ہر وہ لمحہ ۔۔۔ جو یاد بنا تاریخ ہوا اکتوبر تا دسمبر 2018ء
2018ء اندھیرے اُجالے میں جنم لیتے دنیا اور پاکستان کے اہم واقعات
ISLAMABAD:
بھارتی کسانوں کا احتجاج
2 اکتوبر کو نئی دہلی میں بھارت بھر سے آئے کسانوں نے مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی کسان طویل خشک سالی سے نبرد آزما ہیں۔ جو خوش قسمت فصل اگانے میں کامیاب ہوجائیں، انہیں منڈی میں اس کی مطلوبہ قیمت نہیں ملتی۔ اسی لیے بھارتی کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اجناس کی قیمتیں بڑھائے تاکہ انہیں معقول آمدن ہوسکے۔ مودی سرکار دلاسے دے کر بھارتی کسانوں کا احتجاج ختم کرادیتی ہے مگر ان کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کرتی۔ یہی وجہ ہے، بھارتی کسان مودی حکومت سے عاجز آچکے۔
جمال خشوگی کا ڈرامائی قتل
یہ 2 اکتوبر کی دوپہر تھی جب جلاوطن بااثر سعودی صحافی،جمال خشوگی استنبول میں واقع سعودی عرب کے سفارت خانے میں داخل ہوئے۔ وہ وہاں اپنی نئی شادی کے سلسلے میں درکار دستاویزات لینے آئے تھے۔ تاہم انھیں زندہ واپس آنا نصیب نہ ہوا۔جمال خشوگی واشگٹن پوسٹ سمیت مختلف مشہور عالمی اخبارات میں مضامین لکھتے تھے جن میں بالعموم سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے۔ ترک اینٹلی جنس نے دعویٰ کیا کہ سعودی حکومت کے بھیجے گئے ایک خصوصی اسکواڈ نے سفارت خانے میں انھیں ہلاک کر ڈالا۔ بعد ازاں یہ دعویٰ درست ثابت ہوا۔ ترک حکومت کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ خشوگی کے قتل کا حکم ولی عہد شہزادہ محمد نے دیا تھا۔ یہ واقعہ قتل جس عجیب طریقے سے انجام پایا، اس کی وجہ سے اسے بین الاقوامی شہرت ملی۔ سعودی حکومت مجبور ہوگئی کہ وہ بیک فٹ پر جاکر اپنا دفاع کرے۔ اس کا دعوے ہے کہ بعض خود سر سعودی اہلکاروں نے خشوگی کو مار ڈالا۔ بہرحال اس واقعے کے بعد کئی مغربی کمپنیوں نے سعودیہ سے تعلقات منقطع کردیے۔ نیز بعض ممالک نے بھی روابط کم کر ڈالے۔
سابق وزیراعلٰی پنجاب گرفتار
5 اکتوبر کی دوپہر نیب (قومی احتساب بیورو) لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب، شہباز شریف کو گرفتار کرلیا۔ ان پر الزام ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم، لاہور کے سلسلے میں انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ میاں صاحب تادم تحریر زیر حراست ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے۔
این جی اوز غیرملکی جاسوس نکلیں
پاکستانی حکومت نے بروز 7 اکتوبر اٹھارہ بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو حکم دیا کہ وہ پاکستان سے رخصت ہوجائیں۔ سیکیوریٹی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق یہ سبھی تنظیمیں قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث تھیں۔ خاص طور پر فاٹا میں انہیں سیکیوریٹی فورسز کی نقل و حرکت نوٹ کرتے اور مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے پایا گیا۔ ان این جی اوز میں سے نو کا تعلق امریکا اور تین کا برطانیہ سے تعلق تھا۔
آئی ایم ایف... ہم آگئے!
پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو حسب روایت اعلان کیا کہ قومی خزانہ خالی ہے۔ اسے بھرنے کے لیے حکومت نے 8 اکتوبر کو اعلان کیا کہ وہ آئی ایم ایف سے رجوع کررہی ہے۔ پاکستان اس عالمی مالیاتی ادارے سے دس ارب ڈالر لینا چاہتا تھا۔ تاہم امریکا کے زیراثر ادارے نے قرضہ دینے کی کڑی شرائط سامنے رکھ دیں، جن کے باعث پاکستانی حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ لیتے ہوئے کترا رہی ہے۔
وہ گیا ڈالر!
حکومت پاکستان نے جیسے ہی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی خبر دی، اس کا سب سے زیادہ اثر ڈالر پر پڑا۔ چناںچہ 9 اکتوبر کو ایک ہی دن میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کا ریٹ پونے تیرہ روپے بڑھ گیا۔ ماضی میں کبھی میاں ڈالر نے اتنی پھرتی نہیں دکھائی تھی۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت کم رکھی تھی۔ جب یہ مصنوعی بند ہٹائے گئے، تو ڈالر کو چھلانگیں مارنا ہی تھیں۔ بہرحال 9 اکتوبر سے تاحال ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان ہے۔
پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر
10 اکتوبر کو حکومت وقت نے ایک نیا سرکاری ادارہ، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ ادارہ اگلے پانچ سال میں غریب اور کم آمدن رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے پچاس لاکھ گھر تعمیر کرے گا۔ حکومت کو امید ہے کہ گھروں کی تعمیر سے صنعت و تجارت کا پہیہ گھومے گا اور لاکھوں افراد کو روزگار میسر آئے گا۔
سنیئر ترین جج برطرف
جسٹس شوکت عزیز صدیقی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنیئر ترین جج تھے۔ اکیس جولائی کو انہوں نے راولپنڈی بار میں ایک تقریر کی۔ تقریر میں انہوں نے سیکیوریٹی اداروں کے خلاف متنازع باتیں کہہ ڈالیں۔ اس پر ان کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں ریفرنس بھیج دیا گیا۔ 11 اکتوبر کو سپریم جوڈیشنل کونسل کی سفارش پر وزارت قانون و انصاف نے جسٹس شوکت عزیز کی برطرفی کا حکم نامہ جاری کردیا۔
پاکستان میں ضمنی الیکشن
تیرہ اکتوبر کو قومی اسمبلی کی گیارہ اور صوبائی اسمبلیوں کی تئیس نشستوں پر ضمنی الیکشن منعقد ہوا۔ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی تین نشستیں اور صوبائی اسمبلیوں کی کئی سیٹوں سے محروم ہوگئی۔ اس پر حکمران جماعت کو خاصا بڑا دھچکا لگا۔
قاتل اپنے انجام کو پہنچا
چار جنوری 2018ء کو قصور کی رہائشی، معصوم چھے سالہ زینب انصاری قرآن پاک پڑھنے استانی جی کے گھر جارہی تھی کہ راستے میں عمران نامی سفاک و ظالم نوجوان نے اسے اغوا کرلیا۔ عمران نے اپنی ہوس مٹا کر بچی کو قتل کر ڈالا۔ یہ خوف ناک جرم مگر چھپا نہ رہ سکا اور 23 جنوری کو عمران قانون کی آہنی گرفت میں آگیا۔ عمران پر انسداد دہشت گردی کی عدالت مقدمہ چلا۔ عدالت نے اسے پھانسی کی سزا سنائی۔ 17 اکتوبر کی صبح اس منحوس انسان کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ یہ مقدمہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ کارروائی تیزی سے انجام پائی اور یوں زینب کے بدنصیب والدین کو جلد انصاف مل گیا۔
افغان طالبان کا بڑا حملہ
اٹھارہ اکتوبر کو قندھار، افغانستان میں واقع گورنرہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں افغانستان میں امریکی افواج کا کمانڈر، جنرل سکاٹ ملر بھی شریک تھا۔ دیگر افراد میں گورنر قندھار زلمی ویسا، قندھار پولیس چیف عبدالرزاق اچکزئی اور افغان خفیہ ایجنسی، این ڈی ایس کے مقامی چیف، عبدالمومن حسین خیل شامل تھے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد جب میزبان امریکی جنرل کو چھوڑنے ہیلی کاپٹر کی طرف جارہے تھے، تو ایک باڈی گاڈ نے ان پر فائرنگ کردی۔ یہ باڈی گارڈ افغان طالبان سے جاملا تھا۔ اس کا نشانہ امریکی جرنیل تھا۔ تاہم وہ بچ گیا جب کہ گورنر قندھار، پولیس چیف اور این ڈی ایس کا مقامی سربراہ گولیوں کی زد میں آکر مارے گئے۔ یہ افغان طالبان کا بڑا حملہ تھا جس نے کابل کے سرکاری ایوانوں میں ہلچل مچادی۔
امریکا و روس کا عسکری معاہدہ ختم
دسمبر 1987ء میں امریکا نے تب کے سوویت یونین (اور پھر روس سے بھی) ''انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی'' (The Intermediate-Range Nuclear Forces Treaty) نامی معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کے بعد امریکا اور روس، دونوں نے 500 کلو میٹر سے لے کر 5500 کلو میٹر تک کی مار رکھنے والے اپنے ایٹمی اور غیرایٹمی میزائل تلف کردیے تھے۔ اس معاہدے کو امن و محبت کی جیت قرار دیا گیا۔ امریکا نے 2008ء میں روسی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے ایس ایس سی۔8 نامی کروز میزائل کا تجربہ کرکے درج بالا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جب کہ روسی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکا پولینڈ اور رومانیہ میں ٹام ہاک میزائل لانچ کرنے والے اڈے بناکر معاہدے سے منحرف ہوا۔ جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بنے، تو اس معاملے میں ان کی روسی صدر پیوٹن سے اختلافات بڑھ گئے۔ آخر 20 اکتوبر کو ٹرمپ نے اعلان کردیا کہ امریکا انٹرنیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی سے نکل جائے گا۔
دورۂ سعودی عرب کام یاب
جب عمران خان نے حکومت سنبھالی، تو وہ مالی مسائل میں پھنسے ہوئے تھے۔ تب دوست ممالک سے مالی مدد لینے کی خاطر انہوں نے بیرونی دورے کیے۔ وہ سعودی عرب بھی گئے ۔ سعودی حکومت نے وزیراعظم کو مایوس نہ کیا۔ 23 اکتوبر کو اعلان ہوا کہ سعودیہ پاکستان کو چھے ارب ڈالر کا پیکیج دے گا۔
بھارتی فوج وحشی ہوگئی
مقبوضہ کشمیر میں کئی ماہ سے بھارتی سیکیوریٹی فورسز اور کشمیری عوام کے مابین جھڑپیں جاری ہیں۔ بھارتی فوج اس دوران کئی کشمیری نوجوانوں کو شہید کرچکی۔ نیز بہت سے کشمیری لڑکے، لڑکیاں آنکھوں میں چھرے لگنے سے اپنی بینائی کھوبیٹھے۔ لیکن بھارتی فوج کا بڑھتا ظلم و ستم مقبوضہ کشمیر میں شمع آزادی کے شعلوں کو مزید بھڑکارہا ہے۔ 25 اکتوبر کو ظالم بھارتی فوجیوں نے سات کشمیری شہید کردیے۔
شنیڈ کونر کا قبول اسلام
1990ء میں آئرلینڈ کل گلوکارہ، شنیڈ کونر نے ایک انگریزی گانا ''نتھنگ کمپیئرز ٹو یو'' گاکر عالمی شہرت پائی تھی۔ 26 اکتوبر کو شنیڈ نے اعلان کیا کہ اس نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ اس کا نیا نام ''شہدا ڈیوٹ'' رکھا گیا۔
اعظم سواتی کیسں
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، اعظم سواتی کا اسلام آبا د میں فارم ہاؤس ہے۔ 26 اکتوبر کو فارم ہاؤس کے ملازم پڑوسیوں سے لڑبیٹھے۔ تاہم پولیس نے پڑوسیوں کے خلاف کارروائی نہ کی، تو اعظم سواتی کے دباؤ پر آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کردیا گیا۔ تب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں جاپہنچا۔ وہاں دوران مقدمہ افشا ہوا کہ وفاقی وزیر نے فارم ہاؤس سے منسلک زمین پر غیرقانونی قبضہ کررکھا ہے۔ اس اسیکنڈل کی وجہ سے اعظم سواتی کو مستعفی ہونا پڑا تاکہ وہ قانون کا سامنا کرسکیں۔
چیف جسٹس کی برہمی
پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 27 اکتوبر کو کراچی میں ملیر جیل کا اچانک دورہ کیا۔ وہاں انکشاف ہوا کہ سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کو بی کلاس دی گئی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا۔ نیز حکم دیا کہ شاہ رخ کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔ پاکستان میں بااثر و طاقت ور کھلے عام قانون کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اس چلن کو ختم کرنا بہت ضروری ہے۔ تبھی وطن عزیز میں قانون کی حکم رانی قائم ہوگی۔
وزراء پر پابندی عائد
27 اکتوبر ہی کو وزیراعظم عمران خان نے حکم جاری کیا کہ وفاقی وزراء سال میں صرف تین بار سرکاری خرچ پر بیرونی دورے کریں گے۔ نیز تمام سفر پی آئی اے پر کیے جائیں گے۔ وزیر ان دوروں میں ذاتی عملہ نہیں لے جاسکتے۔ وزیرخارجہ اور وزیر تجارت اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ مزید براں یہ حکم بھی دیا گیا کہ گریڈ 21 تک کے سرکاری افسر اکانومی کلاس میں سفر کریں گے۔
عمان کا اسرائیل سے دوستانہ
26 اکتوبر کو اسرائیلی وزیراعظم، نیتن یاہو نے اسلامی عرب ملک عمان کا دورہ کیا اور شاہ قابوس سے ملاقات کی۔ 28 اکتوبر کو عمانی وزیرخارجہ نے اعلان کیا کہ ان کا ملک اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے۔ اس اعلان پر فلسطینی اور عرب عوام نے اظہار ناراضگی کیا۔
مودی جی کی سبکی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورۂ امریکا کے دوران صدر ٹرمپ سے ''جھپی'' ڈال کرخاصی شہرت پائی تھی۔ مودی اس طرح دنیا والوں کو باور کرانا چاہتے تھے کہ بھارت اکلوتی سپرپاور کا چہیتا بن چکا، مگر 28 اکتوبر کو ٹرمپ کے ایک اعلان نے بھارتی خوش فہمی کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ ہوا یہ کہ نریندر مودی نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹرمپ کو مہمان خصوصی بننے کی دعوت دی تھی۔ تاہم امریکی صدر نے یہ دعوت ٹھکرا کے مودی کی سبکی کرڈالی۔
آسیہ بی بی کی رہائی
سپریم کورٹ نے 30 اکتوبر کو توہین رسالت کیس میں آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کردیا۔ بعدازاں حکومت نے نظرثانی کی اپیل دائر کردی۔ آسیہ بی بی کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے کیونکہ اس کی زندگی کو شدت پسندوں سے خطرہ ہے۔
چین سے اہم معاہدے
یکم نومبر کو وزیراعظم پاکستان، عمران خان چار دن کے لیے چین پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے چینی صدر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ چین نے پاکستان کو مالی مسائل سے نکالنے کے لیے پیکیج بھی دیا۔ تاہم اس کی تفصیل چینی حکومت کی درخواست پر پوشیدہ رکھی گئی۔
مولانا سمیع الحق کا پُراسرار قتل
جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو 2 نومبر کو راولپنڈی میں واقع ان کے گھر میں نامعلوم شخص نے چُھریوں کے وار کرکے بے دردی سے قتل کردیا۔ ان کے قتل کا معاملہ اب تک پُراسرار ہے اور قاتل کا پتا نہیں چل سکا ہے۔
''پناہ گزین اور مہاجر نہ آئیں''
یورپی ممالک اور امریکا کی حکومتیں پناہ گزینوں اور مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے سخت قوانین بنارہی ہیں۔ 2 نومبر کو امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی روایتی سنگ دلی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جو پناہ گزین سرحدی پولیس پر پتھراؤ کریں گے، انہیں گولی مار دی جائے گی۔ اس ظالمانہ بیان پر انسانی حقوق کی امریکی تنظیموں نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بیت المقدس میں برازیلی سفارت خانہ
2 نومبر کو برازیل کے نو منتخب صدر، جائیر بولسونارو نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل میں برازیلی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیں گے۔
امریکا کے ڈرامائی وسط مدتی انتخابات
6 نومبر کو امریکا میں سینیٹ کی 35 اور ایوان نمائندگان (قومی اسمبلی) کی 435 نشستوں پر الیکشن ہوا۔ نیز 39 ریاستوں میں گورنر کا الیکشن بھی لڑا گیا۔ حکم راں جماعت، ری پبلکن پارٹی نے سینیٹ الیکشن تو جیت لیا کہ اس کی دو نشستیں بڑھ گئیں لیکن وہ ایوان نمائندگان اور گورنروں کا الیکشن ہار گئی۔ امریکا کے اس وسط مدتی الیکشن سے قبل ایوان نمائندگان میں بھی ری پبلکن پارٹی کے ارکان کی اکثریت تھی۔ مگر الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی نے 40 نشستیں زیادہ جیت کر امریکی قومی اسمبلی میں حکم راں جماعت کی برتری ختم کردی۔ نیز ڈیموکریٹک امیدوار سات مزید ریاستوں کے گورنر بننے میں کام یاب رہے۔
منی لانڈرنگ کے پیسے کی تفصلات مل گئیں
12 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ دس ممالک سے سات سو ارب روپے کی تفصیل مل گئی ہے۔ یہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے ان ممالک کو بھجوائی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران پانچ ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس بھی ملے جو رقم چوری چھپے باہر بھجواتے ہوئے استعمال ہوئے۔
پہلے نابینا سول جج
پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں پہلے نابینا جج، سلیم یوسف نے 15نومبر کو اپنی ذمہ داری انجام دینا شروع کردی۔ انہیں جوڈیشنل کمپلیکس راولپنڈی میں تعینات کیا گیا ہے۔
یوٹرن کا ہنگامہ
وزیراعظم عمران خان نے 16نومبر کو کالم نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر کو حالات کے مطابق یوٹرن لینا پڑتے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے نپولین اور ہٹلر کی مثالیں بھی دیں۔ حزب اختلاف نے یوٹرن کی حمایت کرنے پر وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پیلی واسکٹ والوں کا احتجاج
فرانس میں پیلی واسکٹ والوں کی تحریک ایک سیاسی مہم ہے۔ یہ تحریک17نومبر سے پورے فرانس میں پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور منہگائی کے خلاف اور تنخواہوں میں اضافے کی خاطر احتجاج کے لیے شروع ہوئی۔ یہ احتجاج رفتہ رفتہ بڑھتا گیا اور تاحال جاری ہے۔
کراچی سرکلر ریلوے
17نومبر کو سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا حکم دے دیا۔ اس سلسلے میں حکومت سندھ کو حکم دیا گیا کہ وہ راستے میں آنے والی تجاوزات کا خاتمہ کردے۔
ٹرمپ کا افسوس ناک بیان
امریکی صدر ٹرمپ نے 18 نومبر کو فاکس نیوز ٹی وی سے انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا۔ امریکا کئی سال پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر کی امداد دیتا رہا مگر پاکستانی حکم رانوں نے اسامہ کو چھپائے رکھا ۔ وہ (افغان) دہشت گردوں کو بھی پناہ گاہیں فراہم کرتے رہے۔ ان الزامات کا وزیراعظم عمران خان نے عمدہ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اسامہ کی رہائش گاہ سے ناواقف تھی۔ امریکا بھی دس سال بعد نہایت بھاگ دوڑ کے بعد اس سے واقف ہوسکا۔ مگر امریکا نے پھر پاکستان پر اعتماد نہیں کیا اور اسامہ کے خلاف چوری چھپے آپریشن انجام دے ڈالا۔
طالبان کی پوزیشن مضبوط
18 نومبر ہی کو امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف' جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کینیڈا میں ایک سکیورٹی فورم سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ افغانستان میں طالبان مضبوط پوزیشن حاصل کرچکے۔ سترہ سالہ جنگ میں امریکا انہیں شکست نہیں دے سکا۔ لہٰذا طالبان سے امن مذاکرات کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
حوثی باغیوں کی پیشکش
19 نومبر کو یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کو جنگ بندی کی پیش کش کردی۔ یہ جنگ مارچ 2015ء سے جاری ہے جس کے دوران ہزار ہا شہری ہلاک ہوچکے۔ جنگ بندی کے سلسلے میں فریقین کی بات چیت جاری ہے۔
کرتار پور راہ داری
22 نومبر کو بھارتی حکومت نے کرتارپور راہداری قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس منصوبے کے تحت پاک بھارت سرحد پر سڑک تعمیر کی جائے گی تاکہ سکھ یا تری گردوارہ دربار صاحب تک بغیر ویزہ آسکیں۔ 26 نومبر کو بھارتی حکومت اور 28نومبر کو حکومت پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
مقبوضہ کشمیر میں اسمبلی تحلیل
مقبوضہ کشمیر کے گورنر' ستیاپال ملک نے 20 نومبر کو ریاستی اسمبلی تحلیل کر دی۔ یوں ظالم بھارتی حکم رانوں نے مسلمانوں کشمیر پر ایک بار پھر گورنر راج نافذ کردیا۔
چینی قونصلیٹ پر حملہ
23 نومبر کو کراچی میں دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے پر حملہ کردیا۔ سیکیوریٹی فورسز نے حملہ ناکام بناتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جن کا تعلق بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) سے بتایا گیا۔ اس واقعے میں دو پولیس اہل کار اسسٹنٹ سب انسپکٹر اشرف داؤد اور کانسٹیبل محمد عامر شہید ہوگئے جب کہ قونصل خانے آنے والے باپ بیٹا نیاز محمد اور ظاہر شاہ میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بغاوت کے مقدمے
یکم دسمبر کو وفاقی وزیراطلاعات' فواد چودھری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی اور دیگر راہ نماؤں کے خلاف ریاست سے بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ یہ سبھی راہ نما چند روز قبل گرفتار کئے گئے تھے۔
چین اور امریکا کی تجارتی جنگ
2018ء میں امریکی صدر ٹرمپ نے چین کے خلاف تجارتی جنگ چھیڑدی۔ وہ چین سے آنے والے سامان پر نت نئے ٹیکس لگانے لگے۔ انہوں نے پھر دھمکی دی کہ یکم جنوری 2019ء سے چین کے دو سو ارب ڈالر درآمدات پر ٹیرف دس فی صد سے بڑھا کر پچیس فی صد کردیا جائے گا۔ 2 دسمبر کو جی 20 کے اجلاس میںامریکی اور چینی صدر کی ایک گھنٹہ ملاقات ہوئی۔ اس میں طے پایا کہ امریکا تین ماہ تک ٹیرف میں اضافہ موخر کر دے گا۔
لارجر بینچ قائم
4 دسمبر کو سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی چھان بین کرنے کے لیے ایک بڑا بینچ قائم کردیا۔ اس میں چیف جسٹس سمیت پانچ جج شامل ہیں۔ 5 دسمبر سے مقدمے کی سماعت کا آغاز ہو چکا۔
نام نہاد سیکولر بھارت
30 نومبر کو بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے بیان دیا تھا کہ اگر پاکستان بھارت سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کا خواہش مند ہے، تو پہلے اسے سیکولر بننا پڑے گا۔ 7دسمبر کو اس بیان کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر، میجر جنرل آصف غفور نے کہا ''بھارت پہلے خود تو سیکولر بن جائے پھر ہمیں بھاشن دے۔ بابری مسجد کے ساتھ کیا ہوا' سب کو علم ہے۔ بھارتی آرمی چیف کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان کو کیسا بننا چاہیے۔''
گناہ ٹیکس
حکومت پاکستان نے 9 دسمبر کو اعلان کیا کہ وہ سگریٹ اور مشروبات پر ''گناہ ٹیکس'' لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تجویز کے مطابق سگریٹ کے پیکٹ پر دس روپے جب کہ مشروب کی بوتل پر ایک روپیہ گناہ ٹیکس موصول کیا جائے گا۔
امریکا نے گھٹنے ٹیک دیے
11دسمبر کے دن امریکی حکومت نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی ''بلیک لسٹ'' میں شامل کردیا۔ تاہم یہ قدم اٹھانے پر حکومت پاکستان نے شدید احتجاج کیا۔ چناںچہ اگلے ہی دن امریکی حکومت نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پاکستان کو بلیک لسٹ سے نکال دیا۔
شہباز شریف چیئرمین پی اے سی
13دسمبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بیان دیا کہ حکومت اور اپوزیشن نے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن دور کے آڈٹ کرنے کی خاطر ایک ذیلی کمیٹی بنے گی جس کا سربراہ حکومتی رکن ہوگا۔ اس سے قبل حکم راں جماعت شہبازشریف کو اس کمیٹی کی سربراہی دینے سے صاف انکار کرچکی تھی۔
کام کرو نہیں تو گھر جاؤ!
وزیراعظم عمران خان نے 15دسمبر کو پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنی کابینہ کے وزراء کو خبردار کیا کہ جو کام نہیں کرے گا، اسے گھر جانا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کام میں رکاوٹ بننے والے سرکاری افسر بھی ہٹا دیے جائیں گے۔
دوہری شہریت والے سرکاری افسر
15دسمبر کو سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو احکامات جاری کیے کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کارروائی کریں۔ نیز پارلیمنٹ سے استدعا کی گئی کہ وہ اس سلسلے میں قانون سازی کرے۔
بھارتی فوج کی سیدھی فائرنگ
مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 15 دسمبر کو بھارتی فوجیوں نے احتجاج کرتے کشمیریوں پر گولیاں چلاکر دس کشمیری شہید اور درجنوں زخمی کردیے۔ اس دل دوز واقعے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ نیز وادی میں ہڑتال کی گئی۔
سری لنکا میں کھیلا گیا سیاسی ڈراما
16 دسمبر کے دن سری لنکا کے صدر، مائتری بالاسری سینا نے رانیل وکرما سنگھا کو دوبارہ مملکت کا وزیراعظم مقرر کردیا۔ یوں تقریباً ڈیرھ ماہ سے جاری سیاسی ہنگامہ انجام کو پہنچا۔26 اکتوبر کو صدر نے رانیل وکرما سنگھا کو برطرف کرکے مہندا راجا پاکسا کو وزیراعظم بنا دیا تھا۔ تاہم نئے وزیراعظم پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل نہ کر سکے۔ تب 16نومبر کو صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، مگر سپریم کورٹ نے اس اقدام کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دیا۔ اس لیے صدر کو دوبارہ رانیل وکرما سنگھا کو وزارت عظمی کے عہدے پر تعینات کرنا پڑا۔
شام سے امریکا کی واپسی
امریکی صدر ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اچانک شام سے اپنی فوج کی واپسی کا اعلان کرکے سبھی کو متحّیر کردیا۔ انھوں نے کہا کہ شام میں داعش کو شکست ہوچکی، یوں امریکی فوج کے قیام کا مقصد پورا ہو گیا، لہٰذا اب اسے واپس آ جانا چاہیے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے یہ ٹوئیٹ بھی کیا:''کیا امریکا مشرق وسطی میں تھانے دار بننا چاہتا ہے؟ وہ (پچھلے کئی برس سے) اس پر اربوں ڈالر خرچ کرچکا، امریکیوں کی جانیں بھی گئیں مگر بدلے میں امریکا کو کیا ملا؟ ہم دوسروں کی زندگیاں بناتے اور ان کی حفاظت کرتے ہیں مگر ہمیں ستائش کے دو بول بھی نہیں ملتے۔ کیا ہم سدا وہاں (مشرق وسطی میں) رہنا چاہتے ہیں؟
بلوچستان میں خشک سالی
19 دسمبر کو بلوچستان کی صوبائی حکومت نے انکشاف کیا کہ صوبے کے بیس اضلاع کو شدید قحط اپنی لپیٹ میں لے چکا۔ بہت سے علاقوں میں باغات اور کھیت سوکھ چکے اور ایک لاکھ سے زائد گھرانے بھوک پیاس سے نبردآزما ہیں۔صوبائی حکومت نے وفاق سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی امداد کے لیے اس سے تعاون کیا جائے۔
افغانستان سے بھی انخلا
امریکی میڈیا نے 20 دسمبر کو خبر دی کہ صدر ٹرمپ نے حکم دے دیا ہے کہ افغانستان سے سات ہزار فوجی واپس بلا لیے جائیں۔ واضح رہے، افغانستان میں چودہ ہزار امریکی فوجی قیام پذیر ہیں۔ مگر وہ میدان جنگ میں سرگرم عمل نہیں بلکہ افغان فوج کو لڑنے کی تربیت دیتے اور الیکٹرونک وارفیئر انجام دیتے ہیں۔ صدر ٹرمپ بیرون ممالک جاری امریکی جنگوں کے مخالف ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس طرح امریکی ڈالر اور امریکیوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ لیکن امریکی ماہرین عسکریات شام کی طرح افغانستان سے بھی امریکی فوج کے انخلا پر حیران پریشان ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ امریکی فوج کی عدم موجودگی میں طالبان کو طاقت ور ہونے کا موقع ملے گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ القاعدہ کی نئی قیادت پھل پھول کر امریکا پر دوسرا نائن الیون حملہ کر ڈالے۔
متحدہ عرب امارات کا مالی تحفہ
21 دسمبر کو متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کرے گی۔ یہ رقم ملنے سے مملکت کے ذخائر ڈالر مل جائیں گے اور ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئے گی۔ اماراتی حکومت نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کر کے دیرینہ دوست ہونے کا ثبوت دیا۔
امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن
22 دسمبر کی رات سے امریکی حکومت جزوی طور پر شٹ ڈاؤن کا نشانہ بن گئی۔ اس کی وجہ صدر ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے مابین سرحدی دیوار کی تعمیر کا تنازعہ ہے۔ شٹ ڈاؤن سے کئی سرکاری محمکوں میں کام بند ہوگیا، کیوںکہ ان کے فنڈز امریکی پارلیمنٹ میں منظوری کے منتظر تھے۔ نئے بجٹ میں صدر ٹرمپ سرحدی دیوار بنانے کی خاطر پانچ ارب ڈالر مختص کرنا چاہتے تھے، مگر اس منصوبے کو اپوزیشن نے منظور نہیں کیا۔ اسی لیے نیا بجٹ منظور کرنے کے سلسلے میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا۔
انڈونیشیا میں خوف ناک سونامی
23 دسمبر کی رات انڈونیشیا کے علاقے، آبنائے سندا میں ایک آتش فشاں پھٹ گیا۔ اس سے زلزلے نے جنم لیا تو سمندر میں سونامی لہریں پیدا ہو گئیں۔ ان کئی فٹ لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ تادم تحریر انڈونیشیا میں دو سو بائیس افراد ہلاک ہوچکے اور کئی گم شدہ ہیں۔ درجنوں عمارتیں اور گھر بھی تباہ ہوگئے۔
نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا
24دسمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جُرمانے کی سزا سُنادی، جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں انھیں بری کردیا گیا۔
بھارتی کسانوں کا احتجاج
2 اکتوبر کو نئی دہلی میں بھارت بھر سے آئے کسانوں نے مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی کسان طویل خشک سالی سے نبرد آزما ہیں۔ جو خوش قسمت فصل اگانے میں کامیاب ہوجائیں، انہیں منڈی میں اس کی مطلوبہ قیمت نہیں ملتی۔ اسی لیے بھارتی کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اجناس کی قیمتیں بڑھائے تاکہ انہیں معقول آمدن ہوسکے۔ مودی سرکار دلاسے دے کر بھارتی کسانوں کا احتجاج ختم کرادیتی ہے مگر ان کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کرتی۔ یہی وجہ ہے، بھارتی کسان مودی حکومت سے عاجز آچکے۔
جمال خشوگی کا ڈرامائی قتل
یہ 2 اکتوبر کی دوپہر تھی جب جلاوطن بااثر سعودی صحافی،جمال خشوگی استنبول میں واقع سعودی عرب کے سفارت خانے میں داخل ہوئے۔ وہ وہاں اپنی نئی شادی کے سلسلے میں درکار دستاویزات لینے آئے تھے۔ تاہم انھیں زندہ واپس آنا نصیب نہ ہوا۔جمال خشوگی واشگٹن پوسٹ سمیت مختلف مشہور عالمی اخبارات میں مضامین لکھتے تھے جن میں بالعموم سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے۔ ترک اینٹلی جنس نے دعویٰ کیا کہ سعودی حکومت کے بھیجے گئے ایک خصوصی اسکواڈ نے سفارت خانے میں انھیں ہلاک کر ڈالا۔ بعد ازاں یہ دعویٰ درست ثابت ہوا۔ ترک حکومت کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ خشوگی کے قتل کا حکم ولی عہد شہزادہ محمد نے دیا تھا۔ یہ واقعہ قتل جس عجیب طریقے سے انجام پایا، اس کی وجہ سے اسے بین الاقوامی شہرت ملی۔ سعودی حکومت مجبور ہوگئی کہ وہ بیک فٹ پر جاکر اپنا دفاع کرے۔ اس کا دعوے ہے کہ بعض خود سر سعودی اہلکاروں نے خشوگی کو مار ڈالا۔ بہرحال اس واقعے کے بعد کئی مغربی کمپنیوں نے سعودیہ سے تعلقات منقطع کردیے۔ نیز بعض ممالک نے بھی روابط کم کر ڈالے۔
سابق وزیراعلٰی پنجاب گرفتار
5 اکتوبر کی دوپہر نیب (قومی احتساب بیورو) لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب، شہباز شریف کو گرفتار کرلیا۔ ان پر الزام ہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم، لاہور کے سلسلے میں انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ میاں صاحب تادم تحریر زیر حراست ہیں اور ان سے تفتیش جاری ہے۔
این جی اوز غیرملکی جاسوس نکلیں
پاکستانی حکومت نے بروز 7 اکتوبر اٹھارہ بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو حکم دیا کہ وہ پاکستان سے رخصت ہوجائیں۔ سیکیوریٹی ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق یہ سبھی تنظیمیں قومی سلامتی کے منافی سرگرمیوں میں ملوث تھیں۔ خاص طور پر فاٹا میں انہیں سیکیوریٹی فورسز کی نقل و حرکت نوٹ کرتے اور مذہبی منافرت پھیلاتے ہوئے پایا گیا۔ ان این جی اوز میں سے نو کا تعلق امریکا اور تین کا برطانیہ سے تعلق تھا۔
آئی ایم ایف... ہم آگئے!
پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو حسب روایت اعلان کیا کہ قومی خزانہ خالی ہے۔ اسے بھرنے کے لیے حکومت نے 8 اکتوبر کو اعلان کیا کہ وہ آئی ایم ایف سے رجوع کررہی ہے۔ پاکستان اس عالمی مالیاتی ادارے سے دس ارب ڈالر لینا چاہتا تھا۔ تاہم امریکا کے زیراثر ادارے نے قرضہ دینے کی کڑی شرائط سامنے رکھ دیں، جن کے باعث پاکستانی حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ لیتے ہوئے کترا رہی ہے۔
وہ گیا ڈالر!
حکومت پاکستان نے جیسے ہی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی خبر دی، اس کا سب سے زیادہ اثر ڈالر پر پڑا۔ چناںچہ 9 اکتوبر کو ایک ہی دن میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کا ریٹ پونے تیرہ روپے بڑھ گیا۔ ماضی میں کبھی میاں ڈالر نے اتنی پھرتی نہیں دکھائی تھی۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت کم رکھی تھی۔ جب یہ مصنوعی بند ہٹائے گئے، تو ڈالر کو چھلانگیں مارنا ہی تھیں۔ بہرحال 9 اکتوبر سے تاحال ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان ہے۔
پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر
10 اکتوبر کو حکومت وقت نے ایک نیا سرکاری ادارہ، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ ادارہ اگلے پانچ سال میں غریب اور کم آمدن رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے پچاس لاکھ گھر تعمیر کرے گا۔ حکومت کو امید ہے کہ گھروں کی تعمیر سے صنعت و تجارت کا پہیہ گھومے گا اور لاکھوں افراد کو روزگار میسر آئے گا۔
سنیئر ترین جج برطرف
جسٹس شوکت عزیز صدیقی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنیئر ترین جج تھے۔ اکیس جولائی کو انہوں نے راولپنڈی بار میں ایک تقریر کی۔ تقریر میں انہوں نے سیکیوریٹی اداروں کے خلاف متنازع باتیں کہہ ڈالیں۔ اس پر ان کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں ریفرنس بھیج دیا گیا۔ 11 اکتوبر کو سپریم جوڈیشنل کونسل کی سفارش پر وزارت قانون و انصاف نے جسٹس شوکت عزیز کی برطرفی کا حکم نامہ جاری کردیا۔
پاکستان میں ضمنی الیکشن
تیرہ اکتوبر کو قومی اسمبلی کی گیارہ اور صوبائی اسمبلیوں کی تئیس نشستوں پر ضمنی الیکشن منعقد ہوا۔ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی تین نشستیں اور صوبائی اسمبلیوں کی کئی سیٹوں سے محروم ہوگئی۔ اس پر حکمران جماعت کو خاصا بڑا دھچکا لگا۔
قاتل اپنے انجام کو پہنچا
چار جنوری 2018ء کو قصور کی رہائشی، معصوم چھے سالہ زینب انصاری قرآن پاک پڑھنے استانی جی کے گھر جارہی تھی کہ راستے میں عمران نامی سفاک و ظالم نوجوان نے اسے اغوا کرلیا۔ عمران نے اپنی ہوس مٹا کر بچی کو قتل کر ڈالا۔ یہ خوف ناک جرم مگر چھپا نہ رہ سکا اور 23 جنوری کو عمران قانون کی آہنی گرفت میں آگیا۔ عمران پر انسداد دہشت گردی کی عدالت مقدمہ چلا۔ عدالت نے اسے پھانسی کی سزا سنائی۔ 17 اکتوبر کی صبح اس منحوس انسان کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ یہ مقدمہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ کارروائی تیزی سے انجام پائی اور یوں زینب کے بدنصیب والدین کو جلد انصاف مل گیا۔
افغان طالبان کا بڑا حملہ
اٹھارہ اکتوبر کو قندھار، افغانستان میں واقع گورنرہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں افغانستان میں امریکی افواج کا کمانڈر، جنرل سکاٹ ملر بھی شریک تھا۔ دیگر افراد میں گورنر قندھار زلمی ویسا، قندھار پولیس چیف عبدالرزاق اچکزئی اور افغان خفیہ ایجنسی، این ڈی ایس کے مقامی چیف، عبدالمومن حسین خیل شامل تھے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد جب میزبان امریکی جنرل کو چھوڑنے ہیلی کاپٹر کی طرف جارہے تھے، تو ایک باڈی گاڈ نے ان پر فائرنگ کردی۔ یہ باڈی گارڈ افغان طالبان سے جاملا تھا۔ اس کا نشانہ امریکی جرنیل تھا۔ تاہم وہ بچ گیا جب کہ گورنر قندھار، پولیس چیف اور این ڈی ایس کا مقامی سربراہ گولیوں کی زد میں آکر مارے گئے۔ یہ افغان طالبان کا بڑا حملہ تھا جس نے کابل کے سرکاری ایوانوں میں ہلچل مچادی۔
امریکا و روس کا عسکری معاہدہ ختم
دسمبر 1987ء میں امریکا نے تب کے سوویت یونین (اور پھر روس سے بھی) ''انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی'' (The Intermediate-Range Nuclear Forces Treaty) نامی معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کے بعد امریکا اور روس، دونوں نے 500 کلو میٹر سے لے کر 5500 کلو میٹر تک کی مار رکھنے والے اپنے ایٹمی اور غیرایٹمی میزائل تلف کردیے تھے۔ اس معاہدے کو امن و محبت کی جیت قرار دیا گیا۔ امریکا نے 2008ء میں روسی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے ایس ایس سی۔8 نامی کروز میزائل کا تجربہ کرکے درج بالا معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جب کہ روسی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکا پولینڈ اور رومانیہ میں ٹام ہاک میزائل لانچ کرنے والے اڈے بناکر معاہدے سے منحرف ہوا۔ جب ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بنے، تو اس معاملے میں ان کی روسی صدر پیوٹن سے اختلافات بڑھ گئے۔ آخر 20 اکتوبر کو ٹرمپ نے اعلان کردیا کہ امریکا انٹرنیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی سے نکل جائے گا۔
دورۂ سعودی عرب کام یاب
جب عمران خان نے حکومت سنبھالی، تو وہ مالی مسائل میں پھنسے ہوئے تھے۔ تب دوست ممالک سے مالی مدد لینے کی خاطر انہوں نے بیرونی دورے کیے۔ وہ سعودی عرب بھی گئے ۔ سعودی حکومت نے وزیراعظم کو مایوس نہ کیا۔ 23 اکتوبر کو اعلان ہوا کہ سعودیہ پاکستان کو چھے ارب ڈالر کا پیکیج دے گا۔
بھارتی فوج وحشی ہوگئی
مقبوضہ کشمیر میں کئی ماہ سے بھارتی سیکیوریٹی فورسز اور کشمیری عوام کے مابین جھڑپیں جاری ہیں۔ بھارتی فوج اس دوران کئی کشمیری نوجوانوں کو شہید کرچکی۔ نیز بہت سے کشمیری لڑکے، لڑکیاں آنکھوں میں چھرے لگنے سے اپنی بینائی کھوبیٹھے۔ لیکن بھارتی فوج کا بڑھتا ظلم و ستم مقبوضہ کشمیر میں شمع آزادی کے شعلوں کو مزید بھڑکارہا ہے۔ 25 اکتوبر کو ظالم بھارتی فوجیوں نے سات کشمیری شہید کردیے۔
شنیڈ کونر کا قبول اسلام
1990ء میں آئرلینڈ کل گلوکارہ، شنیڈ کونر نے ایک انگریزی گانا ''نتھنگ کمپیئرز ٹو یو'' گاکر عالمی شہرت پائی تھی۔ 26 اکتوبر کو شنیڈ نے اعلان کیا کہ اس نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ اس کا نیا نام ''شہدا ڈیوٹ'' رکھا گیا۔
اعظم سواتی کیسں
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، اعظم سواتی کا اسلام آبا د میں فارم ہاؤس ہے۔ 26 اکتوبر کو فارم ہاؤس کے ملازم پڑوسیوں سے لڑبیٹھے۔ تاہم پولیس نے پڑوسیوں کے خلاف کارروائی نہ کی، تو اعظم سواتی کے دباؤ پر آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کردیا گیا۔ تب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں جاپہنچا۔ وہاں دوران مقدمہ افشا ہوا کہ وفاقی وزیر نے فارم ہاؤس سے منسلک زمین پر غیرقانونی قبضہ کررکھا ہے۔ اس اسیکنڈل کی وجہ سے اعظم سواتی کو مستعفی ہونا پڑا تاکہ وہ قانون کا سامنا کرسکیں۔
چیف جسٹس کی برہمی
پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 27 اکتوبر کو کراچی میں ملیر جیل کا اچانک دورہ کیا۔ وہاں انکشاف ہوا کہ سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کو بی کلاس دی گئی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا۔ نیز حکم دیا کہ شاہ رخ کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔ پاکستان میں بااثر و طاقت ور کھلے عام قانون کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اس چلن کو ختم کرنا بہت ضروری ہے۔ تبھی وطن عزیز میں قانون کی حکم رانی قائم ہوگی۔
وزراء پر پابندی عائد
27 اکتوبر ہی کو وزیراعظم عمران خان نے حکم جاری کیا کہ وفاقی وزراء سال میں صرف تین بار سرکاری خرچ پر بیرونی دورے کریں گے۔ نیز تمام سفر پی آئی اے پر کیے جائیں گے۔ وزیر ان دوروں میں ذاتی عملہ نہیں لے جاسکتے۔ وزیرخارجہ اور وزیر تجارت اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ مزید براں یہ حکم بھی دیا گیا کہ گریڈ 21 تک کے سرکاری افسر اکانومی کلاس میں سفر کریں گے۔
عمان کا اسرائیل سے دوستانہ
26 اکتوبر کو اسرائیلی وزیراعظم، نیتن یاہو نے اسلامی عرب ملک عمان کا دورہ کیا اور شاہ قابوس سے ملاقات کی۔ 28 اکتوبر کو عمانی وزیرخارجہ نے اعلان کیا کہ ان کا ملک اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے۔ اس اعلان پر فلسطینی اور عرب عوام نے اظہار ناراضگی کیا۔
مودی جی کی سبکی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورۂ امریکا کے دوران صدر ٹرمپ سے ''جھپی'' ڈال کرخاصی شہرت پائی تھی۔ مودی اس طرح دنیا والوں کو باور کرانا چاہتے تھے کہ بھارت اکلوتی سپرپاور کا چہیتا بن چکا، مگر 28 اکتوبر کو ٹرمپ کے ایک اعلان نے بھارتی خوش فہمی کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ ہوا یہ کہ نریندر مودی نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹرمپ کو مہمان خصوصی بننے کی دعوت دی تھی۔ تاہم امریکی صدر نے یہ دعوت ٹھکرا کے مودی کی سبکی کرڈالی۔
آسیہ بی بی کی رہائی
سپریم کورٹ نے 30 اکتوبر کو توہین رسالت کیس میں آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کردیا۔ بعدازاں حکومت نے نظرثانی کی اپیل دائر کردی۔ آسیہ بی بی کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے کیونکہ اس کی زندگی کو شدت پسندوں سے خطرہ ہے۔
چین سے اہم معاہدے
یکم نومبر کو وزیراعظم پاکستان، عمران خان چار دن کے لیے چین پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے چینی صدر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ چین نے پاکستان کو مالی مسائل سے نکالنے کے لیے پیکیج بھی دیا۔ تاہم اس کی تفصیل چینی حکومت کی درخواست پر پوشیدہ رکھی گئی۔
مولانا سمیع الحق کا پُراسرار قتل
جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو 2 نومبر کو راولپنڈی میں واقع ان کے گھر میں نامعلوم شخص نے چُھریوں کے وار کرکے بے دردی سے قتل کردیا۔ ان کے قتل کا معاملہ اب تک پُراسرار ہے اور قاتل کا پتا نہیں چل سکا ہے۔
''پناہ گزین اور مہاجر نہ آئیں''
یورپی ممالک اور امریکا کی حکومتیں پناہ گزینوں اور مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے سخت قوانین بنارہی ہیں۔ 2 نومبر کو امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی روایتی سنگ دلی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جو پناہ گزین سرحدی پولیس پر پتھراؤ کریں گے، انہیں گولی مار دی جائے گی۔ اس ظالمانہ بیان پر انسانی حقوق کی امریکی تنظیموں نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بیت المقدس میں برازیلی سفارت خانہ
2 نومبر کو برازیل کے نو منتخب صدر، جائیر بولسونارو نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل میں برازیلی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیں گے۔
امریکا کے ڈرامائی وسط مدتی انتخابات
6 نومبر کو امریکا میں سینیٹ کی 35 اور ایوان نمائندگان (قومی اسمبلی) کی 435 نشستوں پر الیکشن ہوا۔ نیز 39 ریاستوں میں گورنر کا الیکشن بھی لڑا گیا۔ حکم راں جماعت، ری پبلکن پارٹی نے سینیٹ الیکشن تو جیت لیا کہ اس کی دو نشستیں بڑھ گئیں لیکن وہ ایوان نمائندگان اور گورنروں کا الیکشن ہار گئی۔ امریکا کے اس وسط مدتی الیکشن سے قبل ایوان نمائندگان میں بھی ری پبلکن پارٹی کے ارکان کی اکثریت تھی۔ مگر الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی نے 40 نشستیں زیادہ جیت کر امریکی قومی اسمبلی میں حکم راں جماعت کی برتری ختم کردی۔ نیز ڈیموکریٹک امیدوار سات مزید ریاستوں کے گورنر بننے میں کام یاب رہے۔
منی لانڈرنگ کے پیسے کی تفصلات مل گئیں
12 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ دس ممالک سے سات سو ارب روپے کی تفصیل مل گئی ہے۔ یہ رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے ان ممالک کو بھجوائی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران پانچ ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس بھی ملے جو رقم چوری چھپے باہر بھجواتے ہوئے استعمال ہوئے۔
پہلے نابینا سول جج
پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں پہلے نابینا جج، سلیم یوسف نے 15نومبر کو اپنی ذمہ داری انجام دینا شروع کردی۔ انہیں جوڈیشنل کمپلیکس راولپنڈی میں تعینات کیا گیا ہے۔
یوٹرن کا ہنگامہ
وزیراعظم عمران خان نے 16نومبر کو کالم نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر کو حالات کے مطابق یوٹرن لینا پڑتے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے نپولین اور ہٹلر کی مثالیں بھی دیں۔ حزب اختلاف نے یوٹرن کی حمایت کرنے پر وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
پیلی واسکٹ والوں کا احتجاج
فرانس میں پیلی واسکٹ والوں کی تحریک ایک سیاسی مہم ہے۔ یہ تحریک17نومبر سے پورے فرانس میں پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور منہگائی کے خلاف اور تنخواہوں میں اضافے کی خاطر احتجاج کے لیے شروع ہوئی۔ یہ احتجاج رفتہ رفتہ بڑھتا گیا اور تاحال جاری ہے۔
کراچی سرکلر ریلوے
17نومبر کو سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا حکم دے دیا۔ اس سلسلے میں حکومت سندھ کو حکم دیا گیا کہ وہ راستے میں آنے والی تجاوزات کا خاتمہ کردے۔
ٹرمپ کا افسوس ناک بیان
امریکی صدر ٹرمپ نے 18 نومبر کو فاکس نیوز ٹی وی سے انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا۔ امریکا کئی سال پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر کی امداد دیتا رہا مگر پاکستانی حکم رانوں نے اسامہ کو چھپائے رکھا ۔ وہ (افغان) دہشت گردوں کو بھی پناہ گاہیں فراہم کرتے رہے۔ ان الزامات کا وزیراعظم عمران خان نے عمدہ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اسامہ کی رہائش گاہ سے ناواقف تھی۔ امریکا بھی دس سال بعد نہایت بھاگ دوڑ کے بعد اس سے واقف ہوسکا۔ مگر امریکا نے پھر پاکستان پر اعتماد نہیں کیا اور اسامہ کے خلاف چوری چھپے آپریشن انجام دے ڈالا۔
طالبان کی پوزیشن مضبوط
18 نومبر ہی کو امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف' جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کینیڈا میں ایک سکیورٹی فورم سے خطاب کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ افغانستان میں طالبان مضبوط پوزیشن حاصل کرچکے۔ سترہ سالہ جنگ میں امریکا انہیں شکست نہیں دے سکا۔ لہٰذا طالبان سے امن مذاکرات کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
حوثی باغیوں کی پیشکش
19 نومبر کو یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کو جنگ بندی کی پیش کش کردی۔ یہ جنگ مارچ 2015ء سے جاری ہے جس کے دوران ہزار ہا شہری ہلاک ہوچکے۔ جنگ بندی کے سلسلے میں فریقین کی بات چیت جاری ہے۔
کرتار پور راہ داری
22 نومبر کو بھارتی حکومت نے کرتارپور راہداری قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ اس منصوبے کے تحت پاک بھارت سرحد پر سڑک تعمیر کی جائے گی تاکہ سکھ یا تری گردوارہ دربار صاحب تک بغیر ویزہ آسکیں۔ 26 نومبر کو بھارتی حکومت اور 28نومبر کو حکومت پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
مقبوضہ کشمیر میں اسمبلی تحلیل
مقبوضہ کشمیر کے گورنر' ستیاپال ملک نے 20 نومبر کو ریاستی اسمبلی تحلیل کر دی۔ یوں ظالم بھارتی حکم رانوں نے مسلمانوں کشمیر پر ایک بار پھر گورنر راج نافذ کردیا۔
چینی قونصلیٹ پر حملہ
23 نومبر کو کراچی میں دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے پر حملہ کردیا۔ سیکیوریٹی فورسز نے حملہ ناکام بناتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، جن کا تعلق بی ایل اے (بلوچستان لبریشن آرمی) سے بتایا گیا۔ اس واقعے میں دو پولیس اہل کار اسسٹنٹ سب انسپکٹر اشرف داؤد اور کانسٹیبل محمد عامر شہید ہوگئے جب کہ قونصل خانے آنے والے باپ بیٹا نیاز محمد اور ظاہر شاہ میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بغاوت کے مقدمے
یکم دسمبر کو وفاقی وزیراطلاعات' فواد چودھری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی اور دیگر راہ نماؤں کے خلاف ریاست سے بغاوت اور دہشت گردی کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ یہ سبھی راہ نما چند روز قبل گرفتار کئے گئے تھے۔
چین اور امریکا کی تجارتی جنگ
2018ء میں امریکی صدر ٹرمپ نے چین کے خلاف تجارتی جنگ چھیڑدی۔ وہ چین سے آنے والے سامان پر نت نئے ٹیکس لگانے لگے۔ انہوں نے پھر دھمکی دی کہ یکم جنوری 2019ء سے چین کے دو سو ارب ڈالر درآمدات پر ٹیرف دس فی صد سے بڑھا کر پچیس فی صد کردیا جائے گا۔ 2 دسمبر کو جی 20 کے اجلاس میںامریکی اور چینی صدر کی ایک گھنٹہ ملاقات ہوئی۔ اس میں طے پایا کہ امریکا تین ماہ تک ٹیرف میں اضافہ موخر کر دے گا۔
لارجر بینچ قائم
4 دسمبر کو سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی چھان بین کرنے کے لیے ایک بڑا بینچ قائم کردیا۔ اس میں چیف جسٹس سمیت پانچ جج شامل ہیں۔ 5 دسمبر سے مقدمے کی سماعت کا آغاز ہو چکا۔
نام نہاد سیکولر بھارت
30 نومبر کو بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے بیان دیا تھا کہ اگر پاکستان بھارت سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کا خواہش مند ہے، تو پہلے اسے سیکولر بننا پڑے گا۔ 7دسمبر کو اس بیان کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر، میجر جنرل آصف غفور نے کہا ''بھارت پہلے خود تو سیکولر بن جائے پھر ہمیں بھاشن دے۔ بابری مسجد کے ساتھ کیا ہوا' سب کو علم ہے۔ بھارتی آرمی چیف کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان کو کیسا بننا چاہیے۔''
گناہ ٹیکس
حکومت پاکستان نے 9 دسمبر کو اعلان کیا کہ وہ سگریٹ اور مشروبات پر ''گناہ ٹیکس'' لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تجویز کے مطابق سگریٹ کے پیکٹ پر دس روپے جب کہ مشروب کی بوتل پر ایک روپیہ گناہ ٹیکس موصول کیا جائے گا۔
امریکا نے گھٹنے ٹیک دیے
11دسمبر کے دن امریکی حکومت نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی ''بلیک لسٹ'' میں شامل کردیا۔ تاہم یہ قدم اٹھانے پر حکومت پاکستان نے شدید احتجاج کیا۔ چناںچہ اگلے ہی دن امریکی حکومت نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پاکستان کو بلیک لسٹ سے نکال دیا۔
شہباز شریف چیئرمین پی اے سی
13دسمبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بیان دیا کہ حکومت اور اپوزیشن نے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔ تاہم مسلم لیگ ن دور کے آڈٹ کرنے کی خاطر ایک ذیلی کمیٹی بنے گی جس کا سربراہ حکومتی رکن ہوگا۔ اس سے قبل حکم راں جماعت شہبازشریف کو اس کمیٹی کی سربراہی دینے سے صاف انکار کرچکی تھی۔
کام کرو نہیں تو گھر جاؤ!
وزیراعظم عمران خان نے 15دسمبر کو پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنی کابینہ کے وزراء کو خبردار کیا کہ جو کام نہیں کرے گا، اسے گھر جانا پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ کام میں رکاوٹ بننے والے سرکاری افسر بھی ہٹا دیے جائیں گے۔
دوہری شہریت والے سرکاری افسر
15دسمبر کو سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو احکامات جاری کیے کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کارروائی کریں۔ نیز پارلیمنٹ سے استدعا کی گئی کہ وہ اس سلسلے میں قانون سازی کرے۔
بھارتی فوج کی سیدھی فائرنگ
مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 15 دسمبر کو بھارتی فوجیوں نے احتجاج کرتے کشمیریوں پر گولیاں چلاکر دس کشمیری شہید اور درجنوں زخمی کردیے۔ اس دل دوز واقعے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ نیز وادی میں ہڑتال کی گئی۔
سری لنکا میں کھیلا گیا سیاسی ڈراما
16 دسمبر کے دن سری لنکا کے صدر، مائتری بالاسری سینا نے رانیل وکرما سنگھا کو دوبارہ مملکت کا وزیراعظم مقرر کردیا۔ یوں تقریباً ڈیرھ ماہ سے جاری سیاسی ہنگامہ انجام کو پہنچا۔26 اکتوبر کو صدر نے رانیل وکرما سنگھا کو برطرف کرکے مہندا راجا پاکسا کو وزیراعظم بنا دیا تھا۔ تاہم نئے وزیراعظم پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل نہ کر سکے۔ تب 16نومبر کو صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، مگر سپریم کورٹ نے اس اقدام کو غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دیا۔ اس لیے صدر کو دوبارہ رانیل وکرما سنگھا کو وزارت عظمی کے عہدے پر تعینات کرنا پڑا۔
شام سے امریکا کی واپسی
امریکی صدر ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اچانک شام سے اپنی فوج کی واپسی کا اعلان کرکے سبھی کو متحّیر کردیا۔ انھوں نے کہا کہ شام میں داعش کو شکست ہوچکی، یوں امریکی فوج کے قیام کا مقصد پورا ہو گیا، لہٰذا اب اسے واپس آ جانا چاہیے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے یہ ٹوئیٹ بھی کیا:''کیا امریکا مشرق وسطی میں تھانے دار بننا چاہتا ہے؟ وہ (پچھلے کئی برس سے) اس پر اربوں ڈالر خرچ کرچکا، امریکیوں کی جانیں بھی گئیں مگر بدلے میں امریکا کو کیا ملا؟ ہم دوسروں کی زندگیاں بناتے اور ان کی حفاظت کرتے ہیں مگر ہمیں ستائش کے دو بول بھی نہیں ملتے۔ کیا ہم سدا وہاں (مشرق وسطی میں) رہنا چاہتے ہیں؟
بلوچستان میں خشک سالی
19 دسمبر کو بلوچستان کی صوبائی حکومت نے انکشاف کیا کہ صوبے کے بیس اضلاع کو شدید قحط اپنی لپیٹ میں لے چکا۔ بہت سے علاقوں میں باغات اور کھیت سوکھ چکے اور ایک لاکھ سے زائد گھرانے بھوک پیاس سے نبردآزما ہیں۔صوبائی حکومت نے وفاق سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی امداد کے لیے اس سے تعاون کیا جائے۔
افغانستان سے بھی انخلا
امریکی میڈیا نے 20 دسمبر کو خبر دی کہ صدر ٹرمپ نے حکم دے دیا ہے کہ افغانستان سے سات ہزار فوجی واپس بلا لیے جائیں۔ واضح رہے، افغانستان میں چودہ ہزار امریکی فوجی قیام پذیر ہیں۔ مگر وہ میدان جنگ میں سرگرم عمل نہیں بلکہ افغان فوج کو لڑنے کی تربیت دیتے اور الیکٹرونک وارفیئر انجام دیتے ہیں۔ صدر ٹرمپ بیرون ممالک جاری امریکی جنگوں کے مخالف ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس طرح امریکی ڈالر اور امریکیوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ لیکن امریکی ماہرین عسکریات شام کی طرح افغانستان سے بھی امریکی فوج کے انخلا پر حیران پریشان ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ امریکی فوج کی عدم موجودگی میں طالبان کو طاقت ور ہونے کا موقع ملے گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ القاعدہ کی نئی قیادت پھل پھول کر امریکا پر دوسرا نائن الیون حملہ کر ڈالے۔
متحدہ عرب امارات کا مالی تحفہ
21 دسمبر کو متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کرے گی۔ یہ رقم ملنے سے مملکت کے ذخائر ڈالر مل جائیں گے اور ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئے گی۔ اماراتی حکومت نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کر کے دیرینہ دوست ہونے کا ثبوت دیا۔
امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن
22 دسمبر کی رات سے امریکی حکومت جزوی طور پر شٹ ڈاؤن کا نشانہ بن گئی۔ اس کی وجہ صدر ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے مابین سرحدی دیوار کی تعمیر کا تنازعہ ہے۔ شٹ ڈاؤن سے کئی سرکاری محمکوں میں کام بند ہوگیا، کیوںکہ ان کے فنڈز امریکی پارلیمنٹ میں منظوری کے منتظر تھے۔ نئے بجٹ میں صدر ٹرمپ سرحدی دیوار بنانے کی خاطر پانچ ارب ڈالر مختص کرنا چاہتے تھے، مگر اس منصوبے کو اپوزیشن نے منظور نہیں کیا۔ اسی لیے نیا بجٹ منظور کرنے کے سلسلے میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا۔
انڈونیشیا میں خوف ناک سونامی
23 دسمبر کی رات انڈونیشیا کے علاقے، آبنائے سندا میں ایک آتش فشاں پھٹ گیا۔ اس سے زلزلے نے جنم لیا تو سمندر میں سونامی لہریں پیدا ہو گئیں۔ ان کئی فٹ لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔ تادم تحریر انڈونیشیا میں دو سو بائیس افراد ہلاک ہوچکے اور کئی گم شدہ ہیں۔ درجنوں عمارتیں اور گھر بھی تباہ ہوگئے۔
نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا
24دسمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور ڈیڑھ ارب روپے جُرمانے کی سزا سُنادی، جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں انھیں بری کردیا گیا۔