نیا چیئرمین نیبوزیراعظم چیف جسٹس سے رائے لینے کوترجیح دیں گے

چیف جسٹس کی رائے وزیراعظم واپوزیشن لیڈرکے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں ایک پل کا کرداراداکرسکتی ہے

چیف جسٹس کی رائے وزیراعظم واپوزیشن لیڈرکے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں ایک پل کا کرداراداکرسکتی ہے. فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
نئے چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے الگ الگ نام سامنے آنے سے بامعنی مشاورت کی بنیاد پرمعاملہ پھرسپریم کورٹ جانے سے بچنے کیلئے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف دوسابق چیئرمین نیب کی تقرریوں کو کالعدم قراردینے کے فیصلوں کی روشنی میں چیف جسٹس آف پاکستان سے رائے لینے کوترجیح دیں گے۔


سپریم کورٹ جسٹس (ر)دیدارحسین شاہ اورایڈمرل (ر)فصیح بخاری کے فیصلوںمیں قراردے چکی ہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری میں مشاورت کے عمل میں اگرچہ چیف جسٹس سے مشاورت لازمی نہیں ہے تاہم چیف جسٹس کی رائے وزیراعظم واپوزیشن لیڈرکے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں ایک پل کا کرداراداکرسکتی ہے اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے سابق ججز جن کاتعلق معزول عدلیہ سے ہے انکے نام دے کروزیراعظم کیلیے ان کے دیئے گئے ناموں میں سے کسی ایک پراتفاق نہ کرنے کاعندیہ دیدیاہے۔
Load Next Story