امن قائم کرنے کیلیے پولیس میں سابق فوجی بھرتی کرنے کی منصوبہ بندی

لیاری میں نئے پولیس اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے، نفری کم ہے، تاجربرادری پولیس سے تعاون کررہی ہے، ایڈیشنل آئی جی.

ایٹمی طاقت کا حامل ملک لیاری میں امن قائم نہ کرسکا،ایس ایم منیر،صنعتی علاقوں میں گشت میں اضافہ کیا جائے، ندیم خان. فوٹو: فائل

لیاری کی ناگفتہ بہ صورتحال پورے شہرکے امن کو متاثر کررہی ہے، لیاری کے مسئلے کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی کوششوں کے علاوہ 9 لاکھ سے زائدلیاری کی آبادی کیلیے نئے پولیس اسٹیشنزقائم کیے جائیں گے۔

یہ بات ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو نے گزشتہ شب کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کی جانب سے دیے گئے عشایے سے خطاب کے دوران کہی، ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ سندھ پولیس میں نئی بھرتیوں پرپابندی ختم ہونے کے بعد محکمے میں سندھ کے ڈومیسائل کے حامل سابق فوجیوں کو بھرتی کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے،غلام قادرتھیبو نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سندھ پولیس میں نفری کم ہے جس سے تاجر بخوبی آگاہ ہیں اورشہر کی تاجربرادری پولیس کے ساتھ بھرپورتعاون کررہی ہے ، اس موقع پرکاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود لیاری کے مسئلے کو قابونہیں کرسکتا ہے۔




جس پر دنیا بھر میں مذاق اڑایا جارہا ہے،انھوں نے کہا کہ کراچی کے موجودہ حالات کے باعث مقامی تاجر و صنعتکاروں کو مزید فیکٹریاں، صنعتیں اور کارخانے بند کرنے پر مجبورکیا جارہا ہے ، کورنگی ایسوسی ایشن کے چیئرمین زبیر چھایا نے کہاکہ کورنگی کے صنعتی علاقے میں جاری لوٹ مار سے تاجروں میں خوف وہراس کی لہر میں مزید اضافہ ہوگیا،سابق نگراں وزیراور کاٹی کے سابق چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ پوری قوم اور سیاسی جماعتوں کو ملکر موجودہ حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا، سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کورنگی پولیس کی نفری اورپولیس موبائلز فراہم کی جائیں۔

تاکہ کورنگی صنعتی علاقے میں جرائم پرقابو پایا جاسکے، کاٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈرکے چیئرمین ندیم خان نے کہا کہ رمضان کی آمد کے موقع پر پولیس کے گشت میں اضافہ کیا جائے کیونکہ ماہ صیام کے آغاز کے ساتھ ہی شہر بھر کے تجارتی مراکز کے اطراف اور صنعتی علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں کی رفتار تیز ہوجاتی ہے، مہتاب الدین چاؤلہ ، ڈاکٹرمرزا اختیار بیگ ، نجم العارفین ، نیا زاحمد ، مسعود نقی، اکبر فاروقی،رزاق ہاشم پراچہ، یحییٰ پولانی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story