ایشز سیریز صدیوں پرانی دشمنی کی آگ پھر بھڑکنے کو تیار
کینگروز کو کسی صورت کمزور قرار نہیں دے سکتے(کک)اناڑی کھلاڑی بھی حریف پر بھاری پڑسکتے ہیں، کلارک
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان تاریخی ایشز سیریز کا آغاز بدھ سے ٹرینٹ برج میں ہورہا ہے۔
دونوں ٹیموں میں صدیوں پرانی دشمنی کی آگ پھر بھڑکنے کو تیار ہے، کرکٹ کے سب سے پرانے حریف ایک دوسرے کو زیر کرنیکے لیے بیتاب ہیں، انگلش ٹیم کو فیورٹ کا لیبل انجانے خدشات میں مبتلا کرنے لگا تو دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم خود کو کمزور گردانے پر خوش ہے، میزبان سائیڈ کی جانب سے اہم ترین معرکے میں جوئے روٹ بطور اوپنر کھیلیں گے، کینگروز بھی ٹاپ آرڈر پر نئی جوڑی شین واٹسن اور کرس روجرز کے ساتھ میدان سنبھالیں گے۔
انگلینڈ کے کپتان الیسٹرکک کا کہنا ہے کہ کرکٹ کاغذوں پر نہیں کھیلی جاتی، آسٹریلیا کو ہم کسی صورت کمزور قرار نہیں دے سکتے، دوسری جانب آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ ہمارے اناڑی کھلاڑی بھی میزبانوں پر بھاری پڑسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان رواں برس5 نہیں بلکہ 10 ٹیسٹ کھیلے جانے ہیں، ابتدائی 5 انگلینڈ میں ہوں گے اور پھر سال کے آخر میں آسٹریلیا جوابی سیریز کی میزبانی کرے گا۔ اس وقت ایشز ٹرافی انگلینڈ کے قبضے میں ہے، دونوں جانب کے کھلاڑی اس سیریز کے حوالے سے کافی پُرجوش ہیں، ان معرکوں میں تاریخ بنتی اور ہیروز سامنے آتے ہیں، کوئی بھی ایک اچھی اننگز کسی بھی کھلاڑی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا سکتی ہے، انگلش کیمپ کو گھٹنے کی تکلیف سے نجات پانے والے بیٹسمین کیون پیٹرسن کی واپسی سے تقویت ملی۔
میزبان سائیڈ نے مسلسل 9 ٹیسٹ میچز میں اوپننگ کرنے والے نک کامپٹن کو ڈراپ کرکے جوئے روٹ کو بطور اوپنر کھلانے کا حیرت انگیز فیصلہ کیا جس پر آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک بھی کافی حیران ہیں، آف اسپنر گریم سوان توجہ کا مرکز ہوں گے ، انگلش الیون میں جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کے بعد تیسرے فاسٹ بولر کی جگہ بدستور اوپن اور اس کیلیے اسٹیون فن کو مضبوط دعویدار قرار دیا جارہا ہے، اس وینیو پر دو ٹیسٹ میچز میں 15 وکٹیں لینے والے ٹم بریسنن بھی اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا اپنی الیون کے بارے میں خاموش مگر 2008 میں واحد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کرس روجرز، شین واٹسن کے ہمراہ اوپننگ کریں گے، اگر ڈیوڈ وارنر کو کھلانے کا فیصلہ ہوا تو وہ مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرسکتے ہیں۔
دونوں ٹیموں میں صدیوں پرانی دشمنی کی آگ پھر بھڑکنے کو تیار ہے، کرکٹ کے سب سے پرانے حریف ایک دوسرے کو زیر کرنیکے لیے بیتاب ہیں، انگلش ٹیم کو فیورٹ کا لیبل انجانے خدشات میں مبتلا کرنے لگا تو دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم خود کو کمزور گردانے پر خوش ہے، میزبان سائیڈ کی جانب سے اہم ترین معرکے میں جوئے روٹ بطور اوپنر کھیلیں گے، کینگروز بھی ٹاپ آرڈر پر نئی جوڑی شین واٹسن اور کرس روجرز کے ساتھ میدان سنبھالیں گے۔
انگلینڈ کے کپتان الیسٹرکک کا کہنا ہے کہ کرکٹ کاغذوں پر نہیں کھیلی جاتی، آسٹریلیا کو ہم کسی صورت کمزور قرار نہیں دے سکتے، دوسری جانب آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ ہمارے اناڑی کھلاڑی بھی میزبانوں پر بھاری پڑسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان رواں برس5 نہیں بلکہ 10 ٹیسٹ کھیلے جانے ہیں، ابتدائی 5 انگلینڈ میں ہوں گے اور پھر سال کے آخر میں آسٹریلیا جوابی سیریز کی میزبانی کرے گا۔ اس وقت ایشز ٹرافی انگلینڈ کے قبضے میں ہے، دونوں جانب کے کھلاڑی اس سیریز کے حوالے سے کافی پُرجوش ہیں، ان معرکوں میں تاریخ بنتی اور ہیروز سامنے آتے ہیں، کوئی بھی ایک اچھی اننگز کسی بھی کھلاڑی کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا سکتی ہے، انگلش کیمپ کو گھٹنے کی تکلیف سے نجات پانے والے بیٹسمین کیون پیٹرسن کی واپسی سے تقویت ملی۔
میزبان سائیڈ نے مسلسل 9 ٹیسٹ میچز میں اوپننگ کرنے والے نک کامپٹن کو ڈراپ کرکے جوئے روٹ کو بطور اوپنر کھلانے کا حیرت انگیز فیصلہ کیا جس پر آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک بھی کافی حیران ہیں، آف اسپنر گریم سوان توجہ کا مرکز ہوں گے ، انگلش الیون میں جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کے بعد تیسرے فاسٹ بولر کی جگہ بدستور اوپن اور اس کیلیے اسٹیون فن کو مضبوط دعویدار قرار دیا جارہا ہے، اس وینیو پر دو ٹیسٹ میچز میں 15 وکٹیں لینے والے ٹم بریسنن بھی اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا اپنی الیون کے بارے میں خاموش مگر 2008 میں واحد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کرس روجرز، شین واٹسن کے ہمراہ اوپننگ کریں گے، اگر ڈیوڈ وارنر کو کھلانے کا فیصلہ ہوا تو وہ مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرسکتے ہیں۔