2018 اسرائیلی حملے 295 فلسطینی شہید 29 ہزار زخمی
2014 کے بعد ایک سال میں فلسطینی شہادتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے، رپورٹ
فلسطین میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ادارے''اوچا'' نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 2018 میں اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 295 فلسطینی شہری شہید اور 29 ہزار زخمی ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اوچاکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 کے بعد ایک سال میں فلسطینی شہادتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2018 میں شہید ہونے والے 61 فیصد فلسطینیوں کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے اور ان کی تعداد 180ہے جبکہ 79 فیصد زخمی 23 ہزار غزہ کی پٹی کے رہائشی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہداء میں 57 شہید اور 7 ہزار زخمی 18 سال سے کم عمر کے ہیں۔ 2018 کے دوران یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل اور املاک کو تباہ کرنے کے 265 واقعات کا اندراج کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اوچاکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 کے بعد ایک سال میں فلسطینی شہادتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2018 میں شہید ہونے والے 61 فیصد فلسطینیوں کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے اور ان کی تعداد 180ہے جبکہ 79 فیصد زخمی 23 ہزار غزہ کی پٹی کے رہائشی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہداء میں 57 شہید اور 7 ہزار زخمی 18 سال سے کم عمر کے ہیں۔ 2018 کے دوران یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل اور املاک کو تباہ کرنے کے 265 واقعات کا اندراج کیا گیا۔