قومی بچت اسکیموں پر منافع میں اضافہ

شرح منافع میں ڈیڑھ تا 2.74 فیصد فوری طور پر اضافہ کر دیا گیا ہے

شرح منافع میں ڈیڑھ تا 2.74 فیصد فوری طور پر اضافہ کر دیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

قومی بچت اسکیموں پر منافع میں تھوڑا سا اضافہ کر دیا گیا ہے لیکن یہ اضافہ اب بھی اتنا کم ہے کہ اس سے ان اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو کچھ خاص فائدہ نہیں ہو گا۔ واضح رہے قومی بچت اسکیموں میں بنیادی طور پر وہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین جو اپنی ملازمت میں کسی اضافی آمدنی سے سختی کے ساتھ گریز کرتے ہیں یا بیوہ خواتین اپنی بچت رکھتی ہیں یا وہ شرفاء سرمایہ کاری کرتے ہیں جن کے پاس کاروبار نہیں ہوتا اور وہ سفید پوشی سے زندگی گزارنا چاہتے ہیں لہٰذا ان کے لیے اتنا اضافہ ضرور ہونا چاہیے کہ وہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کرکے اپنا گزارہ چلا سکیں۔


بہرحال موجودہ حکومت نے قومی بچت اسکیموں کے منافع میں اضافہ کرکے درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔ خبر کے مطابق قومی بچت کی اسکیموں کے لیے شرح منافع میں ڈیڑھ تا 2.74 فیصد فوری طور پر اضافہ کر دیا گیا ہے۔

محکمے کے نوٹیفکیشن کے مطابق بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ، پنشنر بینفٹس اکاؤنٹس اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس پر منافع کی شرح میں2.40 فیصد اضافہ کے ساتھ 11.88 فیصد سے بڑھا کر14.28 فیصد، ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع10.03 فیصد سے بڑھا کر 12.47 فیصد، اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع8.83 فیصد سے بڑھا کر11.57 فیصد، ریگولرانکم سرٹیفکیٹس پر منافع 9.72 فیصد سے بڑھا کر12 فیصد، سیونگ اکاؤنٹس پر منافع 7 فیصد سے بڑھا کر8.50 فیصد، تین ماہ کے شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع8.28 فیصد سے بڑھا کر9.80 فیصد، چھ ماہ کے سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع 8.38 فیصد سے بڑھا کر9.88 فیصد اور ایک سال کے سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع8.48 فیصد سے بڑھا کر9.98 فیصد کر دیا گیا ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ قوم میں بچت کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے قومی بچت اسکیموں کے منافع میں مزید اضافہ کرے۔اس سے حکومت کو اپنی مالی مشکلات پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
Load Next Story