سندھ ہائیکورٹ کا قائم مقام چیرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے اختیارات محدودکرنے کا حکم
سابق کپتان اوروکٹ کیپر راشد لطیف کی جانب سے نجم سیٹھی کی تقرری اوران کے اختیارات کوعدالت میں چیلنج کیا گیا تھا
سندھ ہائی کورٹ کے بینچ نے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان سے 18 جولائی تک جواب طلب کرلیا ہے۔
جسٹس غلام سرور کورائی اورجسٹس ندیم اختر پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے سابق کپتان اور وکٹ کیپرراشد لطیف کی درخواست کی سماعت کی، راشد لطیف کی جانب سے پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئی سی سی نے جون 2013 تک تمام ممبر بورڈز کو جمہوری سربراہان کے تقرر کا کہاتھا، اس کے بجائے نجم سیٹھی کو عبوری چیرمین مقرر کردیا گیا، جس کے نتیجے میں آئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ پر پابندی بھی عائد کر سکتی ہے۔ پی سی بی کے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت عبوری چیئرمین کو بورڈ آف گورنر کا اجلاس طلب اور ملتوی کرنے سمیت چند اختیارات حاصل ہیں جبکہ نجم سیٹھی چیرمین کے تمام اختیارات استعمال کرکے آئین سے تجاوز کررہے ہیں، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ کیس کے فیصلے تک نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کئے جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد چیرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کرنے کا حکم دیتے ہوئے عبوری چیرمین پی سی بی اور بین الصوبائی وزارت کے سیکریٹری کو 18جولائی تک جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
جسٹس غلام سرور کورائی اورجسٹس ندیم اختر پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے سابق کپتان اور وکٹ کیپرراشد لطیف کی درخواست کی سماعت کی، راشد لطیف کی جانب سے پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئی سی سی نے جون 2013 تک تمام ممبر بورڈز کو جمہوری سربراہان کے تقرر کا کہاتھا، اس کے بجائے نجم سیٹھی کو عبوری چیرمین مقرر کردیا گیا، جس کے نتیجے میں آئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ پر پابندی بھی عائد کر سکتی ہے۔ پی سی بی کے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت عبوری چیئرمین کو بورڈ آف گورنر کا اجلاس طلب اور ملتوی کرنے سمیت چند اختیارات حاصل ہیں جبکہ نجم سیٹھی چیرمین کے تمام اختیارات استعمال کرکے آئین سے تجاوز کررہے ہیں، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ کیس کے فیصلے تک نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کئے جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد چیرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے اختیارات محدود کرنے کا حکم دیتے ہوئے عبوری چیرمین پی سی بی اور بین الصوبائی وزارت کے سیکریٹری کو 18جولائی تک جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔