرکے خود بھی خوف زدہ ہوجاتا ہے
انسانوں کا وفادار جانور کتا اپنے مالک کے احساسات اور جذبات بخوبی پڑھ سکتا ہے اور خود پر بھی وہ کیفیت طاری کرلیتا ہے مثلاً اگر کتا اپنے مالک کو خوف میں مبتلا دیکھے تو وہ اس کی بو پاکر خود بھی ڈرنے لگتا ہے۔
امریکا اور مغربی ممالک میں ایک عرصے سے کتے پالنے والے افراد اعتراف کرتےہیں کہ ان کے پالتو جانور کا موڈ انہیں دیکھ کر تبدیل ہوجاتا ہے اور بسا اوقات کتے ان کے احساسات کی باقاعدہ نقل کرتے ہیں۔ لیکن اب معلوم ہوا کہ کتے انسانی احساسات و جذبات کی بُو بھی محسوس کرسکتے ہیں۔
اٹلی میں واقع یونیورسٹی آف نیپلز سے وابستہ ڈاکٹر بیاجیو ڈی اینائلو نے کہا کہ کتوں کی قوتِ شامہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے۔ ان میں سونگھنے کی حِس ہم سے کئی گنا زیادہ اور حیرت انگیز ہوتی ہے۔ اس کےلیے ڈاکٹربیاجیو اور ان کے ساتھیوں نے کتوں پر کئی تجربات کئے۔
پہلے مرحلے میں انسانی رضاکاروں کو ڈراؤنی، خوشی والی ، مایوسی اور خوف زدہ کرنے والی ویڈیو دکھائی اور اس دوران ان کے پسینے کے نمونے لیے گئے۔ اس کے بعد یہ پسینہ کتوں کو سنگھایا گیا اور ان کے دل کی دھڑکن اور دیگر ٹیسٹ لیے گئے۔ خوف کی حالت میں بہنے والے پسینے کو سونگھ کرکتے قدرے زیادہ بے چین ہوگئے، ان کے دل کی دھڑکن بڑھ گئی اور ان کے مالکان کو انہیں پرسکون کرنا پڑا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ کتے اپنے مالکان اور دیگر انسانوں کی نفسیاتی کیفیات جاننے کے لیے بہت سی حسیات استعمال کرتےہیں اور اسی کے لحاظ سے اپنا برتاؤ ظاہر کرتے ہیں۔ یعنی انسانی بو سونگھ کر کتے اپنے مالک کے جذبات سے آگاہ ہوتے ہیں۔
اس ضمن میں ایک اور تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ اس کا اظہار جانور کے چہرے پر بھی نمایاں ہوتا ہے۔ کتے اپنے چہرے پر اس وقت زیادہ تاثرات لاتے ہیں جب کوئی (انسان) ان کی جانب غور سے دیکھتا ہے اور یوں کتے انسانی توجہ کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں۔
امریکا اور مغربی ممالک میں ایک عرصے سے کتے پالنے والے افراد اعتراف کرتےہیں کہ ان کے پالتو جانور کا موڈ انہیں دیکھ کر تبدیل ہوجاتا ہے اور بسا اوقات کتے ان کے احساسات کی باقاعدہ نقل کرتے ہیں۔ لیکن اب معلوم ہوا کہ کتے انسانی احساسات و جذبات کی بُو بھی محسوس کرسکتے ہیں۔
اٹلی میں واقع یونیورسٹی آف نیپلز سے وابستہ ڈاکٹر بیاجیو ڈی اینائلو نے کہا کہ کتوں کی قوتِ شامہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے۔ ان میں سونگھنے کی حِس ہم سے کئی گنا زیادہ اور حیرت انگیز ہوتی ہے۔ اس کےلیے ڈاکٹربیاجیو اور ان کے ساتھیوں نے کتوں پر کئی تجربات کئے۔
پہلے مرحلے میں انسانی رضاکاروں کو ڈراؤنی، خوشی والی ، مایوسی اور خوف زدہ کرنے والی ویڈیو دکھائی اور اس دوران ان کے پسینے کے نمونے لیے گئے۔ اس کے بعد یہ پسینہ کتوں کو سنگھایا گیا اور ان کے دل کی دھڑکن اور دیگر ٹیسٹ لیے گئے۔ خوف کی حالت میں بہنے والے پسینے کو سونگھ کرکتے قدرے زیادہ بے چین ہوگئے، ان کے دل کی دھڑکن بڑھ گئی اور ان کے مالکان کو انہیں پرسکون کرنا پڑا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ کتے اپنے مالکان اور دیگر انسانوں کی نفسیاتی کیفیات جاننے کے لیے بہت سی حسیات استعمال کرتےہیں اور اسی کے لحاظ سے اپنا برتاؤ ظاہر کرتے ہیں۔ یعنی انسانی بو سونگھ کر کتے اپنے مالک کے جذبات سے آگاہ ہوتے ہیں۔
اس ضمن میں ایک اور تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ اس کا اظہار جانور کے چہرے پر بھی نمایاں ہوتا ہے۔ کتے اپنے چہرے پر اس وقت زیادہ تاثرات لاتے ہیں جب کوئی (انسان) ان کی جانب غور سے دیکھتا ہے اور یوں کتے انسانی توجہ کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں۔