ممتاز شاعر احمد ندیم قاسمی کی ساتویں برسی خاموشی سے گزر گئی
اردو ادب وصحافت پر انمٹ نقوش چھوڑے، خدمات پر پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا
صدارتی ایوارڈ یافتہ ممتاز شاعر احمد ندیم قاسمی کی ساتویں برسی خاموشی سے گزر گئی۔
تفصیلات کے مطابق کئی برس تک اپنی تحریروں سے عوام کے ذہنوں پر راج کرنے والے نامور شاعر، کالم نگار، افسانہ نگار اور صحافی احمد ندیم قاسمی کی ساتویں برسی گزشتہ روز خاموشی سے گزر گئی، شہر کے کسی ثقافتی ادارے نے ان کی یاد میں مشاعرے یا ادبی محفل کاانعقاد نہیں کیا، احمد ندیم قاسمی2006 میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے۔
ان کاشمارپاکستان کی ان قدآور شخصیات میں ہوتا تھا جنھوں نے اردو ادب وصحافت پر انمٹ نقوش مرتب کیے، وہ35 سے زائدکتابوں کے مصنف تھے جن میں17افسانے اور9 شاعری کے مجموعے شامل ہیں۔
احمد ندیم قاسمی کا اصل نام احمد شاہ تھا، انھوں نے90 سال کے لگ بھگ طویل عمرپائی، انھوں نے پہلا شعر1926میں کہا جبکہ پہلی نظم1931میں مولانا محمد علی جوہر کی وفات پر لکھی جو لاہورکے ایک مقامی اخبارمیں چھپی تواحمد ندیم قاسمی کے نام کے چرچے لاہورکے ادبی حلقوں میں ہونے لگے، احمد ندیم قاسمی کا پہلا مجموعہ 1942 میں منظرعام پرآیا، ان کی ادبی خدمات پر حکومت پاکستان نے انھیں پرائڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا مگر افسوس اس عظیم شخصیت کی برسی پر اہل قلم اور ادبی حلقے خاموش رہے۔
تفصیلات کے مطابق کئی برس تک اپنی تحریروں سے عوام کے ذہنوں پر راج کرنے والے نامور شاعر، کالم نگار، افسانہ نگار اور صحافی احمد ندیم قاسمی کی ساتویں برسی گزشتہ روز خاموشی سے گزر گئی، شہر کے کسی ثقافتی ادارے نے ان کی یاد میں مشاعرے یا ادبی محفل کاانعقاد نہیں کیا، احمد ندیم قاسمی2006 میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے۔
ان کاشمارپاکستان کی ان قدآور شخصیات میں ہوتا تھا جنھوں نے اردو ادب وصحافت پر انمٹ نقوش مرتب کیے، وہ35 سے زائدکتابوں کے مصنف تھے جن میں17افسانے اور9 شاعری کے مجموعے شامل ہیں۔
احمد ندیم قاسمی کا اصل نام احمد شاہ تھا، انھوں نے90 سال کے لگ بھگ طویل عمرپائی، انھوں نے پہلا شعر1926میں کہا جبکہ پہلی نظم1931میں مولانا محمد علی جوہر کی وفات پر لکھی جو لاہورکے ایک مقامی اخبارمیں چھپی تواحمد ندیم قاسمی کے نام کے چرچے لاہورکے ادبی حلقوں میں ہونے لگے، احمد ندیم قاسمی کا پہلا مجموعہ 1942 میں منظرعام پرآیا، ان کی ادبی خدمات پر حکومت پاکستان نے انھیں پرائڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا مگر افسوس اس عظیم شخصیت کی برسی پر اہل قلم اور ادبی حلقے خاموش رہے۔