اخراجات کیلیے اسائنمنٹ اکاؤنٹس کے طریقہ کارپرنظرثانی
ہرمنصوبے کیلیے الگ اکاؤنٹ ہوگاجو وصولی یاڈپازٹ کیلیے استعمال نہیں ہوسکتا
حکومت نے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کیلیے پاکستانی کرنسی میں وفاقی و صوبائی سطح پر اسائنمنٹ اکاؤنٹس کھولنے اور ان کے استعمال کا نظرثانی شدہ طریقہ کار جاری کردیا اسائنمنٹ اکاؤنٹ کلکشن یا ڈپازٹ کیلیے استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔
وفاقی سطح پرصرف وزارت خزانہ اور صوبائی سطح متعلقہ فنانس ڈپارٹمنٹ کی منظوری سے اسائنمنٹ اکاؤنٹس کھولے جاسکیں گے۔ ان اکاؤنٹس کے کھولنے کیلیے درخواستیں دینے کا اختیار پرنسل اکاؤنٹ افسرکے پاس ہوگا جبکہ ہر ترقیاتی منصوبے کے لیے الگ اسائنمنٹ اکاؤنٹ کھولا جائے گا۔
اس ضمن میں کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کی جانب سے21صفحات پر مشتمل نظرثانی شدہ پروسیجرکا سرکلر جاری کیا گیاہے جو تمام وفاقی وصوبائی وزارتوں و ڈویژنوں کو بھجوادیا گیا ہے۔ یہ نظر ثانی شدہ پروسیجر فوری طورپر نافذ العمل ہوگیا۔
وفاقی سطح پرصرف وزارت خزانہ اور صوبائی سطح متعلقہ فنانس ڈپارٹمنٹ کی منظوری سے اسائنمنٹ اکاؤنٹس کھولے جاسکیں گے۔ ان اکاؤنٹس کے کھولنے کیلیے درخواستیں دینے کا اختیار پرنسل اکاؤنٹ افسرکے پاس ہوگا جبکہ ہر ترقیاتی منصوبے کے لیے الگ اسائنمنٹ اکاؤنٹ کھولا جائے گا۔
اس ضمن میں کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کی جانب سے21صفحات پر مشتمل نظرثانی شدہ پروسیجرکا سرکلر جاری کیا گیاہے جو تمام وفاقی وصوبائی وزارتوں و ڈویژنوں کو بھجوادیا گیا ہے۔ یہ نظر ثانی شدہ پروسیجر فوری طورپر نافذ العمل ہوگیا۔