امريكہ نے حزب اللہ كے 150 ملين ڈالر ماليت كے اثاثہ جات منجمد كر ديئے

150 ملين ڈالر كی ضبطی حزب اللہ كی غير قانونی سرگرميوں پر كاری ضرب ہے۔ ملحم ھيشم

150 ملين ڈالر كی ضبطی حزب اللہ كی غير قانونی سرگرميوں پر كاری ضرب ہے۔ ملحم ھيشم

KARACHI:
امريكی حكومت نے لبنان ميں سرگرم مذہبی سياسی جماعت حزب اللہ كے 150 ملين ڈالر ماليت كے اثاثہ جات منجمد كر ديئے۔ مبينہ طور پر يہ رقم منشيات كی تجارت اور دوسرے جرائم كی آبياری كے لئے استعمال كی جا رہی تھی۔

امريكی محكمہ انسداد منشيات كی ڈائريكٹر ميچل لائن ھارٹ نے ايک بيان ميں اثاثہ جات كو منجمد كرنے كا اعلان كرتے ہوئے كہا ہے كہ "لبنانی كينيڈين بينک" نے دنيا بھر ميں حزب اللہ كے زير اثر تنظيموں كے ملكتی سياہ دھن كو سفيد كرنے ميں اہم كردار ادا كيا ہے۔

اس سے قبل امريكی حكومت نے گزشتہ برس دسمبر ميں لبنان كی مالياتی كمپنيوں كے خلاف پيٹيش دائر كی تھی جس ميں الزام عائد كيا گيا تھا كہ انہوں نے حزب اللہ كو 483 ملين ڈالر ماليتی كالے دھن كو سفيد بنانے ميں مدد كی۔

منی لانڈرنگ كی اس كارروائی كو امريكا اور افريقی ممالک كے ذريعے منظم انداز ميں مكمل كيا گيا۔

مبينہ طور پر بادی النظرميں تجارتی چينلز كے ذريعے كالے دھن كو سفيد كرنے كی كوشش كی گئی، تاہم پس منظر ميں يہ ساری رقم منشيات فروشی كے دھندے كے فروغ ميں استعمال ہوئی۔


امريكي پيٹيشن كا اصل ہدف لبنان كی دو مالياتی كمپنياں اور لبنانی، كينيڈين بنک ہيں ۔ يہ بينک لبنان ميں قائم ہے۔

حزب اللہ نے ان الزامات كو مسترد كرتے ہوئے كہا ہے كہ ان باتوں كا مقصد حزب اللہ كو بدنام كرنا ہے۔

امريكی امور كے ماہر ھشام ملحم نے "العربيہ" سے بات كرتے ہوئے كہا ہے كہ حزب اللہ كالے دھن كو سفيد بنانے كے لئے امريكی بينكنگ سسٹم كا سہارا ليتی ہے۔ منيشات كی خريد و فروخت سے حاصل ہونے والی رقم كو لبنان سے امريكا گاڑياں خريدنے كے لئے استعمال كيا جاتا ہے۔ ان گاڑيوں كی ڈيليوری افريقا ميں كرائی جاتی ہے جہاں انہيں مقامی ماركيٹ ميں حزب اللہ كے زير كمپنياں فروخت كرتی ہيں ۔ يہاں سے حاصل ہونے والی رقم لبنانی، كينيڈين بينک كے ذريعے حزب اللہ كو ارسال كی جاتی ہے۔

ملحم نے بتايا كہ پانچ برس تک جاری رہنے والی تفتيش كے بعد بينک كو بليک لسٹ كيا گيا اور اس كے شيئرز لبنانی، فرانسيسی بينک كے ذريعے خريد لئے گئے۔

ملحم ھيشم كی رائے ميں 150 ملين ڈالر كی ضبطی حزب اللہ كی غير قانونی سرگرميوں پر كاری ضرب ہے۔

يہ اقدام دراصل امريكا كی ان كوششوں كا حصہ ہے كہ جس كے ذريعے وہ حزب اللہ كو دنيا سے تنہا كرنا چاہتا ہے۔ نيز ايسے اقدامات كو مثال بنا كر واشنگٹن دوسرے يورپی ملكوں پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے كہ وہ بھی حزب اللہ كے خلاف ايسے ہی اقدامات اٹھائيں۔
Load Next Story