تحریک انصاف 50 سال بھی لگا لے تو سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتی مرتضیٰ وہاب
ابتدائی تحقیقات كی بنیاد پر پیپلزپارٹی كے جیالوں كی طرح وزیراعظم كا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے، مشیراطلاعات سندھ
وزیراعلی سندھ كے مشیرِ اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف 50 سال بھی لگا لے تو سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سندھ اسمبلی میں 89 اراکین کی حمایت کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت خود 4 ووٹوں پر کھڑی ہے وہ دس سے 50 سال بھی لگا لیں تو سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتے، سندھ میں پیپلز پارٹی كی آئینی حكومت قائم ہے جو اپنا آئینی مینڈیٹ پورا كرے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے پی پی میں کسی بھی فارورڈ بلاک کے امکان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی متحد ہے اور کسی قسم کا کوئی فارورڈ بلاک نہیں بننے جارہا، فارورڈ بلاک بننے كی باتیں دس گیارہ سالوں سے كی جا رہی ہیں جو كہ محض افواہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا سندھ اسمبلی میں 89 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ
مشیر اطلاعات سندھ كا كہنا تھا كہ جس طرح كی انتقامی كارروائیاں پاكستان تحریک انصاف كی حكومت نے شروع كر ركھی ہیں تاریخ اس طرح كی انتقامی كارروایوں سے بھری پڑی ہیں، پاكستان پیپلز پارٹی ہر طرح كے حالات كا سامنا كرنے كے لئے تیار ہے جب کہ محض ابتدائی تحقیقات كی بنیاد پر جس طرح پیپلز پارٹی كے جیالوں كا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اسی طرح وزیر اعظم پاكستان كا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سندھ اسمبلی میں 89 اراکین کی حمایت کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت خود 4 ووٹوں پر کھڑی ہے وہ دس سے 50 سال بھی لگا لیں تو سندھ میں حکومت نہیں بنا سکتے، سندھ میں پیپلز پارٹی كی آئینی حكومت قائم ہے جو اپنا آئینی مینڈیٹ پورا كرے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے پی پی میں کسی بھی فارورڈ بلاک کے امکان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی متحد ہے اور کسی قسم کا کوئی فارورڈ بلاک نہیں بننے جارہا، فارورڈ بلاک بننے كی باتیں دس گیارہ سالوں سے كی جا رہی ہیں جو كہ محض افواہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا سندھ اسمبلی میں 89 اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ
مشیر اطلاعات سندھ كا كہنا تھا كہ جس طرح كی انتقامی كارروائیاں پاكستان تحریک انصاف كی حكومت نے شروع كر ركھی ہیں تاریخ اس طرح كی انتقامی كارروایوں سے بھری پڑی ہیں، پاكستان پیپلز پارٹی ہر طرح كے حالات كا سامنا كرنے كے لئے تیار ہے جب کہ محض ابتدائی تحقیقات كی بنیاد پر جس طرح پیپلز پارٹی كے جیالوں كا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا اسی طرح وزیر اعظم پاكستان كا نام بھی ای سی ایل میں ڈالا جائے۔